مسلم ممالک مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے اثرورسوخ استعمال کریں: سردار عتیق
مکہ المکرمہ (امیر محمد خان سے )مسئلہ کشمیر کا پرامن سہ فریقی مذاکراتی حل جنوبی ایشیائی مستقبل کے لیے ناگزیر ہے۔ مسلم ممالک اپنے سفارتی اور اقتصادی اثر و رسوخ کو مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے استعمال کریں۔ مقبوضہ کشمیر میں نئی نسل کا بدترین قتل عام کیا جا رہا ہے۔ سعودی عرب نے ہر دور میں مسئلہ کشمیر پر مسلمہ بین الاقوامی موقف کی تائید و حمایت کی ہے۔ پاکستان بھارت مذاکرات کی بحالی میں تاخیر مزید پیچیدگیاں پیدا کر رہی ہے۔ کشمیری آبادی کے مراکز میں بھارتی فوج کی کثیر تعداد میں موجودگی بذات خود جنگی جرائم کا ارتکاب ہے۔ رابطہ عالم اسلامی کامؤقف انتہائی جاندار اور قابل تحسین ہے۔ سی پیک منصوبے میں سعودی عرب کی شمولیت قابل تحسین اقدام ہے۔ ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعظم آزادکشمیر سردار عتیق احمدخان نے رابطہ عالم اسلامی کے سپریم کونسل کے اجلاس سے خطاب کے دوران کیا۔ جس میں دنیا بھر کے تقریبا 40 سے زائد ممالک کے ممبران سپریم کونسل نے شرکت کی۔ صدارت مفتی اعظم سعودی عرب عبدالعزیز بن عبداللہ آل الشیخ نے کی۔عبدالکریم العیسی ، الشیخ عبدالرحمن بن عبدالعزیز السدیس بھی اجلاس میں شریک تھے۔ امام کعبہ شیخ السیدیس نے شرکاء کے اعزاز میں پر تکلف ظہرانے کا اہتمام کیا۔ سردار عتیق احمد خان نے دنیا بھر سے آئے ہوئے نمائندگان کے ساتھ فرداً فرداً ملاقاتیں بھی کیں اور انھیں مسئلہ کشمیر کی تازہ صورت حال سے آگاہ بھی کیا۔