ڈاکوئوں کو الٹا لٹکانے کی بات پر اپوزیشن ناراض ہو جاتی ہے: فواد چودھری
اسلام آباد (این این آئی)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ جب ڈاکوئوں کو الٹا لٹکانے کی بات کرتے ہیں تو اپوزیشن ناراض ہو جاتی ہے۔ سینٹ انتخابات کا طریقہ کار تبدیل ہونا چاہئے۔ جمعہ کوپارلیمنٹ ہائوس کے باہر میڈیا سے با ت چیت کرتے ہوئے چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کو بہت غصہ ہے تاہم ایڈن ہائوسنگ سوسائٹی کا مقدمہ ہم نے فائل نہیں کیا، یہ مقدمہ نیب میں پہلے ہی چل رہا تھا، نیب نے ایڈن کے مالک سمیت دیگر ملوث لوگوں کے ریڈ وارنٹ جاری کروائے جو 12 ہزار لوگوں کے اربوں روپے کھا گئے تھے۔مجھے سمجھ نہیں آتی کہ جب ایوان میں چور ڈاکو پر ہاتھ ڈالنے کی بات کی جاتی ہے تو اس پر اپوزیشن احتجاجاً واک آئوٹ کرتی ہے ٗوہ سمجھتے ہیں کہ ان کی طرف اشارہ ہے ، اس حوالے سے پاکستان کی عدالتوں نے کام کرنا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ سینیٹر مشاہد اللہ خان قومی ایئر لائن پی آئی اے نے اپنے بھائیوں کو کس طرح بھرتی کروایا ان کو جواب دینا چاہئے۔ چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ریڈیو پاکستان کو سالانہ 4 ارب روپے دیئے جارہے ہیں جبکہ پی ٹی وی کو سالانہ ساڑھے 7 ارب روپے دیئے جا رہے ہیں، (پی آئی اے) ، قومی خبر رساں ادارہ (اے پی پی ) سمیت یہ ادارے خسارے پر چل رہے ہیں۔اگر میں ان اداروں میں اپنے حلقے جہلم سے ہزار آدمی بھرتی کردوں تو میں انتخابات میں جیت جائوں گا۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ادارے عوام کے ٹیکس کے پیسوں سے چلائے جارہے ہیں ۔ اداروں میں اصلاحات نہیں لائیں گے توآگے نہیں بڑھ سکتے۔ان اداروں میں سیاسی بھرتیوں سے بیڑہ غرق ہوا ہے لیکن ملازمین چاہے کسی طریقے سے بھی بھرتی ہوئے ہیں حکومت ان کو نہیں نکال رہی، چوہدری فواد حسین نے کہا کہ ریلوے میں خواجہ سعد رفیق نے بے شمار لوگوں کو بھرتی کیا ہے، وہ کام کرنے نہیں آتے صرف تنخواہ لینے آتے ہیں۔ وفاقی وزیر نے کہا کہ ریکوڈک میں ملوث افراد پر ساری سیاسی جماعتوں کو مل کر مقدمہ درج کرانا چاہیے۔ جہانگیر ترین کی نا اہلی کے فیصلے سے متعلق سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلوں کے خلاف ترمیم نہیں لائی جاتی اور نہ ہی جہانگیر ترین کے فیصلے کے حوالے سے ترمیم لائی جائے گی۔وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اپنے ٹویٹ پیغام میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی حکومت کو سابقہ حکومتوں سے ملکی اداروں کا خسارہ ملا۔ پی آئی اے کا سالانہ خسارہ 356 ارب ہے۔ سٹیل ملز سے 2007ء کے بعد کوئی منافع حاصل نہیں ہوا۔ سٹیل ملز کا خسارہ 200 ارب سالانہ ہے۔ پی ٹی وی کا 2017ء میں خسارہ 2.7 ارب ہے۔ ریڈیو پاکستان کی وجہ سے قومی خزانے کو سالانہ ایک ارب 25 کروڑ کا نقصان ہوتا ہے۔