• news

آلودگی کا خاتمہ آئندہ نسلوں کیلئے ضروری‘ پانچ برس میں پاکستان یورپ سے زیادہ صاف نظر آئیگا : عمران خان

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے ملک بھر میںگرین اینڈ کلین پاکستان مہم کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے پوری قوم بالخصوص طلباءوطالبات اورنوجوانوں سے کہا ہے کہ وہ اس مہم میں قائدانہ کرداراداکر یں۔ مہم میں مجھے نوجوانوں اور سکولوں کے بچوں کی ضرورت ہے ، فضائی و زمینی آلودگی سمیت ہر قسم کی آلودگی کا خاتمہ اورصاف و سر سبز پاکستان ہماری آنے والی نسلوں کیلئے ضروری ہے، انشاءاللہ پانچ سال میں ایسا پاکستان بنے گا جو یورپ سے بھی زیادہ صاف نظر آئے گا، پانچ برسوں میں 10 ارب درخت لگانے اور ماحولیاتی آلودگی کے مسائل کو موثر طریقے سے حل کرنے کے نتیجے میں پاکستان میں موسمیاتی طرز عمل تبدیل ہو جائے گا، مہم صرف شہروں تک محدود نہیں ہو گی بلکہ ملک کے تمام گاﺅں، دیہات اور قصبات میں بھی اس پر توجہ دی جائے گی، شہروں میں سینی ٹیشن اور فضلے کو تلف کرنے کے انتظام و انصرام کے نظام کو جدید بنائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مقامی کالج میں ”کلین اینڈ گرین پاکستان“ ایکشن ڈے مہم کا باضابطہ آغاز کرتے ہوئے خطاب میںکیا۔ وزیراعظم نے جھاڑو لگایا اورطالبات کے ساتھ خود کچرا اٹھانے اور صفائی میں حصہ لیتے ہوئے اس ملک گیر قومی مہم کا آغاز کیا‘ عمران خان نے پودا بھی لگایا۔ وزیراعظم نے طالبات اور اساتذہ کو زبردست مہم کے آغاز پر مبارکباد پیش کی اور کہاکہ جب انہوں نے شوکت خانم کینسر ہسپتال کے لئے کام شروع کیا تو انہیں اس مقصد کے لئے بہت زیادہ فنڈز جمع کرنے تھے، میں لوگوں کے پاس جاتا تھا تو رسپانس بہت کم ملتا تھا، مجھے بعض اوقات ایسا لگتا تھا کہ یہ ناممکن ہے، ایک دن کسی نے مشورہ دیا کہ میں سکول اور کالجوں میں جاﺅں اور طلباءو طالبات کو اس مہم کے لئے تیار کروں۔ خیبر سے کراچی تک طلباءو طالبات کے پاس گئے اور انہیں بتایا کہ پاکستان میں کینسر کا کوئی ہسپتال نہیں ہے، آپ ہماری ٹیم کا حصہ بنیں، ہم نے اس ٹیم کا نام عمران ٹائیگرز رکھا، ان نوجوانوں نے بھرپور انداز میں کام کیا اور ناممکن کو ممکن بناتے ہوئے انقلاب لائے، طلباءو طالبات گھروں میں گئے اور لوگوں سے پیسے اکٹھے کئے، آج پاکستان میں کینسر کے جو ہسپتال بنے ہیں، ان میں سب سے زیادہ حصہ سکولوں کے بچوں نے لیا ہے۔ صاف اور سرسبز و شاداب پاکستان ہماری مستقبل کی نسلوں کی بقاءکے لئے ضروری ہے۔ یورپ میں صفائی کی صورتحال زیادہ اچھی ہے، وہاں آلودگی کی شرح کم ہے، اس کے مقابلے میں پاکستان میں آلودگی کا تناسب زیادہ ہے، ہم اپنے دریاﺅں کو آلودہ کر رہے ہیں، لاہور میں آلودگی کی شرح سب سے زیادہ ہے، دنیا میں آلودگی سے متاثرہ علاقوں اور خطوں میں اوسطاً 11 سال عمر کم ہو جاتی ہے جس کا مطلب ہے کہ ہمارے شہریوں کی صحت کے حوالے سے خدشات موجود ہیں، اس صورتحال سے نمٹنے کے لئے قومی صفائی مہم جیسی سرگرمیاں وقت کی ضرورت ہیں۔ پاکستان عالمی درجہ حرارت میں اضافے سے متاثر ہونے والے سات بڑے ممالک میں شامل ہے، ہمارے گلیشیئرز پگھل رہے ہیں، ماحولیاتی آلودگی اور عالمی درجہ حرارت میں اضافے کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ہم پورے پاکستان میں آئندہ پانچ سالوں کے دوران 10 ارب درخت لگائیں گے، اس سے قبل گزشتہ پانچ برسوں میں خیبرپی کے میں بلین ٹری سونامی منصوبے پر کامیابی سے عملدرآمد کیا گیا۔ صاف اور سرسبز پاکستان مہم کے دوران صفائی پر بھرپور توجہ دی جائے گی۔ ہمیں گھروں کے باہر کچرا اور گندگی نہیں پھیلانی چاہیے۔کچی آبادیوں کے لئے منصوبہ بندی کی جا رہی ہے اور انہیں گھر بھی دیئے جائیں گے۔اس مہم کی قیادت نوجوانوں کو کرنی ہے، اس مقصد کے لئے ہمیں اپنی سوچ میں تبدیلی لانا ہو گی جب ہم کسی چیز کو کرنے کا فیصلہ کرتے ہیں تو وہ چیز ہو جاتی ہے۔ہم ملک میں گندگی پھیلاتے ہیں، دریا گندے کرتے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ جب وہ سنگا پور گئے تھے تو وہاں بہت گندگی تھی، ان کے دریا آلودہ تھے لیکن سنگاپور کی حکومت اور عوام نے صفائی کے لئے اقدامات کئے، دس برس بعد جب میں سنگاپور گیا تو وہاں صورتحال مختلف تھی اور سنگا پور کے دریا میں مچھلیاں بھی نظر آ رہی تھیں، ہم اسی جوش و جذبے سے اس مہم کا آغاز کر رہے ہیں جو کامیابی سے ہمکنار ہو گی۔
عمران

ای پیپر-دی نیشن