• news

سابق وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی مجاہد کامران سمیت 6 ملزموں کا 10 روزہ جسمانی ریمانڈ

لاہور (اپنے نامہ نگار سے+آئی این پی+نوائے وقت رپورٹ) احتساب عدالت نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران سمیت 6 ملزمان کو دس روزہ جسمانی ریمانڈ پر نیب کے حوالے کر دیا ہے۔ نیب نے مجاہد کامران سمیت یونیورسٹی کے 6 رجسٹراروں کو ہتھکڑیاں لگا کر عدالت میں پیش کیا جس کاچیف جسٹس ثاقب نثار اور چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا ہے۔ نیب کے پراسیکیوٹر نے عدالت سے 14 روزہ جسمانی ریمانڈکی استدعا کی۔ پنجاب یونیورسٹی کے اساتذہ اور وکلاءکی کثیر تعداد نے مجاہد کامران اور رجسٹراروں کے خلاف چور اور ڈاکوﺅں کے نعرے لگائے۔ ملزمان کے وکیل نے عدالت کے روبرو ملزمان کو لگائی جانے والی ہتھکڑیوں پر نکتہ اعتراض اٹھایا اور عدالت سے ہتھکڑیاں کھولنے کی استدعا کی۔ ملزمان کے وکلاءکا کہنا تھا کہ نیب مجاہد کامران سے کیا برآمد کرنا چاہتا ہے۔ جو ان کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ مانگ رہا ہے جبکہ مجاہد کامران کا کہنا تھا کہ انہوں نے کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا۔ نیب کا کہنا تھا کہ مجاہد کامران نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے نہ صرف پنجاب یونیورسٹی میں 550 غیر قانونی بھرتیاں کیں بلکہ فنڈ تقسیم کئے۔ مجاہد کامران کے علاوہ گرفتار ملزموں میں ڈاکٹر لیاقت، امین ظہیر، مسعود، جہانزیب اور عالمگیر شامل ہیں۔ چیف جسٹس سپریم کورٹ ثاقب نثار نے پنجاب یونیورسٹی کے سابق وائس چانسلر مجاہد کامران کو ہتھکڑیاں لگا کر نیب عدالت میں پیش کرنے کا نوٹس لے لیا، ڈی جی نیب لاہور اور ڈی آئی جی آپریشنز کو( آج) سپریم کورٹ لاہور رجسٹری طلب کر لیا۔ دریں اثنا چیئرمین نیب جسٹس(ر) جاویداقبال نے بھی سابق وی سی مجاہدکامران کو ہتھکڑیاں لگا کر احتساب عدالت پیش کرنے کا نوٹس لے لیا۔3روز میں انضباطی کارروائی کرنے کا حکم دے دیا۔دریں اثنا کئی سرکاری جامعات کے وائس چانسلرز نے پنجاب یونیورسی کے سابق وی سی مجاہد کامران کی گرفتاری کے معاملہ پر تحفظات کا اظہار کر دیا۔ وائس چانسلرز کا کہنا ہے مجاہد کامران کا میڈیا ٹرائل کیا جا رہا ہے۔ ایچ ای سی نے معاملے پر پیر کو اسلام آباد میں اجلاس طلب کر لیا۔

مجاہد کامران/ریمانڈ

ای پیپر-دی نیشن