سیاست سے پاک پولیس
مکرمی! تبدیلی تبدیلی کا ورد کرتے کرتے ’’کپتان‘‘ ملک کے وزیر اعظم بن گئے عوام کو ان سے بہت بہت سی امیدیں وابستہ تھیں کیونکہ عوام بار بار باری والوں کو آزما آزما کر تنگ آگئے تھے کپتان نے 126دنوں کے دھرنے میں کینٹینر پر کھڑے ہو کر عوام کو خوب سبز باغ دکھائے اور کہا کہ پولیس کو سیاست سے پاک کرکے عوام کا خادم بنا دیا جائے گا۔ عوام کو انصاف ان کی دہلیز پر ملے گااداروں کو سیاست سے پاک کر دیا جائے گا لیکن کیا دعوے وعدے پورے ہو رہے ہیں کیا عوام واقعی کپتان کی کارکردگی سے سکون محسوس کر رہے ہیں ؟ حقیقت یہ ہے کہ وہ وعدہ ہی کیا جو وفا ہو گیا۔ پچاس دن کی حکومت نے عوام کا جینا دو بھر کرکے رکھ دیا ہے۔ یوں محسوس ہوتا ہے کہ وطن عزیز میں حکومت نام کی چیز ہی نہیں ہے۔ بڑی افراتفری کا عالم ہے کہ جس پولیس کو سیاست سے پاک کرنے کا دعوی کیا جا رہا تھا اس پر پے در پے سیاسی وار کرکے مفلوج کیا جا رہا ہے پہلے DPOپاکپتن پر وار کیا گیا اور اب IGپنجاب محمد طاہر کو اپنی سیاسی ان کی بھینٹ چڑھا کر ایک ماہ میں تبدیل کر دیا گیا اس حکومت کی اس سے بڑی نااہلی اور کیا ہوگی کہ جس سابق آئی جی ناصر خان درانی کو پولیس اصلاحات کے لئے پنجاب میں لائے تھے انہوں نے بھی ان کے اس سیاسی فیصلے کو ناپسند کرتے ہوئے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے اوپر سے کہا جا رہا ہے کہ جو بیوروکریٹ ہمارے بات نہیں مانے گا وہ گھر جائے گا۔(رائو محمد محفوظ آسی، ٹائون شپ لاہور)