• news

ڈالر کی ریکارڈ پرواز‘ اوپن مارکیٹ میں134.50 روپے کا ہو گیا

کراچی/ لاہور (کامرس رپورٹر/ نیوز ایجنسیاں) پی ٹی آئی کی حکومت نے عوام پر مہنگائی کی نئی تلوار چلا دی اور ایک ہی جھٹکے میں روپیہ ساڑھے 7 فیصد سستا کر دیا جس سے گزشتہ روز انٹر بنک میں ڈالر ریکارڈ پرواز کر کے 133 روپے 64 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا جبکہ اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت فروخت 134 روپے 50 پیسے ہو گئی۔ ایک ہی روز میں انٹر بنک میں ڈالر کی قیمت میں 9.30 روپے اور اوپن مارکیٹ میں 6 روپے اضافہ ہو گیا ہے۔ حکومت کے آئی ایم ایف سے قرض لینے کے فیصلے کے بعد انٹر بنک مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے آغاز پر ہی ڈالر کو پَر لگ گئے اور ٹریڈنگ کے دوران ڈالر 12 روپے 75 پیسے کے اضافے سے 137 روپے کا بھی فروخت ہوا۔ ٹریڈنگ کے اوقات کے دوران وزارت خزانہ اور سٹیٹ بنک کی طرف سے روپے کی قدر میں کمی کے بارے میں مکمل خاموشی رہی تاہم بنکنگ کے اوقات ختم ہونے کے بعد اسٹیٹ بنک کی طرف سے بتایا گیا کہ انٹر بنک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر 9 روپے 38 پیسے کی کمی سے 133 روپے 64 پیسے رہی، ملکی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک ہی روز میں روپے کی اتنی زیادہ بے قدری دیکھی گئی، روپے کی قدر میں کمی کے باعث پاکستان کے غیر ملکی قرضوں اور واجبات میں نیا قرض لیے بغیر ہی 8 کھرب 92 ارب روپے کا اضافہ ہو گیا ہے۔ اوپن مارکیٹ میں ڈالر 138 روپے تک کا بھی فروخت ہوا۔ تاہم ایکس چینج کمپنیز ایسوسی ایشن کے مطابق کلوزنگ پر اوپن مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 6 روپے کے اضافے سے 134 روپے 50 پیسے رہی۔ ماہرین نے بتایا ہے کہ روپے کے مقابلے میں ڈالر مہنگا ہونے کے بعد مہنگائی کا طوفان آئے گا اور پٹرولیم مصنوعات، گاڑیوں، موٹر سائیکلوں، کھانے پینے کی اشیائ، کاسمیٹک سامان، ادویات سمیت ہر چیز کی قیمت کو آگ لگے گی‘ لوگوں کی قوت خرید بری طرح متاثر ہو گی۔ دریں اثنا روپے کی بے قدری کے باعث سونا مہنگا ہو گیا ہے اور عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت کم ہونے کے باوجود پاکستان میں فی تولہ قیمت 1700 روپے کے اضافے سے 62 ہزار روپے ہو گئی۔ صرافہ ایسوسی ایشن کے رہنما عرفان شمسی کے مطابق پاکستان میں سونے کی فی تولہ قیمت 1700 روپے کے اضافے سے 62 ہزار روپے ہو گئی جو 5 سال کی بلندترین سطح ہے۔ دس گرام سونا ایک ہزار 457 روپے کے اضافے سے ترپن ہزار ایک سو پچپن روپے کا ہو گیا۔ جبکہ 22 کیرٹ سونے کی قیمت 48 ہزار 725 روپے فی 10 گرام ہو گئی۔ عالمی مارکیٹ میں ٹریڈنگ کے دوران سونے کی فی اونس قیمت میں 7 ڈالر کی کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں مسلسل کمی کے باعث پاکستان میں سونا مہنگا ہو رہا ہے۔ اسٹیٹ بنک آف پاکستان نے اپنے اعلامیہ میں کہا ہے کہ منگل کو انٹربنک مارکیٹ میں دن کے اختتام تک امریکی ڈالر کے مقابلے میں پاکستانی روپے کی شرحِ مبادلہ 133.64 روپے رہی جبکہ گزشتہ روز امریکی ڈالر کے مقابلے میں روپے کی شرح مبادلہ 124.27 روپے تھی‘ یہ تبدیلی بڑی حد تک کرنٹ اکائو نٹ کی صورتحال اور زرمبادلہ کی مارکیٹ میں طلب و رسد کے فرق کو ظاہر کرتی ہے۔اگرچہ کرنٹ اکائونٹ کا خسارہ اگست 2018ء میں کم ہو گیا تھا، تاہم تیل کی بڑھتی ہوئی عالمی قیمتوں کی وجہ سے تیل کے درآمدی بل میں مسلسل اضافے نے زر مبادلہ کی مارکیٹ کو دبائو میں رکھا ہوا ہے۔بنک دولت پاکستان کی رائے میں شرحِ مبادلہ میں ردوبدل کے ساتھ ساتھ پالیسی ریٹ میں حالیہ اضافوں کے موخر اثرات اور درآمدات کو کم کرنے کے لیے دیگر انتظامی اقدامات سے بیرونی کھاتے میں عدم توازن کو دور کرنے میں مدد ملے گی۔ اسٹیٹ بنک صورتحال کی مسلسل کڑی نگرانی کرتا رہے گا اور زرمبادلہ کی منڈی میں کسی بھی ناخوشگوار اتار چڑھائو کی صورت میں مداخلت کے لیے تیار ہے۔

اسلام آباد/ لاہور ( وقائع نگار خصوصی+ اسپورٹس رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد حسین چوہدری نے کہا ہے کہ پاکستان کو معمول کے مطابق اور سب کو خوش کرکے نہیں چلایا جا سکتا لیکن 46 دن کے ذخائر رہ گئے ہیں، قرضہ 28 ہزار ارب پر چلا گیا ہے، ملک کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنا ہے، 8 ارب ڈالر قرضوں کی مد میں ادا کرنے ہیں اور 28 ارب ڈالر اس سال ملک کو چلانے کے لیے چاہئیں۔ معیشت کے حوالے سے سخت فیصلے کئے ہیں اور آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں چاہتے تھے لیکن مجبوراً آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا۔ عمران خان کے ہوتے ہوئے بیوروکریسی ملک سے کھلواڑ نہیں کر سکتی۔ انہوں نے یہ بات منگل کو اسلام آباد میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انہوں نے کہا کہ جتنا مرضی رو دھو لیں، احتساب کا عمل جاری رہے گا۔ وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ ایک طبقہ امیر سے امیر ترین ہوتا چلا گیا اور دوسرا طبقہ غریب سے غریب ترین ہوتا گیا، ایک طبقہ نزلہ زکام پر ہارلے سٹریٹ کے ہسپتال میں علاج کراتا ہے، لوگوں کو کھانسی بھی آجائے تو لندن جاکر علاج کراتے تھے اور ہمارے ہاں ایک ایک بیڈ پر دو دو مریض ہوتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پاس جانا نہیں چاہتے تھے، یہ ہماری پالیسی نہیں تھی۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ پاکستان کو معمول کے مطابق اور سب کو خوش کرکے نہیں چلایا جا سکتا، ایک طرف ہم چاہتے ہیں کہ ملک لوٹنے والوں سے پیسے نکال سکیں، جنہوں نے ملک لوٹا ان سے پیسہ نکلوا رہے ہیں اس پر اب شور اٹھ رہا ہے، جتنا مرضی رو دھو لیں، احتساب کا عمل جاری رہے گا۔ فواد چوہدری نے کہا کہ ملکی حالات کو مستحکم کرنا ہے تو اپنے گریبان میں جھانکنا ہوگا، یہ نہیں ہوسکتا ہے اداروں کو رقم مل رہی ہو اور وہ خسارے میں جارہے ہوں، آج قوم کو مہنگائی کا سامنا ہے تو یہ ہمارا قصور نہیں، مہنگائی موجودہ حکومت کے اقدامات کی وجہ سے نہیں ہو رہی، معیشت کے حوالے سے سخت فیصلے لیے ہیں، مشکل مرحلہ ہے، جب بھی آگے بڑھتے ہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، مشکلات سے نکل کر ہی قومیں بنتی ہیں۔ وفاقی وزیراطلاعات نے مزید کہا کہ دوست ممالک سے بات چیت ہوئی ہے، پاکستان ایک مستحکم ملک بنے گا، اس کا مستقبل محفوظ ہاتھوں میں ہے، ملک کو طاقتور اور مستحکم ملک بناکر چھوڑیں گے۔ فواد چوہدری نے سابق وزیر ریلوے پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ شیخ رشید نے بتایا کہ سعد رفیق نے اپنے حلقے کے 8 ہزار لوگوں کو ریلوے میں بھرتی کیا، ایسے بھرتی کرانے پر تو انتخابات جیتنا ہی ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس بلانے کے مطالبے پر انہوں نے کہاکہ اپوزیشن 90 اراکین کے دستخط کے ساتھ ریکوزیشن جمع کرائے تو اجلاس بلالیں گے۔ تقریب سے خطاب کے بعد صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے جب ان سے پوچھا گیا کہ علی زیدی نے کہا ہے کہ ڈالر 140 تک جائے گا جس پر وفاقی وزیر نے کہا کہ میرا خیال علی زیدی کے برعکس ہے، میرے خیال میں روپے کے مقابلے میں ڈالر کی قیمت کم ہوگی، ڈالر کے حوالے سے لوگ ابھی تو جوا ہی کھیل رہے ہیں، روپے کی مزید قدر کم کرانے کے لیے آئی ایم ایف سے متعلق قیاس آرائی ہو رہی ہیں، لوگ سمجھ رہے ہیں آئی ایم ایف کے پاس جانے سے ڈالر مزید مہنگا ہوگا، ایسا نہیں ہے۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھاکہ آئی ایم ایف سے ملنے والے فنڈز کے ساتھ دو بڑے پیکج بھی آئیں گے، چین، سعودی عرب اور یو اے ای سے بھی 3 پیکج آئیں گے اور ان میں سرمایہ کاری بھی ہوگی، ڈالر پاکستان میں زیادہ ہوجائیگا تو اس کی قدر کم ہوجائے گی۔ فواد چوہدری نے کہا کہ کڑوے گھونٹ پی لیے، بڑے فیصلے کرلیے اب تگڑا سفر شروع ہو گیا ہے۔ وزیر اطلاعات نے بتایاکہ وزیراعظم نومبر میں چین کا دورہ کریں گے۔ وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی نے کہا ہے کہ میں نے سنا ہے ڈالر 140 روپے تک جائے گا جب کہ یہ وقت قوم کے لیے مشکل ہے لہٰذا تھوڑا سا مشکل وقت برداشت کر لیں۔ کراچی میں وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ علی زیدی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عزیر بلوچ اور سانحہ بلدیہ کی جے آئی ٹی انتخابات سے پہلے میرے پاس آئی تھی، اب تو ان جے آئی ٹیز کے عدالت میں جمع ہونے کا انتظار کر رہا ہوں جب کہ جے آئی ٹی میں جن لوگوں کے نام ہیں ان کو بھی تو پکڑیں۔ علاوہ ازیں وفاقی حکومت کے آئی ایم ایف کے پاس جانے کے فیصلے کے بعد پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزرا وزیراعظم عمران خان کے ماضی میں آئی ایم ایف میںجانے کے حوالے سے بیانات پر وضاحتیں پیش کرنے لگے۔ صوبائی وزیر داخلہ فیاض الحسن چوہان، میاں اسلم اقبال اور رائے تیمورخان نے ماضی میںآئی ایم ایف میں جانے کے حوالے سے خود کشی کرنے کے بیان پر وضاحتیں پیش کرنا شروع کر دیں۔ لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں صوبائی وزیر داخلہ فیاض الحسن چوہان کا کہنا تھا کہ تمام ادارے خسارے میں ہیںاس لیے قرضہ لینا مجبوری ہے۔ صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کا کہنا تھا کہ ملکی معیشت کی موجودہ صورت حال میں آئی ایم ایف کے پاس جانا مجبوری ہے۔ سرسبز پاکستان مہم کے سلسلے میں ایمرا سینٹر میں پودا لگانے کے بعد صوبائی وزیر کھیل تیمور خان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کی حکومت نے قرضے لیتے وقت یہ نہیں سوچا کہ ان کو واپس بھی کرنا ہے۔ صوبائی وزرا نے ن لیگ کی طرف سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے باہر احتجاج پر کہنا تھا کہ ن لیگ والے جو چاہے کریں احتساب سے کوئی نہیں بچ سکے گا۔

ای پیپر-دی نیشن