حکومت کا فوری اجلاس بلانے سے انکار‘ آج پنجاب اسمبلی کی سیڑھوں پر ہو گا: حمزہ شہباز
لاہور (خصوصی رپورٹر+ این این آئی) پنجاب حکومت نے اسمبلی کا فوری اجلاس بلانے کا مسلم لیگ ن کا مطالبہ مسترد کر دیا ہے اور قرار دیا ہے کہ اجلاس 14 اکتوبر ہی کو ہو گا جبکہ مسلم لیگ نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس آج ایوان کی سیڑھیوں پر طلب کر لیا ہے۔ صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ اپوزیشن کی ریکوزیشن پر اسمبلی کا اجلاس پہلے ہی ہو چکا ہے اب پنجاب اسمبلی کا اجلاس شیڈول کے مطابق 14 اکتوبر کو ہی ہو گا، مسلم لیگ ن کے مطالبے پر فی الفور اجلاس نہیں بلا سکتے۔ مسلم لیگ ن کی ریکوزیشن کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ریکوزیشن کے تحت اسمبلی کا اجلاس 14 روز میں طلب کرنا قانونی تقاضا ہے۔ (ن) لیگ یو این او کا اجلاس بھی بلا لے تو کرپشن کرنے پر جان نہیں چھوٹے گی، لوٹی ہوئی پائی پائی کا حساب دینا ہو گا، جب تمام ادارے خسارے میں ہوں قرضہ لینا مجبور ی ہوتا ہے، آئی ایم ایف سے آسان شرائط پر قرضہ لیں گے۔ عمران خان کا وژن ہے کہ ہر شعبے میں میرٹ چلے گا اور اس کے لئے عملی اقدامات کئے جارہے ہیں۔ سابق تجربہ کار حکمرانوں نے ملک کے تمام ادارے گروی رکھ دئیے، پی آئی اے، ریلوے اور سٹیل مل سمیت تمام ادارے اربوں روپے خسارے کا شکار ہیں۔ اجلاس بلانے کا مطالبہ مسترد کر دیئے جانے کے بعد پنجاب اسمبلی میں قائد حزب اختلاف حمزہ شہباز نے اسمبلی کا اجلاس آج بدھ کو تین بجے سہ پہر پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر بلا لیا ہے۔ اجلاس کی صدارت رانا محمد اقبال خان کریں گے۔ اجلاس شہباز شریف کی گرفتاری کو حکومت کی انتقامی کارروائی قرار دیتے ہوئے بطور احتجاج بلایا گیا ہے۔ دوسری جانب سابق سپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے خلاف بطور احتجاج قومی اسمبلی کا احتجاجی اجلاس کل گیارہ اکتوبر کو تین بجے سہ پہر گیٹ نمبر 1 پر بلا لیا ہے۔ قومی اسمبلی اجلاس کیلئے مراسلہ لیگی ارکان، سینیٹرز اتحادیوں کو بھی بھجوا دیا گیا۔ایاز صادق نے پی پی رہنما خورشید شاہ سے رابطہ کرکے پی پی کو پارلیمنٹ کے باہر اجلاس میں شرکت کی دعوت دیدی۔ خورشید شاہ نے جواب دیا کہ پارٹی قیادت سے مشاورت کرکے جواب دوں گا۔
اسلام آباد (محمد نواز رضا۔ وقائع نگار خصوصی) قومی اسمبلی کے سابق سپیکر سردار ایاز صادق نے ”پارلیمنٹ کا مشترکہ اجلاس“ کل جمعرات 11 اکتوبر کی سہ پہر 3 بجے پارلیمنٹ کے صدر دروازے پر طلب کر لیا ہے جس میں قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف میاں شہباز شریف کی گرفتاری کے بعد قومی اسمبلی کا اجلاس فوری طور پر نہ بلانے پر شدید احتجاج کیا جائیگا۔ سردار ایاز صادق نے پیپلزپارٹی ‘ ایم ایم اے اور اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کو شرکت کی دعوت دی ہے۔ جسے انہوں نے قبول کر لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق سپیکر قومی اسمبلی نے 17 اکتوبر کو اجلاس طلب کرنے کا عندیہ دیا ہے۔ جسے اپوزیشن نے مسترد کرتے ہوئے 14 روز کی آئینی مدت ختم ہونے سے دو روز قبل اجلاس بلانے کے فیصلے کو تاخیری حربہ قرار دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے مسلم لیگی ارکان پارلیمنٹ کو 11اکتوبر کے اجلاس میں بھرپور شرکت کی ہدایت کی ہے۔ مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت نے ایڈوائزری پارلیمانی کمیٹی قائم کر دی ہے جو اپوزیشن کی دیگر جماعتوں کی قیادت سے رابطے قائم کرے گی۔
اجلاس