امریکہ سے اسلحہ مفت نہیں لیتے‘ دوست اچھی یا بری بات کرے قبول کرنا پڑتی ہے : سعودی ولی عہد‘ ٹرمپ کو جواب
ریاض (اے پی پی) سعودی ولی عہد محمد بن سلمان نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شاہ سلمان کے حوالے سے دھمکی آمیز بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ کوئی دوست اگر اچھی یا بُری بات کرے تو قبول کرنا پڑتا ہے۔ امریکی جریدے بلومبرگ کو دئیے گئے انٹرویو کے دوران محمد بن سلمان کا کہنا تھا سعودی عرب اپنے امن وامان کیلئے کسی کو کچھ نہیں دیگا، اپنے مفادات کی حفاظت کی صلاحیت رکھتا ہے، ہم امریکہ سے ہتھیار مفت نہیں لیتے۔ امریکہ ماضی میں ہمارے ایجنڈے کے خلاف کام کرتا رہا ہے۔ ہم نے اس وقت بھی اپنے مفادات کا تحفظ کیا۔ امریکہ نے سابق صدر اوباما کے 8سالہ عہد اقتدار میں نہ صرف یہ کہ سعودی عرب بلکہ مشرق وسطیٰ میں ہمارے ایجنڈے کے خلاف کام کیا۔ امریکہ کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ عراق اور شام میں محدود مدت کے اندر داعش کی بیخ کنی کردی گئی۔ صدر ٹرمپ کے امریکہ کے بغیر دو ہفتے نہ رہ سکنے کے سوال کے بارے میں محمد بن سلمان نے جواب دیتے ہوئے کہا کہ سعودی عرب امریکہ کے قیام سے پہلے سے موجو د ہے۔ سعودی آرامکو کی قدر 2ٹریلین ڈالر سے کسی طور کم نہیں۔ اسکے حصص 2021ءکے شروع میں مارکیٹ میں لائے جائیں گے۔
محمد بن سلمان