• news

پاکستانی معیشت کی بہتری کیلئے اقدامات ناکافی روپیہ مزید گر سکتا ہے : آئی ایم ایف

اسلام آباد (نوائے و قت رپورٹ) آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ درست اقدام ہے۔ مالیاتی پالیسی مزید سخت، شرح منافع، ٹیکس اصلاحات اور آمدن بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اینٹی منی لانڈرنگ قوانین مزید مستحکم بنانے کی ضرورت ہے۔ سٹیٹ بنک کی خود مختاری بھی مزید بڑھانے کی ضرورت ہے۔ سرکاری اداروں کے نقصانات کم کرنے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے ساتھ آرٹیکل 4 کے تحت معاشی جائزہ مکمل کر لیا گیا۔ پاکستان کی معیشت کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ بڑھتا خسارہ، سست معاشی ترقی اور زرمبادلہ ذخائر بڑے چیلنجز ہیں۔ پاکستانی معیشت کی بہتری کے لئے اٹھائے گئے اقدامات ناکافی ہیں۔ بیرونی ادائیگیوں کا دبا¶ روپے کی قدر میں کمی کا سبب بن سکتا ہے۔ تیل کی بڑھتی قیمتیں پاکستان کیلئے مزید مشکلات کا سبب بن سکتی ہیں۔

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان جائزہ مکمل ہونے پر حکومت کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ جائزہ مشن نے اپنے تجزیہ میں سرکاری تحویل کے کاروباری اداروں کے نقصانات، سٹکچرل اصلاحات پر عملدرآمد نہ کرنے پر مقامی طور پر وسائل میں اضافہ نہ ہونے سمیت مختلف ایشوز پر بات کی۔ مشن نے رائے دی کہ معیشت کے عدم توازن کو درست کرنے کیلئے اقدامات کرنا چاہیے۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے وعدہ کیا کہ گروتھ اور استحکام کی بحالی کیلئے درستگی کے مزید اقدامات اٹھائے جائیں گے۔ مشن نے تسلیم کیا کہ حکومت کو کمزور معیشت ملی تھی۔ سابق حکومت نے انتخابی سال کے باعث اہم معاشی فیصلے نہیں کئے۔ دریں اثناءذرائع نے بتایا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان کو تجویز کیا ہے کہ روپے کی قدر میں مزید کمی کی جائے۔ گیس اور بجلی کی قیمتوں میں مزید ایڈجسٹمنٹ کی جائے۔ حکومت نے آئی ایم ایف سے کہا کہ محض پرائس ایڈجسٹمنٹ سے کام نہیں چلے گا۔ جب تک ٹھوس سٹکچرل اور ادارہ جاتی اصلاحات نہ کی جائیں۔ حکومت غریبوں کے تحفظ کیلئے سماجی سرمایہ کاری بڑھائے گی۔ ایڈجسٹمنٹ کا بوجھ معاشرے کے غریب طبقات پر نہیں ڈالا جاسکتا۔
حکومتی بیان

ای پیپر-دی نیشن