قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس ، مشیر رزاق دائود کی غیر حاضری پر چیئرمین کمیٹی کا اظہار برہمی
اسلام آباد(آن لائن)سینیٹر شبلی فراز کی زیر صدارت قائمہ کمیٹی تجارت کا اجلاس میں مشیر تجارت رزاق داود کی غیر حاضری پر چیئرمین کمیٹی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ مشیر تجارت رزاق داود کا کمیٹی میں موجود ہونا لازمی ہے شبلی فراز نے اپنی ہی حکومت سے سوال کیا کہ جاننا چاہتا ہوں موجودہ حکومت کی تجارتی پالیسی کس طرح مختلف ہے موجودہ حکومت کے پاس کیا نیا ہے ؟ کمیٹی کاباجلاس جمعرات کو چئیرمین کمیٹی شبلی فراز کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاوس میں منعقد ہوا وزارت تجارت حکام کمیٹی کو بتایا کہ نے نئی پانچ سالہ تجارتی پالیسی میں برآمدات کا ہدف چھالیس ارب ڈالر مقرر کرنے کا فیصلہ کیا گیا سیکرٹری تجارت یونس ڈاگھا نے کہا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار نیشنل ٹیرف پالیسی متعارف کررہے ہیں, سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے انوسٹمینٹ فریم ورک بھی تیار کررہے ہیں ,حکومت کو گیس اور بجلی پالیسی پر نظر ثانی کرنا ہوگی اجلاس میں اسلحہ اور ایمونیشن درآمد کنندگان نیوزارت تجارت کے رویے پر شکوہ کرتے ہوئے کہا کہ وزارت تجارت کی جانب سے ایس آر او جاری کرنے کے بعد ہماری55شپمنٹس کو روکا گیا انہوں نے کہا کہہمارے برآمد کئے گئے اسلحے کو وزارت تجارت نے نیلام کیا جس پر سینٹر نعمان وزیر نے کہا کہ اسلحہ جو بھی ہے وہ لائنسنس شدہ ڈیلر فروخت کرسکتا ہے کمیٹی نے کہا کہ وزارت تجارت کو درآمد کنندگان کو سہولیات دینی چاہیے انہوں نے کہا کہ 37ارب ڈالر کا تجارتی خسارہ کیسے کم کیا جائے گا۔چئیر مین کِمیٹی شبلی فراز نے کہا کہ اسلحے کی درآمد اتنا آسان کام نہیں ہے کی دلیل زیادہ اہم ہے سیکرٹری تجارت نے کہا کہ اسلحہ کی برانڈز موجود ہیں اور میز پر ہی تمام سودے طے ہوتے 2017میں 55 جہاز منگوائے گئے وہ خلاف قانون منگوائے گئے تھے۔ کمیٹی نے وزارت تجارت کو کنسائمنٹس کی ایک دفعہ ریلیز کی ہدایت کردیکمیٹی کوبریفنگ دیتے ہوئیسیکرٹری تجارت یونس ڈاگھا نے بتایا کہ برآمدات بڑھانے کیلئے مسابقت کا ایشو ہے, پاکستانی مصنوعات میں ویلیوایڈیشن کی ضرورت ہے,برآمدات بڑھانا اور درآمدات کم کرنا ہو ں گی شبلی فراز کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کبھی بڑے دعوے نہیں کرے گی۔ چیئر مین کمیٹی نے مشیر تجارت رزاق داود کی اجلاس میں عدم موجودگی پربرہمی کا اظہار کہا ...ان کا کہنا تھا کہ مشیر تجارت کاکمیٹی میں موجود ہونا لازمی ہے۔