سابق وی سی پنجاب یونیورسٹی مجاہد کامران اور پانچ رجسٹرار گرفتار : شہبازشریف کے داماد علی عمران کی جائیداد قرقی کا حکم
لاہور‘ اسلام آباد (سٹاف رپورٹر+ اپنے نامہ نگار سے+ نوائے وقت رپورٹ) نیب نے غیرقانونی بھرتیوں کے الزام میں پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر ڈاکٹر مجاہد کامران کو 5دیگر ملزموں سمیت گرفتار کرلیا جبکہ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے مسلسل غیر حاضری اور اختیارات سے تجاوز پر سابق وزیراعظم شوکت عزیز کے وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔ مزید براں احتساب عدالت کے جج محمداعظم نے شہبازشریف کے داماد علی عمران کی تمام جائیداد قرق کرنے کا حکم دیدیا ہے۔ لاہور سے سٹاف رپورٹر کے مطابق ذرائع سے معلوم ہوا ہے نیب نے غیرقانونی بھرتیاں کرنے کے الزام میں سابق وائس چانسلر کامران مجاہد، ڈاکٹر اورنگزیب عالمگیر‘ ڈاکٹر لیاقت علی‘ ڈاکٹر کامران زاہد‘ ڈاکٹر راس مسعود اور امین اطہر کو گرفتار کرلیا۔ کامران مجاہد نے بطور وائس چانسلر اور دوسرے ملزموں نے بطور رجسٹرار پنجاب یونیورسٹی تعیناتی کے دوران غیرقانونی بھرتیاں کیں۔ ملزموں نے آپس میں ملی بھگت سے 2013ءسے 2016ءکے درمیان 550 غیرقانونی بھرتیاں کیں۔ 3برسوں میں ہونے والی تمام بھرتیاں سالانہ کنٹریکٹ کی بنیاد پر کیں جنہیں بعدازاں رینیو کیا جاتا رہا۔ ملزموں کو ریمانڈ کیلئے آج عدالت پیش کیا جائے گا۔ نیب نیوز کے مطابق باوثوق ذرائع نے بتایا نیب کی جانب سے مجاہد کامران کے خلاف اختیارات سے تجاوز کرنے اور من پسند افراد کی بھرتیاں کرنے کے حوالے سے تحقیقات جاری ہیں۔ اس کے علاوہ ڈاکٹر مجاہد کامران پر غیرقانونی طور پر اساتذہ سمیت دیگر ممبران کی غیرملکی سکالر شپس کے اجراءسمیت دیگر غیرقانونی اقدامات کے الزام بھی ہیں۔ احتساب عدالت کے جج ارشد ملک نے دیگر نامزد ملزمان کی عدم حاضری پر سخت برہمی کا اظہار کیا اور لیاقت جتوئی‘ اسماعیل کورائی‘ شاہد حامد‘ نسیم اختر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست منظوری کرلی۔ مسلسل غیر حاضری پر ملزم عارف الدین کے بھی وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے۔ کیس کی سماعت یکم نومبر تک ملتوی کر دی گئی۔لاہور سے اپنے نامہ نگار کے مطابق احتساب عدالت میں گزشتہ روز شہباز شریف کے داماد علی عمران یوسف کی جائیداد ضبط کرنے کے کیس پر سماعت ہوئی۔ عدالت نے علی عمران کی صرف وہ جائیداد قرق کرنے کا حکم دیا جو ان کی ذاتی ملکیت ہے۔ عدالت نے دیگر شیئر ہولڈرز کی جائیداد پر کارروائی کرنے سے روک دیا ۔ احتساب عدالت کے جج محمد اعظم کے روبرو نیب پراسیکیوٹر حافظ اسد نے علی عمران کی جائیداد کی حتمی فہرست پیش کی۔ علی عمران کے نام پر ڈی ایچ اے میں کروڑوں روپے مالیت کا گھر بھی نکل آیا۔ علی ٹاور اور علی سنٹر میں کتنی جگہ کرائے پر دے رکھی ہے اس کی تفصیلات عدالت میں پیش کی گئی تھی۔ کتنے شیئرز کے مالک علی عمران اور کتنے کی مالک ان کی اہلیہ ہیں یہ بھی عدالت کو بتا دیا گیا۔ نیب پراسیکیوٹر کی جانب سے عدالت کو آگاہ کیا گیا علی عمران کی اربوں روپے مالیت کی جائیداد پاکستان میں ہے۔ علی سنٹر اور علی ٹاور میں کروڑوں روپے مالیت کے دفاتر اور اپارٹمنٹس ہیں، علی اینڈ فاطمہ ڈویلپراور علی اینڈ کمپنی بھی انکی ملکیت ہیں، ملزم کے نام پر مدینہ فیڈ ملز اور غوث اعظم ڈویلپرز بھی موجود ہیں، علی پروسیڈ فوڈز کمپنی کے علاوہ گلبرگ تھری میں 99 نمبر اور 100/Aپلاٹ بھی انکی ملکیت ہیں۔ نیب کے مطابق علی عمران یوسف پر پنجاب پاور ڈویلپمنٹ کمپنی کے سی ایف او اکرام نوید سے 131 ملین روپے رشوت لینے کا الزام بھی ہے جس میں انہیں تحقیقات کے لیے نیب میںطلب کیا گیا ہے۔ علی عمران یوسف طلب کرنے کے باجود پیش نہیں ہوئے۔ جس پر ان کے وارنٹ گرفتاری جاری ہوئے تاہم ملزم بیرون ملک فرار ہو گیا۔ بعد ازاں عدالت نے شہباز شریف کے داماد کو اشتہاری قرار دینے اور ان کی تمام جائیدادیں ضبط کرنے کا حکم دے دیا۔ کراچی کی احتساب عدالت نے اختیارات کے ناجائز استعمال اور جعل سازی کے ذریعہ قومی خزانے کو 2کروڑ روپے سے زائد کا نقصان پہنچانے کا الزام ثابت ہونے پر یوٹیلی سٹورز کارپوریشن کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر مسعود عالم نیازی اور اکاو¿نٹس آفیسر ضیاءاللہ خان وارثی کو بالترتیب 5اور 7سال قید اور جرمانے کی سزا سنا دی۔ دونوں مجرموں کو گرفتار کرکے جیل بھیج دیا گیا ہے۔
مجاہد کامران/ شوکت عزیز