انتخابی ڈھونگ کا پہلا مرحلہ آج ، کشمیری بائیکاٹ ، ہڑتال کرینگے، یلسین ملک سمیت بیسیوں گرفتار
سرینگر(اے این این) مقبوضہ کشمیر میں انتخابی ڈرامے کا پہلا مرحلہ آج رچایا جا رہا ہے جبکہ مزاحمتی خیمے نے وادی بھر میں ہمہ گیر ہڑتال اور الیکشن کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے،دوسری جانب بھارتی فورسز نے بھی لنگوٹ کس لئے ہیں اور حریت خیمے کا پروگرام ناکام بنانے کیلئے سید علی گیلانی اور میرواعظ عمر فاروق سمیت چوٹی کی حریت قیادت کو گھروں میں نظر بند کر دیا ہے جبکہ یاسین ملک سمیت بیسیوں رہنماؤں کو گرفتار کر لیا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جنوبی کشمیر کے چند علاقوں میں بلدیاتی اور پنچائتی انتخابات کے ڈرامے کا پہلا مرحلہ (آج) پیر کو ہو گا۔الیکشن ڈرامے سے پہلے ہی انٹرنیٹ سروس بند کردی گئی جس پر علاقے میں رہائش پزیر طلبا ،عام لوگوں کے علاوہ تاجر برادری نے سخت برہمی کا اظہار کیا ۔ جنوبی کشمیر جس میں پلوامہ ،اونتی پورہ ،ترال۔شوپیان،اننت ناگ،کولگام وغیرہ شامل ہیں،میں تمام مواصلاتی کمپنیوں نے انٹرنیٹ سروس پر اچانک بند کردی۔ ریاستی حکومت نے انتخابات والے علاقوں میں چھٹی کا اعلان کیا ہے ۔دریں اثناء سید علی گیلانی،میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک نے (آج) پولنگ ڈے پر وادی میں ہمہ گیر ہڑتال اور الیکشن ڈرامے کے بائیکاٹ کا اعلان کر رکھا ہے ۔بھارتی فورسز نے مزاحتمی کال ناکام بنانے کیلئے میر واعظ عمر فاروق،محمد اشرف صحرائی اور مولانا عباس انصاری سمیت چوٹی کی حریت قیادت کو ایک روز قبل ہی گھروں میں نظر بند کر دیا ہے ،بزرگ حریت رہنما سید علی گیلانی پہلے ہی نظر بندی کی زندگی گزار رہے ہیں جبکہ یاسین ملک سمیت درجنوں حریت رہنماؤں کو حراست میں لے لیا ہے ۔یاسین ملک کو تھانہ کوٹھی باغ منتقل کر دیا گیا ہے ۔بھارتی فورسز کی جانب سے سیاسی اور مزاحمتی کارکنان کیخلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بھی جاری ہے۔جس میں گرفتار کئے گئے کارکنان کی تعداد 1000سے تجاوز کر گئی ہے جبکہ گورنر ستیہ پال ملک نے 500گرفتاریوں کی باضابطہ تصدیق کی ہے ۔وادی میں سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ہیں جس کے باعث وادی میں خوف کا عالم ہے ۔جا بجا فوجی گاڑیوں کے گشت کے باعث جنوبی کشمیری میں کرفیو کا سماں ہے جہاں کاروباری مراکز اور تجارتی اداروں کے ساتھ سکولوں ،کالجوں اور یونیورسٹیوں کو بھی تالے لگ گئے ہیں ۔وادی میں 50فیصد سے زائد حلقوں میں چناؤ نہیں ہو رہا ۔کل جماعتی حریت کانفرنس (گ) کے چیئر مین سید علی گیلانی نے گورنر ستہ پال ملک کی طرف سے دئے گئے انٹرویو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ ملک صاحب نے بالکل صحیح کہا ہے کہ دہلی کی طرف سے غلطیاں سرزد ہونے کی وجہ سے کشمیری بھارت کو قابض قوت سمجھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا برصغیر کی حقیقت یہی ہے ریاست جموں کشمیر ایک متنازعہ خطہ ہے اور بھارت کی تقسیم کا نامکمل ایجنڈا ہے جس کی گواہی اقوامِ متحدہ کی قراردادیں دے رہی ہیں۔عوامی اتحاد پارٹی کے سربراہ انجینئر رشید نے سیاسی پارٹیوں سے قیمتی جانیں بچانے کیلئے بیدار ہوکر اپنی ذمہ داریاں نبھانے کی اپیل کی ہے۔انہوں نے کہا نیشنل کانفرنس کے دو کارکنوں اور پراسرار طور مارے جارہے دیگر شہریوں کی ہلاکتیں ایسے اقدامات کا تقاضا کرتی ہیں کہ جس سے کشمیریوں کو امید کی ایک کرن دکھائی دے اور وہ غیر یقینیت کے ماحول سے باہر آجائیں۔ جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ اور شوپیاں کے علاوہ کپواڑہ سے تعلق رکھنے والے مزید کئی نوجوانوں نے ہتھیار اٹھائے ہیں جنکی تصاویر ایک روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی ہیں۔ ان میں ایک حافظ القرآن ہیں۔تجر شریف کے اغوا شدہ نوجوان کی نعش سوپور کے مضافاتی دیہات ہارون میںایک میوہ باغ سے بر آمد کی گئی۔ توصیف احمدکو 5روز قبل یونسو ہندوارہ سے اغوا کیا گیا تھا۔