• news

عدلیہ کو طاقتور ہونے دیں‘ مسیحا بنے گی‘ مشرف پیر تک واپس آ جائیں کوئی نہیں پکڑے گا : چیف جسٹس

اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ میں این آر او کیس کی سماعت کے دوران چیف جسٹس نے پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک سے دوران سماعت کہا کہ عدلیہ کو طاقتور ہونے دیں یہی آپ کا مسیحا بنے گی۔ عدالت میں آصف علی زرداری اور بینظیر بھٹو کی جائیداد کی تفصیلات ان کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے بند لفافے میں جمع کرائیں۔ چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ اپنی پارٹی کے لوگوں کو بتائیں کہ منصف کسی سے ملے ہوئے نہیں ہوتے اور نہ کسی کیس میں جانبدار ہوتے ہیں، اس ادارے کو طاقتور ہونے دیں، یہی آپ کا مسیحا بنے گا۔ فاروق ایچ نائیک نے کہا کہ آصف زرداری اور بلاول بھٹو پارٹی رہنماو¿ں کو بہت سمجھاتے ہیں۔ عدالت میں پرویز مشرف کے وکیل نے ا±ن کی میڈیکل رپورٹ جمع کرا دیں۔ اختر شاہ نے عدالت سے استدعا کی کہ رپورٹ کو عام نہ کیا جائے، عدالتی حکم پر پرویز مشرف آنے کو تیار ہیں مگر مشرف کے ڈاکٹرز کو ملک واپسی پر باقاعدہ ملنے کی اجازت دی جائے اور پرویز مشرف کا نام ای سی ایل میں نہ ڈالا جائے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ مشرف واپس آئیں اور اپنا نام ای سی ایل سے نکالنے کی باقاعدہ درخواست دیں۔ مشرف آئندہ پیر کو آجائیں کوئی ان کو گرفتار نہیں کرے گا، وہ عدالتوں کے حکم سے بیرون ملک نہیں گئے تھے۔ پرویز مشرف صرف ایک کیس میں مفرور ہیں اگر وہ واپس آ جائیں تو دیگر عدالتوں کو کہہ دیں گے کہ آرٹیکل 6 کے مقدمے کو مدنظر رکھ کر حکم جاری نہ کریں، مشرف کو علاج کے لیے دوبارہ باہر جانے کی اجازت ملنے کا بھی امکان ہے۔ سابق اٹارنی جنرل ملک قیوم نے اثاثوں کی تفصیلات جمع کرانے کے لیے مزید وقت طلب کر لیا جس پر چیف جسٹس نے ملک قیوم کو ایک ہفتے کی مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت نومبر کے پہلے ہفتے تک ملتوی کر دی۔ مشرف پیر تک وطن پہنچیں کوئی گرفتار نہیں کرے گا۔ این آر او کیس میں سپریم کورٹ نے آخری مہلت دیدی۔ سابق صدر کی میڈیکل رپورٹ پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایسے بہت سے مریض تو یہاں بھی ہونگے، بیماری کا دبئی سے بہتر علاج پاکستان میں ہے۔ پرویز مشرف غداری کیس میں 342 کا بیان ریکارڈ کرائیں، ای سی ایل سے نام ہٹانے کا نہیں کہہ سکتا، ویسے دبئی علاج کے لئے کوئی اچھی جگہ نہیں ہے۔ پاکستان میں بہت اچھے ڈاکٹر ہیں جس پر وکیل اختر شاہ نے کہا کہ مشرف حکومت کی اجازت سے باہر گئے ہیں۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہم دوبارہ کہہ رہے ہیں مشرف کو اجازت ہم نے نہیں دی، ہم کسی کی زندگی کو خطرے میں نہیں ڈال سکتے، پرویز مشرف آئیں بیان ریکارڈ کرائیں اور جب علاج کے لئے باہر جانا ہو چلے جائیں۔
این آر او کیس

ای پیپر-دی نیشن