پنجاب اسمبلی : اپوزیشن کا بائیکاٹ سیڑھیوں پر دھرنا چھ ارکان کی واپسی تک ایوان میں نہیں جائیں گے : حمزہ
لاہور (خصوصی نامہ نگار+خبرنگار) پنجاب اسمبلی کے بجٹ اجلاس میں اپوزیشن نے سپیکر کے غیر مناسب رویے کےخلاف بائیکاٹ کر دیا،راجہ بشارت، پیپلزپارٹی اور راہ حق پارٹی نے اپوزیشن کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی پر بنانے کی درخواست کردی، اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز کی قیادت میں لیگی ارکان نے سیاہ پٹیاں باندھ کر اسمبلی کی سیڑھیوں پر دھرنا دیا اور معطل 6 لیگی ارکان کی بحالی تک اجلاس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا، حکومت نے اپوزیشن لیڈر کی تقریر کے بغیر ہی بجٹ پر عام بحث کا آغاز کردیا، بجٹ میں جنوبی پنجاب کی ترقیاتی سکیموں کےلئے فنڈز مختص نہ کرنے پر حکومتی ارکان پھٹ پڑے، پنجاب اسمبلی کا اجلاس قائم مقام سپیکر دوست محمد مزاری کی زیرصدارت ایک گھنٹہ چالیس منٹ تاخیر سے شروع ہوا، اجلاس کے آغاز میں وزیر قانون راجہ بشارت نے کہا گزشتہ روز اپوزیشن کی جانب سے جو رویہ استعمال کیا گیا وہ انتہائی قابل مذمت ہے۔ چیئر کا احترام کرنا ہم سب پر لازم ہے ہمیں چیئر کا احترام کرنا بھی آتا اور کروانا بھی آتا ہے،اپوزیشن ارکان کی جانب سے اسمبلی ملازمین پر حملہ کیا گیا، یہ صوبے کی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا،ن لیگ کے جن ممبران کی معطلی کا فیصلہ سپیکر نے کیا وہ پورے ایوان کا فیصلہ ہے،میری گزارش ہے کہ اپوزیشن کے معاملے پر پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے اتنی بڑی اپوزیشن کے بغیر ہاﺅس چلانا مناسب نہیں ہے،حکومت کے اتحادی راہ حق پارٹی کے رکن معاویہ طارق نے کہا وزیر قانون نے جو اپوزیشن کے معاملے پر کمیٹی بنانے کا کہا ہے میں ان کے فیصلے کی تائید کرتا ہوں ،مسلم لیگ ن اس ہاﺅس کا حصہ ہے ان کے بغیر اجلا س کی کارروائی بلاجواز ہو گی،پیپلزپارٹی کے رکن ممتاز علی چاند نے بھی مطالبہ کیا کہ اپوزیشن بھی اسی ایوان کا حصہ ہے، لٰہذا اپوزیشن کے تمام معاملات پر غور کیا جائے اور جو بھی مسائل ہیں ان کو بیٹھ کرحل کیا جائے،بعد ازاں بجٹ بحث میں تحریک انصاف کے رکن محمد افضل ،پیپلزپارٹی کے ممتاز علی چاند،عظمیٰ کاردار،سبینہ جاوید سمیت دیگر نے حصہ لیا۔ ایوان کے باہر لیگی ارکان نے جعلی سپیکر نامنظور، جلی جمہوریت کے نعرے لگائے اور اعلان کیا کہ معطل اراکین کی بحالی تک ہم اپنا احتجاج جاری رکھیں گے۔ قائم مقام سپیکر نے نے اجلاس پیر دوپہر دو بجے تک ملتوی کردیا بجٹ پر بحث پیر کے روز بھی جاری رہے گی۔ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا پرویز الٰہی تھانے داری کا کردار ادا کررہے ہیں یہ سپیکر نہیں ہیں، پنجاب بینک پر ڈاکہ اور رنگ روڈ کی الاٹمنٹ تبدیل کرنے والے ہمیں چور ڈاکو کہہ رہے ہیں، تمام ارکان اسمبلی میری فیملی ہیں میں ان کے ساتھ کھڑا ہوں جب تک ان کو اندر جانے نہیں دیا جائے گا ہم اسمبلی میں نہیں جائیں گے۔ پرویز الٰہی کا ہر جگہ پر پیچھا کروں گا،پرویز الٰہی نے ن لیگ کے ووٹ چوری کیے اور سپیکر بن گے، مسلم لیگ ن جمہوریت کی خاطر اسمبلیوں میں واپس آئی،لیکن حکومت کا اپوزیشن کے ساتھ رویہ انتہائی غیر مہذب ہے،جس دن سے حلف لیا عام انتخابات کی رات ہی تحفظات کا اظہار کیا تھا الیکشن جعلی ہے،سپیکر پنجاب اسمبلی کی چوری زیادہ دیر نہیں چلنے دینگے، پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا نیب کو آج کہنا چاہتا ہوں پرویز الہی کی عادت پرانی ہے ، آشیانہ کیس میں ایک پائی خزانے سے کسی کو نہ دی گئی یہ کیسا کیس ہے،ہمیں احتجاج نہیں کرنے دیا ہم نے اسمبلی کے باہر احتجاج کیا، پرویز الٰہی کا پہلا قائد نواز شریف تھا اور پھر پرویز مشرف بن گئے، پرویز الہی نے بجٹ کے روز خواتین کو کہا میں نے آپ کا ڈانس بہت دیکھ لیا کیسی زبان استعمال کی گئی، اسمبلی میں تو کرسیاں ہوتی نہیں ہیں یہاں تو بینچ ہوتے ہیں جعلی تصویر جاری کی گئی، جعلی سپیکر نے جعلی اقدام کیا کرسی والی تصویر کے لئے ایک کمیٹی بنائی جائے۔ انہوں نے مزید کہا پرویز الٰہی نے اگر سپیکر شپ نہیں کرنی تو نہ کریں،پرویز الہی کو رات خواب میں پنجاب بینک کا اسکینڈل ڈراتا ہے،عمران خان نے کہا تھا چوہدری برادران لٹیرے ہیں اور ان کو سپیکر بنادیا۔پنجاب اسمبلی کی سیڑھیوں پر احتجاج کے دوران لیگی خاتون ایم پی اے راحت افزا بیہوش ہو گئیں۔ ریسکیو ٹیموں نے انہیں طبی امداد دی جس کے تھوڑی دیر بعد ہوش میں آ گئیں ۔ترجمان وزیراعلیٰ پنجاب ڈاکٹر شہباز گل نے کہا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے باہر اپوزیشن کی ہلڑبازی قابل مذمت ہے۔بجٹ اجلاس میں نہ آکر اپوزیشن نے آمرانہ رویے کا مظاہرہ کیا ہے۔ اےک بےان مےں ترجمان وزےراعلیٰ نے کہا کہ بجٹ اجلاس کے موقع پر جمہوری روایات کی نفی ہے اورجمہوریت کا پرچار کرنے والوں کا اصل چہرہ سامنے آ گیا۔عوام نے اپوزیشن کی منفی سیاست کو مسترد کر دیا ہے۔ترجمان نے مزےد کہا کہ کرپشن کے خلاف کارروائی پراس قدر واویلا چور مچائے شور کے مترادف ہے۔ قانون سب کیلئے ہے۔
پنجاب اسمبلی
لاہور (خصوصی نامہ نگار +خبرنگار)سینئر وزیر پنجاب عبدالعلیم خان نے کہا ہے کہ پنجاب کی ہر کمپنی ایک بڑا سکینڈل ہے ابھی صرف 2منصوبوں صاف پانی اور آشیانہ کو ہاتھ لگا ہے حمزہ شہباز حوصلہ رکھیں، جلد مزید انکشافات سامنے آئیں گے اور سالڈ ویسٹ سے لے کر اورنج لائن ٹرین تک ہر کمپنی کرپشن کی داستانوں کا نئے سے نیا شاخسانہ ثابت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ مجھ پر قبضوں کا الزام لگانے والے جواب دیں کہ اُن کے ابا جی 10سال وزیر اعلیٰ رہے اور علیم خان قبضے کرتا رہا تو وہ کیا کررہے تھے؟ میڈیا کو ساتھ لے جا کرکم از کم وہ جگہ تو دکھائیں جس پر میرے قبضے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ڈھٹائی کے ساتھ ایسے الزامات شریف خاندان کو بچا نہیں سکتے چوروں سے کوئی رعایت نہیں ہو گی۔ پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میگا منصوبوں کے نام پر شو باز صوبے کو دیوالیہ کر گئے آج سبسڈی دینے،ترقیاتی منصوبے چلانے حتیٰ کہ روزمرہ کے اخراجات کےلئے بھی پنجاب حکومت کے پاس پیسے نہیں ہیں۔ چند ماہ لگیں گے لیکن ہم کسی کو نہیں چھوڑیں گے۔ حمزہ شہباز کی قیادت میں پنجاب اسمبلی کی اپوزیشن آدھا گھنٹہ بھی احتجاج نہیں کر سکی ، احتجاج کرنا خالہ جی کا گھر نہیں، تحریک انصاف نے126دن کا دھرنا دیا یہ126گھنٹے کا دے کر دکھا دیں ہم انہیں کنٹینر بھی دینگے اور کھانا اور پانی بھی۔انہوں نے کہا کہ اگر اپوزیشن کے ارکان انتظار کرتے تو ان سے مذاکرات کےلئے ضرور کمیٹی بناتے۔انہوں نے کہا کہ پنجاب میں بجلی بنانے کے تمام منصوبے بھی عجب کرپشن کی غضب کہانیاں ہیں۔انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن ایل ڈی اے اور پیراگون کا حساب دے۔ سینئر وزیر عبدالعلیم خان نے اسلام آباد کی سوسائٹی کے حوالے سے سامنے آنے والی خبروں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا پارک انکلیو نامی رہائشی سکیم کا اُن سے کوئی تعلق نہیں۔ بعض" دوست"اُن کے خلاف روزانہ کی بنیاد پر کچھ نہ کچھ کرتے رہتے ہیں۔ نیا بلدیاتی نظام منتخب اراکین کو انتظامی و مالیاتی اختیارات دے گا۔ ہم بھرپور بلدیاتی نظام لائیں گے۔ صوبائی وزیر اطلاعات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ سولہ اکتوبر کو پنجاب اسمبلی میں ن لیگ نے غندہ گردی کی گئی۔ مسلم لیگ ن نے اسمبلی میں غنڈہ گردی کرکے رسوائی کمائی ہے۔ حمزہ شہباز ایک مرتبہ پھر پاکستانی قوم کو دھوکہ دے کر گئے، سب نے دیکھا کس طرح سیکرٹری اسمبلی کو زخمی کیا گیا، پنجاب اسمبلی میں چھ ممبران پر پابندی لگائی گئی،حبیب جالب کی بیٹی کا وظیفہ حمزہ شہباز نے چار سال قبل بند کیا تھا ، ن لیگ کے دور حکومت میں پنجاب اسمبلی کے اراکین پر بھی پابندی لگ چکی ہے۔حیران ہوں حمزہ شہباز کہہ رہے ہیں پہلے نہیں ہوا آپ کریں تو رام لیلا دوسرا کرے تو کریکٹر ڈھیلاہے۔ پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا بجٹ کا آغاز اپوزیشن لیڈر کی تقریر سے ہوناچاہیے تھا لیکن انہوں نے عوام کی نمائندگی کو جوتی کی نوک پر رکھا۔ دنیا کے اخبارات نے نواز شریف اور شہباز شریف کو کرپٹ کہا ہے،حمزہ شہباز اسمبلی ہال میں آئے اپنے ابا جی کا غم پنجاب اسمبلی میں نہ نکالے۔ سب نے اپنی آنکھوں سے دیکھا کہ سولہ تاریخ کو میزیں توڑنے کی کوشش کی گئی۔ اگر حبیب جالب کی بیٹی درخواست دیں گی تو ان کا وظیفہ بحال کردیا جائے گا۔ گھر کے حالات ٹھیک نہیں ہیں چھ مہینے لگ سکتے۔
علیم خان