مقبوضہ کشمیر : انتخابی ڈرامہ کا پہلا مرحلہ ناکام‘ بائیکاٹ ہڑتال حریت قیادت نظربند
اسلام + سری نگر (سپیشل رپورٹر+ این این آئی) مقبوضہ کشمیر میں نام نہاد بلدیاتی اور پنچایت کے انتخابی ڈھونگ کے موقع پر پیر کو مکمل ہڑتال کی گئی۔ مقبوضہ کشمیر میں چار مرحلوں پر مشتمل بلدیاتی انتخابات گزشتہ روز (پیر) کو شروع ہوئے۔ قابض انتظامیہ نے حریت رہنماﺅں علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک ، غلام احمد گلزار ، حکیم عبدالرشید، مختار وازہ، یاسین عطائی اورسیدامتیازحیدرکوانتخابی ڈرامے سے پہلے گھروں اور تھانوں میں نظربند کر دیا ہے۔ سکھ انٹلیکچول سرکل، انٹرنیشنل سکھ فیڈریشن اور سکھ سٹوڈنٹس فیڈریشن سمیت متعدد سکھ تنظیموں نے بھی نام نہاد انتخابات کا بائیکاٹ کا اعلان کر دیا۔ انتخابی ڈرامہ پلاپ ہو گیا ۔ دریں اثنا انتخابی ڈھونگ کے انعقاد کیلئے قابض انتظامیہ نے مقبوضہ وادی میں کرفیو جیسی پابندیاں نافذ اور بھارت مخالف مظاہروں کو روکنے کیلئے بڑی تعداد میں بھارتی فوجی اور پولیس اہلکاروں کو تعینات کردیا۔ جبکہ جنوبی کشمیر کے اضلاع میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروسز بھی معطل کر دی گئیں۔ ڈھونگ انتخابات کے بارے میں قاضی یاسر نے کہا کہ کشمیری عوام بڑی تعداد میں سڑکوں پر نکل کربھارت کو شکست دیں گے۔ کشمےر مےڈےا سروس کے مطابق گزشتہ چند دنوں مےں جنوبی کشمےر کے اضلاع پلوامہ اور شوپےان اور شمالی کشمےر کے ضلع کپواڑہ سے بیسیوں سے زائد نوجوان مسلح جدوجہد مےں شامل ہوئے ہےں۔ مقبوضہ کشمےر مےں حرےت فورم نے اپنے چےئرمےن مےرواعظ عمرفاروق کی گھر مےں نظربندی کی مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری کو گمراہ کرنے کے لےے بھارت کی طرف سے رچائے جانے والے انتخابی ڈرامے کو مسترد کردےا ہے۔ درےں اثناجموںوکشمےر سالوےشن مومنٹ کے چےئرمےن ظفر اکبر بٹ نے اےک بےان مےں کشمےرمےں انتخابی ڈرامے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کشمےری عوام حق خود ارادےت کے حصول کے لےے جدوجہد کررہے ہےں۔ مقبوضہ جموںوکشمیرکے بلدیاتی اورپنچایتی انتخابات میں صرف 8.3 فیصد کشمیریوں نے ووٹ ڈالا۔ تاریخ میں سب سے کم ووٹ ان انتخابات میں ڈالے گئے۔ انڈین ایکسپریس کے مطابق کشمیریوں نے بلدیاتی انتخابات کو مسترد کر دیا ہے۔ جموںوکشمیر کے گیارہ اضلاع کے 321 وارڈوں میں صرف 84 ہزار سے قدرے زیادہ ووٹروں نے ووٹ ڈالے۔ بعض پولنگ سٹیشنوں پر پتھرا¶ بھی کیا گیا۔ بھارتی میڈیا کے مطابق صرف کارگل اور لیپہ کے علاقے میں ٹرن آ¶ٹ قدرے زیادہ تھا۔ سرینگر میں 30 ہزار سے زیادہ رجسٹرڈ ووٹروں میں صرف 1862 ووٹروں نے اپنے ووٹ ڈالے۔ بڈگام میں ٹرن آ¶ٹ 17 فیصد‘ اننت ناگ میں سات فیصد‘ بارہ مولہ میں 5.7 فیصد رہا۔ بانڈی پورہ میں صرف تین فیصد لوگوں نے ووٹ ڈالے۔ سیاسی جماعتوں پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی اور نیشنل کانفرنس نے نام نہاد بلدیاتی انتخابات کا بائیکاٹ کیا ہے۔
انتخابی ڈھونگ