• news

سعد رفیق‘ خواجہ سلمان‘ اسحاق ڈار‘ انوشہ وٹو‘ ثناءزہری خیبر پی کے احتساب کمشن کے افسروں کیخلاف نیب تحقیقات کی منظوری

اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو (نیب) کے ایگزیکٹو بورڈ نے مختلف کرپشن شکایات پر 9 انکوائریاں جبکہ کرپشن الزامات ثابت ہونے پر 22 تحقیقات اور پانچ کرپشن ریفرنسز احتساب عدالتوں میں دائر کرنے کی منظوری دےدی، سابق وفاقی وزراءخواجہ سعد رفیق ،سینیٹر اسحاق ڈار، انوشہ رحمان ، میاں منطور وٹو، سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ثناءاللہ زہری ، سابق چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسماعیل شاہ ،سابق چیئرمین سی ڈی اے کامران لاشاری اور سی ڈی اے بورڈ کے سابق ارکان سمیت دیگر کے خلاف کرپشن تحقیقات ہوں گی ، خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی سلمان رفیق کے خلاف پیراگان سٹی سکینڈل میں تحقیقات جبکہ ریلویز میں کرپشن شکایت پر خواجہ سعد رفیق اور ریلوے افسران کے خلاف انکوائری ہوگی ، پی ایس او کے سابق ایم ڈی نعیم یحییٰ میر اور پی ایس او کی سابق انتظامیہ کے خلاف قومی خزانے کو 23ارب روپے نقصان پہنچانے پر کرپشن ریفرنس دائر کیا جائےگا ، چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے،نیب افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ©©’ احتساب سب کے لیے©©©©© “ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔بدھ کو قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کا اجلاس قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس جاوید اقبال کی زیرصدارت نیب ہیڈکوارٹر ز اسلام آبادمیں منعقد ہوا ۔ جس میں 9انکوائریوں کی منظوری دی گئی۔جن میں سابق وفاقی وزیربرائے ریلوے خواجہ سعدرفیق اوروزارت ریلوے کے افسران،اہلکاران، سابق وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثناءاللہ زہری، غلام محمد میمن ڈپٹی آڈیٹرجنرل،سابق وفاقی وزیر برائے صنعت وپیداوار منظور احمد وٹو،سابق صوبائی وزیر برائے صنعت حکومت سندھ منظور وسان،سابق ایم این اے نواب علی وسان، محمد افتخار گیلانی سابق ایم این اے اور احتساب کمیشن کے پی کے افسران/اہلکاران شامل ہیں۔ جبکہ22 انویسٹی گیشنزکی منظوری دی گئی جن میں سابق وفاقی وزیربرائے خزانہ اسحاق ڈار ،سابق وفاقی وزیربرائے آئی ٹی انوشہ رحمان،سابق چیئرمین پی ٹی اے ڈاکٹر اسمٰعیل شاہ،عبدالصمد،سابق ممبر پی ٹی اے، طارق سلطان سابق ممبر پی ٹی اے، رضوان احمدسابق ڈی جی پی ٹی اے ، امجد مصطفی ملک ، ڈائریکٹر پی ٹی اے، وسیم طارق سابق ڈی جی اے پی ٹی اے اور میسرز وارد ٹیلی کام، خواجہ سعد رفیق ،خواجہ سلمان رفیق ، ندیم ضیائ، قیصر امین بٹ پیراگان سٹی لاہور کی انتظامیہ، کامران لاشاری ، سابق چئیرمین سی ڈی اے ، کامران علی خان قریشی ، سابق ممبر فنانس ، شوکت علی مہمند سابق ممبر ایڈمن ، اسد منیر سابق ممبر اسٹییٹ ، مظہر حسین سابق ممبر انوائرنمنٹ ، معین الدین کاکا خیل سابق ممبر انجینئرنگ /پلاننگ سی ڈی اے ،غلام سرور سندھو، ڈی جی ،منیر جیلانی سابق ڈپٹی ڈائریکٹر لینڈ سی ڈی اے اور محمد حسین ایم ڈی آف میسرز ڈی ٹی ایس ، کریک مرینہ پراجیکٹ کراچی ،راجہ محمد ذرات خان میسرز باون شاہ گروپ آف کمپنیز ، سریر محمدسابق ڈی جی پی ڈی اے، محمود طارق سا بق جی ایم پی ڈی اے،ڈاکٹر ایوب روزڈائیریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز محکمہ صحت حکومت خیبرپختونخواہ ،ڈاکٹر افسر انور پروگرام مینیجر آئی وی سی ،ڈاکٹر جمال ناصر ڈائریکٹر ایڈمن محکمہ صحت حکومت خیبر پی کے، یو ای ٹی یونیورسٹی پشاورکے افسران/اہلکاران شامل ہیں۔جن کی تفصیلات مناسب موقع پراور سپریم کورٹ کے حکم کے مطابق بہم پہنچائی جائیں گی۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میںبدعنوانی کے5 ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی گئی۔ جن کی تفصیل درج ذیل ہے۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے حافظ میاں محمدنعمان، سابق چیئرمین لاہور پارکنگ کمپنی لمیٹڈ،تاثیر احمد سابق چیف ایگزیکٹو لاہور پارکنگ کمپنی لمیٹڈ اورعثمان قیوم سابق چیف فنانشل آفیسر/ ایم ڈی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طورپر اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میںخرد بردکاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو 80ملین روپے کانقصان پہنچا۔نیب کے ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے گل حسن چنا ،سابق سیکرٹری آر اینڈ ایس ، ای پی ، بورڈ آف ریونیو حکومت سندھ گل حسن چنا، افتخار حیدر، سابق ایم ڈی کراچی واٹر اینڈ سیوریج بورڈ،سید عمر احمد،سرفراز مرچنٹ،شاہد رسول،سید محمدمجتبیٰ ، مرزا افضل بیگ ،اویس مرزا جمیل اور فرید ثریاکے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ملزمان پرمبینہ طورپر اختیارات کا نا جائز استعمال کرتے ہوئے 769ایکڑ سرکاری زمین غیر قانونی طور پرمن پسندپرائیویٹ افراد کو الاٹ کرنے کاالزام ہے۔ جس سے قومی خزانے کو48کروڑ اور 40 لاکھ روپے کانقصان پہنچا۔ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے نعیم یحییٰ میرسابق منیجنگ ڈائریکٹر پاکستان اسٹیٹ آئل، ڈاکٹر سید نظیر احمد زیدی سینئر جنرل منیجر پاکستان اسٹیٹ آئل، زوالفقار علی جعفری سابق سینئر جنرل منیجر، اخترظہیرسابق جنر لمنیجر،صابر حسین سابق ڈائریکٹر جنرل آئل،کامران افتخار لاری،چیف آپریٹنگ آفیسر بائیکو پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ، عامر عباسی چیف ایگزیکٹو آفیسر بائیکو پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ اور قیصر جمال، پریذیڈنٹ ریفائنریز میسرز بائیکو پاکستان پیٹرولیم لمیٹڈ کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے میسرز بائیکو آئل پاکستان لیمیٹڈ کے ساتھ تیل کی خرید و فروخت کاقواعد کے خلاف معاہدہ کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 23 ارب روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے عبدالحمید پٹھان، ایڈمینسٹریٹر تعلقہ گڑھی خیرو ڈسٹرکٹ جیکب آباد سندھ، انجینئرٹی ایم اے تعلقہ گڑھی خیرو ڈسٹرکٹ جیکب آباد شہزادو کھوکھراور دیگر کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طوراختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے سرکاری فنڈز میںخرد بردکاالزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباََ 20 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔ ایگزیکٹو بورڈ اجلاس نے سابق چیف انجینئر سکھر بیراج لیفٹ بینک ریجن احمد جنید میمن، احمد جنید میمن سابق چیف انجینئر سکھر بیراج، سعید احمد سابق سپریٹنڈنٹ انجینئر ، امجد احمد سابق ایگزیکٹو انجینئر ، سید حسنین حیدر اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر ، شہزاد علی چیف ایگزیکٹو/ ڈائریکٹر میسرز سردار محمد اشرف ڈی بلوچ اینڈکمپنی کے خلاف بدعنوانی کا ریفرنس دائرکرنے کی منظوری دی۔ ملزمان پر مبینہ طور پر شہید بے نظیر آباد ضلع کے محکمہ آبپاشی سندھ کی مختلف سرکاری سکیموں کے فنڈز میں خرد برد کرنے کا الزام ہے جس سے قومی خزانے کو تقریباً 66 کروڑ روپے کا نقصان پہنچا۔ قومی احتساب بیورو کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس نے سابق وفاقی سیکرٹری کامرس حکومت پاکستان محمد شہزاد ارباب، عمران احمد چوہدری، سابق سیکرٹری ایکسپورٹ پالیسی ایف بی آر ، آفیسرز /آفیشلز کسٹم کلیکٹوریٹ پشاور اور فاٹا کے کلیئرنگ ایجنٹس کے خلاف انکوائری بند کرتے ہوے وزارت کامرس حکومت پاکستان کو واپس بھجوانے کی منظوری دی۔ چیئرمین نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا ہے کہ میگا کرپشن کے مقدمات کو منطقی انجام تک پہنچانا نیب کی اولین ترجیح ہے ۔نیب کے افسران ملک سے بدعنوانی کے خاتمے کے لئے ©©’ احتساب سب کے لیے©©©©© “ کی پالیسی پر سختی سے عمل پیرا ہیں۔ نیب بدعنوانی کے خاتمہ کو نہ صرف اپنی قومی زمہ داری سمجھتا ہے بلکہ اپنی بہترین صلاحیتوں کا استعمال کرتے ہوئے کرپشن فری پاکستان کے لیے بھر پور کاوشےں کررہے ہیں۔ انہوں نے نیب کے افسران کوہدایت کی کہ تمام شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائرےوں اور انوسٹی گیشنز کو قانون، میرٹ، شفافیت اور ٹھوس شوائد کی بنیا د پر مقررہ وقت کے اندر منطقی انجام تک پہنچایا جائے۔ مقررہ وقت کے اندر شکایات کی جانچ پڑتال ، انکوائرےوں اور انوسٹی گیشنز کومنطقی انجام تک نہ پہنچانے والے افسران کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
نیب تحقیقات

ای پیپر-دی نیشن