سابق اولمپئین خالد بشیر نے بھی ہاکی فیڈریشن میں کرپشن میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر دیا
لاہور(سپورٹس رپورٹر+نمائندہ سپورٹس ) سابق اولمپئین خالد بشیر نے بھی ہاکی فیڈریشن میں کرپشن میں ملوث ذمہ داروں کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کر دیا۔ میڈیا سے گفتگو میں خالد بشیر کا کہنا تھا کہ پی ایچ ایف کو قومی خزانے سے کروڑوں روپے گرانٹ دی گئی لیکن نتیجہ صفر اورفیڈریشن کا خزانہ خالی ہے ذمہ داران جواب دیں کہ ملنے والی امداد کہاں خرچ کی گئی۔خالد بشیر کا کہنا تھا کہ پی ایچ ایف نے شائقین ہاکی کو ماسوائے امید کے لالی پاپ کے کچھ نہ دیا۔
کارکردگی کے لحاظ سے کامن ویلتھ گیمز میں ساتویں نمبر، چیمپئنز ٹرافی میں آخری نمبر پر آنے کے بعد قوم کو ایشین گیمز میں گولڈ میڈل لانے کا لالی پاپ دیا گیا، جب کہ ایشین گیمز میں بھی وکٹری سٹینڈ سے باہر ہو کر ہم ٹوکیو اولمپکس میں کوالیفائی کرنے کا آسان موقع بھی گنوا بیٹھے. کارکردگی کا ڈھنڈورا پیٹنے والے بتائیں کہ ان کے دور سے پہلے پاکستان عالمی رینکنگ میں 10 ویں نمبر پر تھا اور آج پاکستان کی رینکنگ 13 ویں نمبر پر چلی گئی ہے۔اولمپئین خالد بشیر کا کہنا تھا کہ پی ایچ ایف بوکھلاہٹ میں ناپختہ فیصلے کررہی ہے، ہاکی فیڈریشن کے صدر خالد سجاد کھوکھرجو سابق وزیر داخلہ احسن اقبال کے سمدھی ہیں ان کے اثرورسوخ کو استعمال کرتے ہوئے ہاکی فیڈریشن کے صدر بنے۔سابق اولمپیئن نے کہا کہ سابق اولمپئین حسن سردار کو ہاکی فیڈریشن کبھی سلیکٹر، کبھی کوچ، کبھی مینجر بنا دیتی ہے جس کا پاکستان ہاکی ٹیم کو قطعی کوئی فائدہ نہیں ہوگا، جب کہ اولمپئین حسن سردار بھی محض عہدے کے لئے فیڈریشن کے ساتھ چمٹے ہوئے ہیں، انہوں نے خود میڈیا کو بیان دیا تھا کہ ان کو جدید ہاکی کی زیادہ سمجھ بوجھ نہیں اورکوچنگ کے شعبہ میں فارن کوچ کا تقرر ناگزیر ہے، اب وہ کس منہ سے ہیڈ کوچ کی ذمہ داری قبول کربیٹھے ہیں۔