منشا بم نے سپریم کورٹ پیش ہو کر گرفتاری دیدی‘ چیف جسٹس سے ملاقات کی خواہش پوری نہ ہو سکی
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نوائے وقت رپورٹ) سپریم کورٹ سے منشا بم کو گرفتار کرلیا گیا۔ منشا بم گزشتہ روز خود سپریم کورٹ پیش ہو گیا تھا۔ سیکرٹریٹ پولیس اسلام آباد نے منشا بم کو سپریم کورٹ سے گرفتار کیا۔ سیکرٹریٹ پولیس نے منشا بم کو گرفتار کرکے حوالات کی سکیورٹی بڑھا دی ہے، وفاقی پولیس نے اس حوالے سے پنجاب پولیس کوآگاہ کر دیا ہے۔ منشا بم کے خلاف لاہور میں جوہر ٹاﺅن پولیس سٹیشن میں مقدمات درج ہیں۔ منشا بم پر ایل ڈی اے ملازمین پر حملے اور کارسرکار میں مداخلت کے مقدمات ہیں۔ تجاوزات کیخلاف مہم میں اراضی واگزار کرنے کے دوران مزاحمت کا مقدمہ بھی درج کیا گیا ہے۔ منشا بم کے خلاف لاہور کے مختلف تھانوں میں 80 کے قریب ایف آئی آر درج ہیں۔ قبل ازیں منشا بم نے سپریم کورٹ میں مو¿قف اختیار کیا ہے کہ میرے خلاف مقدمات سیاسی ہیں‘ کسی کی زمینوں پر قبضہ نہیں کیا۔ عدالت مجھے سنے۔ سماعت کے بعد پولیس کو گرفتاری دوں گا۔ چیف جسٹس پاکستان ثاقب نثار سے ملاقات کے بعد گرفتاری دوں گا۔ منشا بم کو چیف جسٹس کے چیمبر میں لے جایا گیا۔ تاہم منشاءبم کی چیف جسٹس سے ملاقات کی خواہش پوری نہ ہو سکی۔ منشا بم نے میڈیا کو بتایا کہ میرے بیٹے نے پی ٹی آئی کے ٹکٹ پر الیکشن لڑا۔ بیٹے کے الیکشن لڑنے کے بعد مجھ پر جھوٹے مقدمات بنائے گئے۔ میرے پاس ساری زمین والد کی ہے‘ کسی کی زمین پر قبضہ نہیں کیا۔ میں پولیس سے چھپ کر سپریم کورٹ آیا ہوں۔ میری جان کو خطرہ ہے، میرے ساتھ زیادتی ہو رہی ہے، مجھے انصاف دیا جائے۔کہا گیا ہے کہ اگر درخواست سماعت کیلئے منظور ہوئی تو بتا دیا جائے گا۔ کہا گیا ہے کہ کمرہ عدالت میں انتظار کریں۔ تحقیقات کرنے والا ایس ایچ او ذاتی مخالفت رکھتا ہے۔ عدالت سے تفتیشی افسر تبدیل کرنے کی درخواست کروں گا۔
منشا بم