مذہبی جماعتوں کی اپیل پر ملک بھر میں یوم تحفظ ناموس رسالت منایا گیا، ریلیاں مظاہرے
لاہور (خصوصی نامہ نگار) مذہبی جماعتوں کی اپیل پر جمعہ کو ملک بھر میں یوم تحفظ ناموس رسالت منایا گیا۔ خطبات جمعہ میں ملعونہ آسیہ کو سزا دلوانے کیلئے اور 295 سی کے تحفظ کیلئے قراردادیں منظور کرائی گئیں۔ تحریک لبیک اور تحریک لبیک اسلام کی اپیل پر نماز جمعہ کے بعد احتجاجی مظاہروں اور ریلیوں کا انعقاد کیا گیا۔ لاہور،گوجرانوالہ، گجرات ،فیصل آباد ،قصور، اٹک، ملتان، اوکاڑہ سمیت پاکستان بھر کے شہروں کی فضائیں تحریک لبیک اور گستاخ رسول کی ایک سزا سر تن سے جدا سر تن سے جدا سے گونجتی رہےں۔ ڈاکٹر محمد اشرف آصف جلالی نے مرکز صراط مستقیم جامع مسجد رضائے مجتبی میں جمعہ کے بعد میلاد مصطفی چوک کی طرف اجتماعی ریلی کے اختتام پر خطاب میں کہا قانون ناموس رسالت 295cکو چھیڑنے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔ میاں ولید احمد شرقپوری نے کہا 295cپر کوئی کمپرومائز نہیں ہو سکتا۔ سید نوید الحسن مشہدی، مفتی محمد عابد جلالی نے بھی خطاب کیا۔ سربراہ سنی تحریک محمد ثروت اعجاز قادری کی ہدایات پر ملک بھر میں چالیس ہزار سے زائد مساجد میں حرمت رسول کے اعنوان سے خطبات دیئے گئے۔ ثروت اعجاز قادری نے کہاکہ تحفظ ناموس رسالت ہی ہماری زندگی کا اصل مقصد ہے، حکمرانوں پر غیر ملکی ایجنڈا بھی غالب آچکا ہے۔ لاہور میں سنی تحریک کے علامہ شریف الدین قذافی، پیر سیف اللہ نقشبندی ، علامہ سرفراز سیالوی ، غلام محی الدین جلالی و دیگر نے کہاکہ غیرملکی ایجنڈا تسلیم نہیں کیا جا سکتا، متحدہ مجلس عمل میں شامل جماعتوں جے یو آئی ،جماعت اسلامی ،جے یو پی ،مرکزی جمعیت اہلحدیث کی اپیل پر لاہور میں مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہرے ہوئے اور مساجد میں منظور ہونے والی قرارداد میں ناموس رسالت کے قانون میں ترمیم کو بین الااقوامی ایجنڈا کا حصہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ ایسا کوئی فیصلہ نہ کرے جس کا تعلق ایمان اور عشق سے ہے۔ مولانا محمد امجد خان ،شاہد اسرار ،قاری عمران رحیمی ،قاری زکریا ،محمد افضل خان، مولانا بشیر یوسف زائی ،مولانا سلیم اللہ قادری،قاری عبد الواحد، مولانا وسیم خان ،محمد قاسم افضل ،حافظ عامر،حافظ محسن امین ،حاجی عبد الوحید ،ارشد خان ،بلال لیاقت کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مولانا محمد امجد خان نے کہاکہ بین الاقوامی دباﺅ پی پی پی اور مسلم لیگ کے دور میں بھی آیا لیکن مذہبی قوتوں اور علماءکے احتجاج کے نتیجے میں حکومت نے فیصلہ واپس لیا اور پی پی کے دور حکومت میں باقاعدہ یہ لکھا کہ یہ قانون حتمی قانون ہے اس میں تر میم کی ضرورت نہیں۔ مولانا محب النبی ،مولانا نعیم الدین ،مولانا سیف الدین ،مولانا مفتی عزیز الرحمن ،حافظ ریاض درانی،حافظ عبد الودود شاہد،مفتی عقیل احمد ،حافظ نصیر احمد احرار ،مولاناشبیر احمد عثمانی ،مفتی سیف اللہ اور دیگر نے ناموس رسالت کے قانون میں مجوزہ ترمیم کے خلاف مذمتی قراردادیں منظور کی گئیں۔ ورلڈ پاسبان ختم نبوت کے زیر اہتمام بادشاہی مسجد کے باہر قائد ورلڈ پاسان علامہ محمد ممتاز اعوان کی قیادت میں بھرپور مظاہرہ کیا۔ عالمی مجلس تحفظ ختم نبوت کے زیراہتمام لاہور میں مولانا عزیز الرحمن ثانی، مولانا عبدالنعیم، مولانا قاری علیم الدین شاکر، مولانا سید ضیاءالحسن شاہ، مولانا عبدالعزیز، مولانا قاری ظہورالحق، مولانا خالد محمود، مولانا عبیدالرحمن معاویہ، پیرزبیر جمیل، مولانا عبدالشکوریوسف، مولانا ظہیراحمدقمر، مولانا مسعوداحمد نے کہا کہ ملک میں موجود یہودی و قادیانی لابی آئین کی اسلامی شقوں باالخصوص ختم نبوت و ناموس رسالت ایکٹ کو غیرمو¿ثر کرنے کے لیے آئے روز نت نئے سازشوں کے جال بنتی رہتی ہے۔ تحریک لبیک کے زیراہتمام علامہ خادم حسین رضوی اور پیر افضل قادری کے زیر قیادت داتا دربار سے پنجاب اسمبلی تک ریلی نکالی گئی، ریلی داتا دربار سے بھاٹی چوک، کچہری چوک، لوئرمال سے مال روڈ پہنچی اور فیصل چوک پر اختتام پذیر ہوئی علامہ خادم رضوی، پیر ظہیر بخاری، وحید نور،پیر اعجاز اشرفی،پیر قاضی محمود اعوان، مفتی غلام غوث بغدادی انجینئر حفیظ علوی،مولانا فاروق الحسن قادری، مولانا فضل شاہ، مولانا اسلم نقشبندی، مولانا قاری ادریس، پیر سرورشاہ سیفی اورمولانا غلام عباس فیضی، مولانا محمد علی قادری، مفتی حفیظ فیضی، صاحبزادہ عثمان جلالی نے خطاب کیا۔ انہوں نے کہا تحریک لبیک دین کو تخت پر لانے، ناموس رسالت و ختم نبوت کے تحفظ کی اپنی مومنانہ جدوجہد جاری رکھے گی اور دشمنان اسلام کی تمام سازشوں کو ناکام بنانے کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کرے گی اور اپنے اس ایمانی مشن سے ایک انچ بھی پیچھے نہیں ہٹے گی۔
یوم تحفظ ناموس رسالت