• news

ننکانہ: کئی ماہ سے گیس بندش اور کم پریشر ڈانڈا بردار خواتین کا دھرنا، روڈ بلاک

ننکانہ صاحب ( نامہ نگار) کئی ماہ سے سوئی گیس کی بدترین بندش اور کم پریشر کے خلاف ڈنڈابردار خواتین نے کئی گھنٹے تک ننکانہ مانانوالہ چوک پراحتجاجی دھرنا دیا، خواتین نے ٹائر جلا کر اور روکاوٹیں لگا کر مانانوالہ روڈ، واربرٹن روڈ، نالی والاروڈ اور ریلوے پھاٹک بند کر کے محکمہ سوئی گیس کے خلاف شدید احتجاج کیا ۔ تفصیلات کے مطابق سوئی گیس کی بدترین بندش اور کم پریشر کے خلاف خواتین نے صبح نو بجے ننکانہ مانانوالہ روڈ اور ریلوے پھاٹک کو بند کرکے محکمہ سوئی گیس کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اور دھرنا دے کر محکمہ سوئی گیس کے خلاف شدید نعرہ بازی کی ، بعد ازاں خواتین نے نالی والا اور واربرٹن روڈ بھی بند کر دیئے سڑکوں کی دونوں اطراف میں گاڑیوں کی قطاریں لگ جانے کے باعث راہگیروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، اطلاع پاکر اسسٹنٹ کمشنر ننکانہ صاحب عابد شوکت پولیس کی بھاری نفری کے ہمراہ موقعہ پر پہنچے جنہوں نے مظاہرین سے مذاکرات کرنے کی کوشش تو مظاہرین نے ان سے بات چیت کرنے سے انکار کردیا مظاہرین کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ قبل بھی احتجاج کے دوران اسسٹنٹ کمشنر ننکانہ صاحب نے ان کے ساتھ مذاکرات کیے تھے اور انہیں یقین دلایا تھا کہ ایک ہفتہ کے اندر اندر شہر بھر میں سوئی گیس کی بندش کا مسئلہ حل ہوجائے گا مگر اس کے باوجود شہر بھر میں سوئی گیس کی بدترین بندش اور کم پریشر کا سلسلہ بدستور جاری ہے، سارا سارا دن گھروں میں سوئی گیس نہ آنے سے لوگ مجبورا مہنگے داموں ا یل پی جی گیس اور لکڑیاں جلانے پر مجبور ہیں خواتین کا کہنا ہے کہ محکمہ سوئی گیس کا عملہ شہر کو سپلائی ہونیوالی گیس پرائیویٹ ملز مالکان کو فراہم کرکے ماہانہ لاکھوں روپے کمانے میں مصروف ہے عوام گھروں میں کھانا پکانے سے بھی قاصر ہیں مظاہرین کا کہنا تھا کہ ضلعی انتظامیہ بھی محکمہ سوئی گیس کے ساتھ ملی ہوئی ہے اور عوامی مسائل کو حل کرنے کی بجائے سب اچھا کی رپورٹ دینے میں مصروف ہے مسلسل سات گھنٹے کے طویل احتجاج کے بعد چیئرمین میونسپل کمیٹی ننکانہ صاحب چوہدری نعیم احمد اور مقامی ایم این اے کے بھائی پیر حسن احمد شاہ المعروف پیر پپو شاہ موقعہ پر پہنچے جنہوں نے مظاہرین سے مذاکرات کیے اور مظاہرین کو یقین دہانی کروائی کہ دو روز کے اندر اندر سوئی گیس کا مسئلہ حل کردیا جائے گاجس پر تقریبا دوپہر چار بجے کے قریب خواتین نے اپنا دھرنا ختم کردیا اور پرامن طور پر منتشر ہوگئیں۔

ای پیپر-دی نیشن