;مقبوضہ کشمیر : تھانے پر حملہ اہلکار ہلاک ‘ شاہ محمود نے بھارت کا حقیقی چہرہ عالمی برادری کے سامنے رکھا : حریت قیادت
سرینگر (اے پی پی+ صباح نیوز) مقبوضہ کشمیر کے قصبے شوپیاں میں تھانے پر نامعلوم افراد کے حملے میں ایک پولیس اہلکار ہلاک ہو گیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق نامعلوم افراد نے تھانے کے اندرایک دستی بم پھینکا جس کے نتیجے میں ایک اہلکار شدید زخمی ہو گیا۔ زخمی اہلکار کو فوری طور پر ایک قریبی ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دم توڑ گیا۔حملہ آور فرار ہوتے وقت زخمی پولیس اہلکار کی رائفل بھی لے اڑے۔ کئی علاقوں میں بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔ جموں و کشمیر ماس موومنٹ کی سربراہ اور حریت کانفرنس کی سینئر رہنماءفریدہ بہن جی نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے خطاب کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کی بھرپور نمائندگی کرتے ہوئے بھارت کی کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرکے بھارت کاحقیقی چہرہ عالمی برادری کے سامنے رکھا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حریت کی رہنماءنے جنرل اسمبلی میں شا ہ محمود قریشی کے خطاب کو کشمیر کے حوالے سے متوازن قراردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ کشمیر کو ایک دفعہ پھر جنر ل اسمبلی میں اٹھانے اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کو بے نقاب کرکے پاکستان نے کشمیریوں کے حقیقی وکیل کا کردار اداءکیا ہے جس پر پوری ریاست جموں وکشمیر کے عوام حکومت پاکستان کے مشکور ہیںاور اس سے کشمیریوں کے حوصلے مزید بلند ہوئے ہیں۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ اپنی روائیتی ہٹ دھرمی ترک کرتے ہوئے پاکستان کی تجاویز کا مثبت جواب دے تاکہ جنوبی ایشاءمیں پائیدار امن قائم ہوسکے۔ جموں و کشمیر مسلم لیگ کے نظر بند چیئرمین مسرت عالم بٹ کو ایک جھوٹے مقدمے کی پیشی کے سلسلے میں جموں کی کوٹ بھلوال جیل سے سیرنگر لانے کے بعد دوبارہ جموں منتقل کیا گیا۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی نے میاں بیوی کے جنسی تعلق سے متعلق بھارتی سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی عدلیہ کی طرف سے گزشتہ کچھ عرصے سے ایسے فیصلے آرہے ہیں جو بھارتی معاشرے کی تمام تر اخلاقی اور تہذیبی بنیادوں کی تباہی کا باعث بن سکتے ہیں۔ انہوںنے کہا کہ جن بنیادوں پر انسانی معاشرہ اور ایک عمدہ اور صحت مند خاندانی زندگی کی عمارت کھڑی ہوتی ہے ان ہی بنیادوں کو ”یکسانیت اور برابری کے حقوق“ کے نام پر کھوکھلا کرکے اپنے آپ کو جدیدیت کے رنگ میں رنگنے کی کوشش کی جارہی ہے۔
کشمیر