• news

وفاق اہداف کیلئے صوبوں کا پیسہ چوری کر رہا ہے‘ ایف بی آر کو ٹھیک کرنا ہو گا : مراد علی شاہ

کراچی (سٹاف رپورٹر)وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ وفاق اپنے اہداف پورے کرنے کے لیے صوبوں کا پیسہ چوری کررہا ہے،ایف بی آربھی اپنے ٹیکس نہیں دیتا ، ایف بی آر کو درست کرنا ہوگا ، خرم شیر زمان کو آڈٹ رپورٹ سے بہت پیار ہے،خرم شیر زمان کو پبلک اکاﺅنٹس کمیٹی میں شامل کیا جانا چاہیے۔ تحریک انصاف نے کراچی میں ووٹ امن و امان کی وجہ سے لیے، پولیس اور رینجرز کی قربانیوں سے سندھ میں امن قائم ہوا ، 2013اور آج کی ٹارگلٹ کلنگ کی وارداتوں میں بہت فرق ہے ،2013 میں دنیا کا چھٹا خطرناک شہرتھا ۔سٹریٹ کرائم کے واقعات میں اضافے کی وجہ پولیسنگ کے مسائل تھے بہت جلد اس پر قابو پالیں گے۔ انہوں نے یہ بات آئندہ مالی سال کے باقی 9 ماہ کے بجٹ پر ایوان میں جاری بحث کو سمیٹے ہوئے کہی۔وزیر اعلیٰ سندھ نے اپنی بجٹ تقریر میں کہامیری مجبوری ہے کہ پورا وقت ایوان کو نہیں دے سکتا لیکن اس کے باوجودتقریبا ہر رکن اسمبلی کی تقریر منگواکر راتوں کو سنی۔ حلیم عادل شیخ کی جانب سے ایوان کو مچھلی بازار کہنے پر مجھے افسوس ہوا، ان کا کہنا تھا کہ بھٹو بننے کیلئے جان دینی پڑتی ہے، شہادت دینی پڑتی ہے، بھٹو بنناآسان نہیں، عام طور پر مشہور ہے کہ بجٹ پر تنقید کی جائے ، ایسا نہیں،قائد حزب اختلاف کو سندھ کے لوگوں نے عزت دی ا ب سندھی سیکھیں، میں خود ہجرت کرکے آیا ہوں، میرے بڑے ہجرت کرکے آئے تھے ، سندھ کو اپنائیں۔انہوں نے بتایا وفاق کی طرف سے صرف تین ماہ میں 69 ارب روپے کم ملے ہیں۔ایف بی آر کو ٹھیک کریں،یہ ادارہ صوبوں کا پیسہ چوری کرتا ہے۔آئی این پی کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پیپلز پارٹی کے ارکان کی تقاریر پر معافی مانگتے ہوئے کہا سندھ واحد صوبہ ہے جس کی اسمبلی میں پاکستان کی ہر زبان بولنے والے بیٹھے ہیں، میں اپنے ارکان کی طرف سے خود معافی مانگتا ہوں۔ مچھلی بازار کوئی گندی جگہ نہیں، میں نے خود فش ہاربر پر کام کیا ہے معاملہ مچھلی بازار سے بھی آگے نکل گیا اور ماحول خراب ہوا‘ اراکین چھوٹی چھوٹی باتوں پر ناراض ہورہے تھے۔ سندھ اسمبلی نے رواں مالی سال کے باقی 9ماہ کے بجٹ کی منظوری دے دی۔آئندہ 9ماہ کا 8کھرب 51ارب 90کروڑ روپے سے زائد کا بجٹ منظور کرلیا گیا۔بجٹ کی منظوری کے وقت حکومت کی جانب سے 153مطالبات زر پیش کئے گئے جن کی ایوان نے مرحلہ وار کثرت رائے سے منظوری دی ۔ اپوزیشن کے مختلف ارکان نے کٹوتی کی مجموعی طور پر 113تحاریک پیش کی تھیں جنہیں ایوان کی جانب سے کثرت رائے سے رد کیاگیا۔فردوس شمیم نقوی نے بھی کٹوتی کی کئی تحاریک پیش کی تھیں لیکن انہوں نے اچانک اپنی تمام تحاریک واپس لینے کا اعلان کردیا۔
مرادعلی شاہ

ای پیپر-دی نیشن