ایف بی آر نے 16 ہزار ریئل اسٹیٹ ٹیکس نادہندگان کی فہرست مرتب کرلی
اسلام آباد (آن لائن) فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) نے ریئل اسٹیٹ کے کاروبار میں سرمایہ کاری کرنے والے ٹیکس نادہندگان کی فہرست مرتب کردی ہے جنہوں نے گزشتہ 2 سال کے دوران اربوں روپے کی سرمایہ کاری کرنے کے باوجود ٹیکس ادا نہیں کیا۔ ایف بی آر کی جانب سے 16 ہزار افراد کی نشاندہی کی گئی ہے جنہوں نے ریئل اسٹیٹ کے بزنس میں سرمایہ کاری کی لیکن ایف بی آر کے ٹیکس نیٹ میں شامل نہیں ہیں، جبکہ ان ہی میں سے کچھ ایسے بھی ہیں جن کے پاس نیشنل ٹیکس نمبر (این ٹی این) بھی نہیں ہےں۔ مےڈےا رپورٹس کے مطابق اعداد وشمارمےں کہا گےا ہے کہ گزشتہ 2 سال کے دوران 80 ہزار لین دین ہوئیں، جن کی کل مالیت ڈپٹی کمشنر ریٹ کے مطابق 8 سو ارب روپے ہے جبکہ اس کی حقیقی قیمت اس سے کہیں زیادہ ہے۔مذکورہ اعداد و شمار ایف بی آر کے ذیلی ادارے پاکستان ریونیو آٹومیشن لمیٹڈ کی جانب سے مرتب کیے گئے ہیں جو 40 لاکھ سے زائد کی سرمایہ کاری کو ایف بی آر نظام میں ریکارڈ کر دیتا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اب تک ملک بھر میں 200 افراد کو نوٹس جاری کیے جاچکے ہیں، مےڈےا رپورٹ کے مطابق اپنا نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ایف بی آر حکام نے بتایا کہ مختلف ذرائع سے ایسے افراد کا ڈیٹا جمع کرنے کے باوجود ابھی تک وزیرِ خزانہ اسد عمر کی جانب سے ان کے خلاف کارروائی کرنے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ایف بی آر نے ایسے ایک ہزار افراد کو بھی نوٹس جاری کیا ہے جنہوں نے دبئی اور برطانیہ میں جائیدادیں خریدیں جبکہ ایف بی آر نے ایسے افراد کی بھی نشاندہی کی ہے جنہوں نے این ٹی این نمبر نہ ہونے کے باوجود لگژری گاڑیاں خریدیں۔
فہرست مرتب