بھارتی آرمی چیف کو معلوم ہونا چاہئے پاکستان ایٹمی قوت ہے: رحمن ملک
اسلام آباد(وقائع نگار خصوصی) سابق وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک نے کہا ہے کہ بھارت کے آرمی چیف کو معلوم ہونا چاہئے کہ پاکستان ایک ایٹمی قوت ہے اور اگر بھارت نے پاکستان کے خلاف دراندازی کی کوشش کی تو پورا بھارت پاکستان کے نشانے پر ہے۔ ہم کسی بھی بھارتی جارحیت کا منہ توڑ جواب دینے کیلئے تیار ہیں۔ سپریم کورٹ نے بھی نیب کو ہدایات دی ہیں کہ کیس کے آغاز میں تفصیلات پبلک نہ کریں ۔ اس کے باوجود کچھ میڈیا ہاسز کی جانب سے پیپلزپارٹی کے رہنماؤں کی کردار کشی کی جارہی ہے۔چیف جسٹس ایسی کوششوں کا نوٹس لیں۔بھارتی سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ بھارت میں بابری مسجد کے تنازعے میں بھی مودی براہ راست ملوث تھے، شاہ محمود قریشی کو چاہئے اقوام متحدہ میں اپنی تقریر میں بھارت اور مودی کی دہشتگردی کو بے نقاب کریں وہ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس کے باہر صحافیوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے پاس اعزاز ہے کہ ان کے پاس دہشتگرد وزیر اعظم ہے جو پاکستان کے اندر دہشتگردی کی کارروائیوں میں ملوث ہے، رحمن ملک نے سشما سوراج کی اقوام متحدہ اجلاس میں پاکستان کے خلاف ہزرہ رسائی کی مذمت کی اور کہا کہ سشما سوراج دنیا کی’’ بگڑی ترین‘‘ وزیر خارجہ ہیں۔ پاکستان نے جذبی خیر سگالی کے تحت بھارت کو دوستی کا پیغام بھیجا جس کو رد کر کے بھارت نے پاکستان کی تذلیل کی ہے۔بھارتی آر ایس ایس ایک دہشتگرد جماعت ہے جس کے بھارت وزیر اعظم مودی رکن ہیں ۔ یہ آر ایس ایس ہی تھی جس نے گاندھی جی کو قتل کیا تھا۔ سشما سوراج کو اقوام متحدہ کے اجلاس میں بھیجنے سے قبل مودی کو استعفی دے دینا چاہیے تھا۔ جیٹ سکینڈل میں مودی نے30ہزار کروڑ کا ٹھیکہ غیر قانونی طور پر اپنے من پسند افراد کو دیا۔ اب اپنے سکینڈل کو چھپانے کیلئے مودی پاکستان مخالف نعرے لگا رہے ہیں اور اپنے آرمی چیف کو استعمال کر رہے ہیں۔ میرے پاس سشما سوراج کی ایسی ایسی باتیں ہیں کہ بیان کر دوں کو وہ اپنے ملک واپس جانے کی ہمت نہ کر سکیں۔ سشما سوراج بتائیں کہ للت مودی کون ہے اور اس نے سشما سوراج اور مودی کی کہاں کہاں مدد کی ہے۔ شاہ محمود قریشی کو پوری قوت کے ساتھ اقوام متحدہ میں سخت موقف اختیار کرنا چاہیے ۔ پاکستان کے خلاف بھارت کہ ہرزہ رسائی کا مقصد مودی کا الیکشن جیتنا ہے۔مجھے راہول گاندھی بھارت کے اگلے وزیر اعظم بنتے نظر آرہے ہیں۔رحمن ملک نے کہا کہ ہم نے سینٹ داخلہ کمیٹی میں انتخابات میں دھاندلی کے خلاف کافی تحقیقات کی ہے جس کی رپورٹ پارلیمانی کمیشن میں پیش کی جائے گی۔