بجلی مہنگی کرنے کا فیصلہ پھرمؤخر :3ہزار سے اوپر گاڑیاں خریدنے والے ٹیکس ناہندگان کیخلاف کاروائی شروع
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی + وقائع نگار خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 10 لاکھ ٹن فاضل چینی برآمد کرنے کی منظوری دیدی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس گزشتہ روز وزیر خزانہ اسد عمر کی صدارت میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں بجلی کی قیمت میں اضافے کی تجویز پر فیصلہ ایک بار پھرموخر کردیا گیا۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی نے خزانہ، پاور ڈویژن، آڈیٹر جنرل آف پاکستان، وزارت پٹرولیم، ایف بی آر کے نمائندوں پر مشتمل کمیٹی بنانے کی ہدایت کی جو کے الیکٹرک کے مختلف ایشوز کا حل تلاش کرے گی۔ ای سی سی نے پاکستان سٹیل ملز کراچی کے ملازمین کو اگست 2018ء کی تنخواہ ادا کرنے کی بھی منظوری دیدی۔ اجلاس میں تمبابو پر ’’سیس‘‘ کی نظرثانی شدہ نرخوں کے نفاذ کی بھی منظوری دی گئی۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین نے کہا ہے کہ رواں ماہ میں سعودی عرب کے وفد کا ایک اور دورہ بھی ہوگا، اسحاق ڈار کی جائیداد سے متعلق عدالتی فیصلے کے بعد حکومت چوروں کے ساتھ چوروں جیسا ہی سلوک کرے گی۔ ایف بی آر نے نان فائلرز کے خلاف بڑے پیمانے پر آپریشن شروع کر دیا ہے وہ منگل کو وزیر منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات خسرو بختیار کے ہمراہ پی آئی ڈی میں میڈیا کو بریفنگ دے رہے تھے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی خسرو بختیار نے کہا ہے کہ سی پیک 5روزہ ٹیسٹ سیریز ہے جسے سابق حکومت نے ٹی 20سمجھ کر کھیلا، حکومت اسے ون ڈے سمجھ کر کھیلتی تو بھی فائدہ ہوتا،ہماری حکومت کا پہلا ایجنڈاانسانی ترقی ہے ، ہم نیا ورکنگ گروپ بنا رہے ہیں ، تھرڈ کنٹری انوسٹمنٹ سعودی عرب تک محدود نہیں اور ممالک بھی آئیں گے،ہم نے غیر منظور شدہ سکیموں کو ترقیاتی بجٹ سے ہٹایا ہے،پاکستان سالانہ 16ارب ڈالر کا تیل درآمد کرتا ہے، اگر یہاں ریفائنری لگا دیں توتیل کا بل آدھاہوجاتا ہے۔ فواد چوہدری نے کہا کہ کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی ) نے بجلی کی قیمت برقرار رکھتے ہوئے اضافے کا فیصلہ موخر اور چینی کی برآمد کی اجازت دیدی ہے۔ عیاشی والی زندگی گذارنے والوں کو اب ٹیکس دینا پڑے گا، موجودہ حکومت کی یہ پالیسی ہے کہ غریب کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دیا جائے۔ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے فیصلے کو آڈیٹر جنرل کی رپورٹ تک موخر کیا جاتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر چوہدری فواد حسین نے کہا کہ سعودی عرب کے وفد کا دورہ پاکستان مکمل ہونے کے بعد وزیر خزانہ اسد عمر پاکستان میں سعودی عرب کی سرمایہ کاری کی تفصیلات سے آگاہ کرینگے۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ایمنسٹی سکیم سے استفادہ حاصل کرنے والی شخصیات کو قانونی تحفظ حاصل ہے۔ وفاقی وزیر منصوبہ بندی وترقی خسرو بختیار نے کہا کہ 28 ہزارارب روپے کا قرضہ ملک پر ہے جبکہ صرف70ہزار ٹیکس دہندگان ہیں، گزشتہ تین سال سے پرائیویٹ سیکٹر میں انوسٹمنٹ کم ہوئی، قرضے لیکر اور من پسند ترقیاتی منصوبے چلا کر جی ڈی پی گروتھ میں مصنوعی اضافہ کیا گیا، پانچ سال کے بعد ایک کھرب 200ارب کا گردشی قرضہ ہے، اس سے بری گورننس کی مثال نہیں ملتی، لاہورمیں ہر سال 2.8ارب یونٹس کا نقصان ہو رہا ہے جبکہ اورنج ٹرین جیسے منصوبوںکو توجہ دی گئی ہے۔خسرو بختیار نے کہاکہ گزشتہ حکومت نے آخری مہینے میں ایک اور ترقیاتی بجٹ بنا دیاجس میں 343سکیمیں غیر منظور شدہ تھیں، ہم نے ان سکیموں کو ترقیاتی بجٹ سے ہٹایا ہے۔انہوں نے کہا کہ 1985میں پاکستان میں 52 فیصدپانی سے پیدا ہوتی تھی جبکہ آج 26فیصد ہوگئی ہے، (ن)لیگ اور پیپلزپارٹی کی حکومتیں دور رس منصوبوں پرسوچ ہی نہیں سکتی تھیں،انہوں نے پاکستان کے مستقبل کا نہیں سوچا، گوادر میں ابھی تک پانی کی سکیم موجودنہیں ہے وہاں بجلی کی ضرورت پوری نہیں کی گئی جو9انڈسٹریل زونز بنائے گئے ان میں سے آج تک ایک بھی زون فنکشنل نہیں ہوسکا۔صباح نیوز کے مطابق ایف بی آر نے بڑے ٹیکس نادہندگان کیخلاف کارروائی شروع کرنے کا اعلان کردیا۔ ایف بی آر کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق پہلے مرحلے میں 169 بڑے ٹیکس نادہندگان کے خلاف کارروائی ہو گی۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ پہلے مرحلے میں 3 ہزار سی سی سے بڑی گاڑیاں خریدنے اور ٹیکس گوشوارہ نہ دینے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی جبکہ اگلے مرحلے میں 1800 سی سی سے بڑی گاڑیاں خریدنے والوں کے خلاف کارروائی ہو گی۔ 2کروڑ سے زائد مالیت کی جائیداد خریدنے اور ٹیکس ریٹرن نہ دینے والوں کے خلاف بھی کارروائی کا اعلان کیا گیا ہے۔ ایف بی آر اعلامیے کے مطابق ایسے افراد جنہوں نے بڑی جائیدادیں خریدیں اور ان پر کرایہ وصول کیا، قابل گرفت ہیں۔ بڑی جائیدادیں خریدنے والوں سے ٹیکس وصولی کیساتھ جرمانہ بھی لیا جائیگا۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ باہر سے پیسہ لانا زیادہ مشکل کام ہے، ایف بی آر کو ہدایت کی عوام کیلئے سہولت پیدا کریں۔ مہنگی گاڑیاں، مہنگے فون پر ٹیکس عائد کیا گیا۔ گردشی قرضے آخر میں عام آدمی کی جیب سے نکلتے ہیں۔ ہم 169 نان فائلرز کو نوٹسز بھیج چکے ہیں، رواں ہفتے کے آخر میں مزید نوٹسز جاری کریں گے۔ نان فائلرز کو نوٹسز بھیجنے کا دائرہ وسیع ہو گا۔ سعودیہ کے ساتھ 2 مختلف چیزوں پر بات چیت ہو رہی ہے۔ آئل ریفائنری اور تجارت شامل ہیں۔ بلوچستان کی حکومت کے بغیر ریکوڈک معاہدہ نہیں ہو سکتا۔ چین کو سی پیک میں مزید شراکت دار کی شمولیت پر اعتراض نہیں، قرضہ لینے کے علاوہ شارٹ ٹرم کوئی حل نہیں۔ مشکل ترین حالات میں بھی ایکسپورٹ کیلئے گیس سستی کی۔ حالات یہ ہیں کہ ہم سود ادا کرنے کیلئے قرضہ لے رہے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیر اطلاعات فواد چودھری سے امریکی ناظم الامور نے ملاقات کی۔ وزیر اطلاعات نے دوطرفہ ثقافتی تعلقات اور فلم انڈسٹری میں تعاون کے فروغ پر زور دیا۔ امریکہ سے فلم اور سینما انڈسٹری کی بحالی کیلئے تعاون چاہتے ہیں۔ پاکستان میں سینما کی تعداد 127 سے بڑھا کر ایک ہزار کرنا چاہتے ہیں۔ فلم انڈسٹری کے فروغ سے 20 ہزار افراد کو روزگار ملے گا۔ وزیراعظم افغانستان سمیت تمام ہمسایوں سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں۔ پاکستان جدید جمہوری ریاست ہے۔ میڈیا اور عدلیہ مکمل آزاد ہیں۔