ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف‘ پی پی رہنما تیمور تالپور کی 4 اکتوبر کو الیکشن کمیشن طلبی
اسلام آباد (آئی این پی+ اے پی پی) الیکشن کمشن نے سندھ اسمبلی میں تقریر کے دوران ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کرنے والے پیپلز پارٹی کے رہنما تیمور تالپور کو طلبی کا نوٹس جاری کر دیا۔ الیکشن کمشن کی جانب سے تیمور تالپور کو 4 اکتوبر کو طلب کر لیا گیا ہے۔ تیمور تالپور نے گزشتہ روز سندھ اسمبلی میں ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کیا تھا۔ الیکشن کمشن کی جانب سے کہا گیا ہے کہ تیمور تالپور کے پیش نہ ہونے کی صورت میں غیر حاضری میں فیصلہ سنا دیا جائے گا۔ تیمور تالپور کے 27 ستمبر کے بیان کا سنجیدگی سے نوٹس لیا گیا ہے۔ تیمور تالپور کا ہارس ٹریڈنگ سے متعلق بیان متعدد ٹی وی چینلز پر نشر ہوا تھا۔ خیال رہے کہ پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی تیمور تالپور نے گزشتہ روز اجلاس میں اظہارِ خیال کرتے ہوئے سینٹ الیکشن میں ہارس ٹریڈنگ کا اعتراف کرتے ہوئے کہا تھا کہ جس ممبر نے پیپلز پارٹی کو سینٹ الیکشن میں ووٹ بیچا، وہ آج بھی ایوان میں بیٹھا ہے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ الیکشن کمشن کو سندھ اسمبلی میں تیمور تالپور کے بیان کا نوٹس لینا چاہیے جس میں انہوں نے سینٹ انتخابات میں ووٹ خریدنے کا اعتراف کیا، یہ بہت اہم انکشاف ہے۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہاﺅس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ گزشتہ روز سندھ اسمبلی کے رکن تیمور علی خان تالپور نے بہت اہم انکشاف کیا ہے کہ سینٹ کے انتخابات کے موقع پر کچھ لوگ ووٹوں کی خرید و فروخت میں ملوث رہے ہیں اور پیپلز پارٹی نے ووٹ خریدے ہیں۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ یہ وزیراعظم عمران خان کے حلف لینے سے پہلے کی بات ہے جب اپوزیشن کے ایک سیاست دان نے ووٹ خریدا، سیاست دانوں کے انفرادی فیصلوں کو پارٹی کے کردار کے ذریعے نہیں دیکھا جاتا اس لئے عمران خان نے پہلے یہ بات کی تھی کہ سینٹ کے انتخابات کے طریقہ کار کو تبدیل ہونا چاہئے ۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ووٹ خریدنے کے معاملے پر مذکورہ انکشاف کے بعد الیکشن کمشن کو نوٹس لینا چاہئے اور تحقیقات کا حکم جاری ہونا چاہئے۔ خیبر پی کے میں ہمارے 20 اراکین نے اس طرح کی حرکت کی تھی تو سب سے پہلے ان کی رکنیت معطل کی گئی اور انتخابات میں انہیں ٹکٹ بھی نہیں دیئے گئے اس حوالے سے تحریک انصاف نے اپنی ذمہ داری ادا کی، اب سندھ اسمبلی کے رکن کے انکشاف کے بعد الیکشن کمشن اپنا کردار ادا کرے اور معاملے کی تحقیقات ہونی چاہئے۔
الیکشن کمشن/ نوٹس