• news

مخالفین جو سلوک کرینگے‘ کل اس کیلئے تیار ہیں : نوازشریف‘ یہی روش رہی تو سڑکوں پر جنگ ہو گی: حمزہ شہباز

لاہور(صباح نیوز) پاکستان مسلم لیگ (ن)کے قائد اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ حکومت جو سلوک مخالفین ساتھ روا رکھے گی کل انہیں بھی اس کے لئے تیار رہنا چاہئے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعظم نواز شریف کا شہباز شریف کی گرفتاری پر ردعمل میں کہنا تھا کہ شہباز شریف کی گرفتاری نہ صرف افسوسناک ہے بلکہ مضحکہ خیز بھی ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعلی کے طور پر شہباز شریف نے خدمت، امانت و دیانت کی شاندار مثال قائم کی، پاکستان کے عوام، غیر ملکی حکومتوں اور عالمی اداروں نے شہباز شریف کی خدمات کا اعتراف کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ سب جانتے ہیں کہ پی ٹی آئی حکومت اس بدترین انتقام کی ذمہ دار ہے اور آج جو سلوک وہ مخالفین کے ساتھ روا رکھیں گے کل اس کے لئے انہیں بھی تیار رہنا چاہئے، یہی نظام قدرت ہے۔ نواز شریف کا کہنا تھا کہ حکومت اپنی نااہلی کا ملبہ شہباز شریف پر نہ ڈالے۔سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی ،سابق صوبائی وزیر رکن صوبائی اسمبلی میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے شہباز شریف کی نیب کے ذریعے گرفتاری کو انتقام کی بدترین کاروائی قرار دیتے ہوئے گرفتاری کی شدید مذمت کی،انہوں نے کہا کہ لاڈلے کی ناکامی نے پردہ نشینوں کی سازش بے نقاب کر دی ۔پردہ نشینوں کے کٹھ پتلیوں کو عنقریب عوامی عدالتوں کے کٹہرے میں جواب دینا ہو گا ۔گلگت سے سٹاف رپورٹرکے مطابق وزیراعلیٰ گلگت بلتستان حافظ حفیظ الرحمٰن نے مسلم لیگ ن کے صدر محمد شہباز شریف کی گرفتاری کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ دھاندلی کی پیداوار حکومت انتقامی سیاست پر اتر آئی ہے۔وزیراعظم آزادکشمیر فاروق حیدر نے بھی شہبازشریف کی گرفتاری کی مذمت کی ہے۔

نواز شریف
لاہور (خبرنگار + نوائے وقت رپورٹ+ وقائع نگار خصوصی + ایجنسیاں) مسلم لیگ ن کے رہنما حمزہ شہباز نے کہا ہے کہ ہر الیکشن سے پہلے مسلم لیگ ن کے لوگوں کی گرفتاریاں شروع ہو جاتی ہیں۔ شہباز شریف کی گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ کنٹینر والوں کی زیان میں گفتگو نہیں کروں گا، نیب سے ن لیگ سے کارکنوں کی گرفتاریوں کا کام لیا جاتا ہے، شہباز شریف کو چودھری لطیف کا ٹھیکہ منسوخ کرنے پر گرفتار کیا گیا ہے۔ یہ وہ ٹھیکیدار ہے جس نے اورنج لائن میں بھی خورد برد کی تھی اس وقت بھی مفرور ہے، اسے گرفتار نہیں کیا جاتا، اسی ٹھیکیدار کو پشاور میٹرو کا ٹھیکہ بھی دیا گیا ہے۔ سپریم کورٹ نے کہا کہ نندی پور میں خوردبرد کی انکوائری کی جائے، بابر اعوان نندی پور کیس میں نامزد ہیں، نیازی صاحب ہیلی کاپٹر کیس میں نیب نے آپ کو بھی بلایا ہے۔ نیازی صاحب آپ نے بھی سرکاری ہیلی کاپٹر کا غلط استعمال کیا۔ وزیر اطلاعات کہتے ہیں ابھی اور بھی گرفتاریاں ہونی ہیں، یہ بات ہمارے لئے نئی نہیں ہے، دھاندلی میرے نہیں جمہوریت کے سینے پر زخم ہے۔ پی ٹی آئی نے پنجاب میں نیب کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے قرارداد جمع کرائی ہے۔ مشرف دور میں مجھے 6، 6 گھنٹے نیب آفس کے باہر بٹھایا جاتا تھا، ایک دن چیئرمین نیب نے بلا کر کہا کہ ہمیں شریف خاندان کے خلاف کرپشن کے کوئی شواہد نہیں ملے۔ عمران نیازی صاحب دل بڑا کریں آپ نے صرف وزیراعظم ہاﺅس کی بھینسیں کامیابی سے نیلام کیں، نیازی صاحب یہ کھیل کا میدان نہیں سیاست ہے اس میں تنقید برداشت کرنا پڑتی ہے، لولی لنگڑی حکومت ہوا میں معلق ہے۔ نیازی صاحب ضمنی الیکشن سے پریشان ہیں، نیازی صاحب شریف خاندان کے خلاف کیسز ڈھونڈ کر لانے کی ضد چھوڑ دیں، ہم نے مارشل لا ادوار بھی دیکھے اور جیلیں بھی دیکھی ہیں، ضمنی الیکشن کے ڈر سے پکڑ دھکڑ شروع کر دی گئی ہے، جس کیس میں گرفتار کیا اس میں قومی خزانے کا ایک پیسہ نہیں لگا، مجھے فخر ہے میں نواز شریف کا بھتیجا اور شہباز شریف کا بیٹا ہوں۔ وزیراعلی عثمان بزدار قتل کے مقدمے میں دیت دے کر بری ہوئے ہیں۔ غیر قانونی تعمیرات کے خلاف آپریشن میں ایک نوٹس نیازی صاحب کو بھی ملا ہے۔ نیازی صاحب حکومتیں لوگوں کے دلوں پر راج کرنے سے چلتی ہیں۔ نیازی صاحب اس طرح حکومت نہیں چل سکتی، چندوں سے گھر نہیں چلتے آپ ملک چلانے لگے ہیں، ہم نے قوم سے چندہ نہیں مانگا تھا۔ پرویزالہی نے پنجاب بنک کو دونوں ہاتھوں سے لوٹا، ہم نے بجلی کے اندھیرے دور کئے، آج دیامر بھاشا ڈیم کی بڑی باتیں سنتا ہوں، نواز شریف دور میں ہم 122 ارب روپے سے ڈیم کی زمین خرید چکے ہیں۔ انہوں نے کہا نیازی صاحب نیب کے ساتھ گٹھ جوڑ کرکے جتنی گرفتاریاں کرنی ہیں کر لیں ہمیں کوئی ڈر نہیں۔ عمران خان نے جو شوق پورا کرنا ہے کر لیں، ہم خندہ پیشانی سے سب کے سامنے پیش ہوں گے اور ہر سوال کا جواب دیں گے۔ عمران نیازی صاحب چندے سے تو گھر نہیں چلتے آپ نے 22 کروڑ لوگوں کو چندے پر لگا دیا، ہمارے حوصلے پست نہیں ہوئے جیل کی سلاخوں سے ڈرنے والے نہیں۔ اگر نیب نے یہ ٹھان لی ہے کہ ن لیگ کے لوگوں کی گرفتاریاں کرکے نیازی صاحب کے جعلی مینڈیٹ کو درست کرے تو کر لے، اگر یہی روش اختیار کی گئی تو ایوانوں اور سڑکوں پر جنگ لڑیں گے۔ جعلی مینڈیٹ والوں نے بلدیاتی نظام پر شب خون مارنے کی بھی کوشش کی ہے۔ نواز شریف کی ہدایت پر قومی اسمبلی کے اجلاس کی ریکوزیشن دی جا رہی ہے ہمارے حوصلے پسند نہیں ہم اور مضبوط ہوئے ہیں۔ ہم خندہ پیشانی سے سب کے سامنے پیش ہوں گے اور ہر سوال کا جواب دیں گے۔ عمران خان آپ کا پیچھا نہیں چھوڑیں گے، نیازی صاحب آپ کا کھیل تماشہ زیادہ دیر چلنے والا نہیں حکمرانوں کے اردگرد قبضہ مافیا ہے ہم ایوانوں اور سڑکوں پر جنگ لڑیں گے جس کا دامن صاف ہو اسے جیل نہیں ڈرا سکتی۔ شہباز شریف کی گرفتاری نیب، نیازی گٹھ جوڑ کا نتیجہ ہے۔ ہتھکنڈوں نئے نہیں جتنی گرفتاریاں کرنی ہیں کر لیں گرفتاری نیازی صاحب کی پریشانی کا اظہار ہے۔ ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگ زیب نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا شہباز شریف کو بغیر کسی ثبوت کے گرفتار کیا گیا۔ شہباز شریف کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے۔ جو پارٹی گالم گلوچ، دھرنے کے سواکچھ نہیں کر سکی وہ سیاسی انتقام پر اتر آئی ہے۔ ایک طرف کہتے ہیں نیب آزاد ادارہ ہے۔ دوسری طرف کہتے ہیں ابھی تو یہ پہلی گرفتاری ہے۔ شہبازشریف کی گرفتاری پارلیمان کی توہین اور ملک دشمن ہے۔ آشیانہ ہاﺅسنگ میں ایک انچ سرکاری زمین نہیں دی گئی۔ سرکاری فنڈ سے کوئی فنڈ نہیں دیا گیا۔ شہبازشریف کو بغیر اطلاع اور وارنٹ کے گرفتار کیا گیا۔ نااہل حکومت کو معلوم ہے وہ کام نہیں کر سکتی۔ خیبر پی کے میں خود کچھ نہیں کر سکے، احتساب کمشن بند کر دیا، آشیانہ کیس میں کرپشن کی نشاندہی شہبازشریف حکومت نے کی تھی۔ ضمنی انتخابات سے 10دن قبل ن لیگ کے صدر کو گرفتار کرنا انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے۔ ان کو اصل تکلیف یہ ہے کہ (ن) لیگ ٹوٹی، نہ مائنس ون ہو، نہ فارورڈ بلاک بنا۔ یہ سیاسی انتقام کا کیس ہے جس میں نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ شہبازشریف نے سڑکیں، صاف پانی، سستا انصاف، سکول، ہسپتال، کیا کچھ نہیں بنایا۔ دنیا کے تمام ممالک میں شہبازشریف کی تعریف کرتے تھے۔ شہبازشریف کا متبادل عثمان بزدار ہو گا تو پنجاب کے لوگ ردعمل دکھائیں گے۔ (ن) لیگ قائدین لاہور میں اکٹھے ہو رہے ہیں، اوچھے ہتھکنڈوں سے حکومت کو کچھ ہاتھ نہیں آئے گا۔ رہنما مسلم لیگ (ن) رانا ثناءاللہ نے شہبازشریف کی گرفتاری پر ردعمل میں کہا شہبازشریف کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے انہیں ضمنی انتخاب کے 10روز بعد بھی گرفتار کیا جا سکتا تھا۔ یہ ضمنی انتخابات پر اثرانداز ہونے کی کوشش ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی کی اجازت کے بغیر اپوزیشن لیڈر کی گرفتاری خلاف قانون ہے۔ سیاسی مخالف پر عبرت کا نشان بنانے کی روش پہلے بھی قوم کا نقصان کر چکی ہے۔ ضمنی الیکشن کے موقع پر گرفتاری سے ثابت ہو گیا کہ حکومت ن لیگ سے کتنی خوفزدہ ہے۔ آزادانہ اور غیرجانبدارانہ الیکشن کو مخالفین اپنی سیاسی موت سمجھتے ہیں۔ رہنما مسلم لیگ (ن) تہمینہ دولتانہ نے کہا ہے کہ شہبازشریف کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے۔ پارٹی قیادت کی کال پر کارکن لبیک کہیں گے۔ سابق وزیر دفاع خرم دستگیر نے کہا ہے کہ شہبازشریف مسلم لیگ (ن) کے صدر ہی نہیں اپوزیشن لیڈر بھی ہیں۔ شہبازشریف کی گرفتاری جیسے اوچھے ہتھکنڈے سے اپوزیشن کو مرعوب نہیں کیا جا سکتا۔ بہت جلد یہ لوگ خود شہبازشریف کو رہا کرنے پر مجبور ہوں گے۔ عوام اٹھیں گے اور خود انصاف کریں گے۔ گرفتاری کا مقصد شہبازشریف کو ڈرانا یا مرعوب کرنا ہے۔ مسلم لیگ (ن) کے رہنما ملک محمد احمد خان نے نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہم شہبازشریف کی گرفتار کرنے کی مذمت کرتے ہیں، نوٹس صاف پانی کا دیا گیا، گرفتار آشیانہ ہاﺅسنگ سکیم میں کیا گیا، سیاسی طور پر ہراساں کیا جا رہا ہے۔ شکرگڑھ سے نامہ نگار کے مطابق مسلم لیگی رہنماﺅں نے شہباز شریف کی گرفتاری پر شدید احتجاج کیا اور کہا کہ شہباز شریف کی گرفتاری سیاسی انتقام ہے، گرفتاریاں حکومت کی نااہلی پر پردہ نہیں ڈال سکتیں، مسلم لیگ ن کے رہنما سابق وفاقی وزیر نجکاری دانیال عزیز چوہدری، ایم این اے مہناز اکبر عزیز، اراکین پنجاب اسمبلی مولانا غیاث الدین، رانا منان خان، ممبر آزاد جموں کشمیر کونسل صدیق بھٹی ایڈووکیٹ، سینئر ضلعی نائب صدر ڈاکٹر حافظ شبیر احمد،رانا امیر خان تحصیل صدر، ناصر جمیل گورسی ضلعی جنرل سیکرٹری یوتھ ونگ، نسیم سردار، اعتزاز رشید،میاں شاہد، جمیل انصاری، زاہد الیاس و دیگر نے سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کے گرفتاری کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ نیب حکومت کی کٹھ پتلی کا کردار ادا کر رہا ہے، شہباز شریف کی ضمنی الیکشن سے عین قبل گرفتاری مکمل سیاسی انتقام ہے۔ علاوہ ازیں نجی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے حمزہ شہباز نے کہا کہ صاف پانی کیس میں شہباز شریف کو بلایا گیا اور آشیانہ کیس میں گرفتار کیا گیا۔ یہ نیب کی بدنیتی ہے۔ ہیلی کاپٹر کیس میں مطلوب‘ مینڈیٹ چرانے والے شخص نے چیئرمین نیب سے ملاقات کی تھی۔ نیب‘ نیازی گٹھ جوڑ قوم کے سامنے آ گیا ہے۔ فواد حسن فواد سے نیب دفتر میں شہباز شریف کی ملاقات اچانک ہوئی اور فواد حسن فواد نے ایسی کوئی بات نہیں کی جیسا تاثر دیا جا رہا ہے کہ انہوں نے کہا میاں صاحب آپ نے جو کچھ کہا میں نے وہ کیا۔ البتہ راہ چلتے بات میں شہباز شریف نے فواد حسن فواد کی خیریت دریافت کی اس سے زیادہ کوئی بات نہیں ہوئی۔ مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر ڈاکٹر آصف کرمانی نے کہا ہے کہ (ن) لیگ کی قیادت کو بدترین ریاستی انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
ردعمل

ای پیپر-دی نیشن