سعودی سرمایہ کاری کانفرنس خطرے میں پڑ گئی‘ امریکہ‘ برطانیہ‘ ہالینڈ کا شرکت سے انکار‘ عمران خان نے جانے کا فیصلہ کر لیا
ریاض/واشنگٹن+ اسلا م آباد (آن لائن+ اے پی پی) استنبول میں سعودی قونصل خانے سے لاپتہ ہونے والے صحافی جمال خاشقجی کے معاملے نے عالمی منظر نامے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور اسی وجہ سعودی عرب پر عالمی دباو¿ میں غیر معمولی حد تک اضافہ ہواہے۔ عمران خان نے شرکت کا اعلان کیا ہے ۔ خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق صحافی کی گمشدگی پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے عالمی مالیاتی فنڈ کی سربراہ ریاض میں ہونے والی سرمایہ کاری کانفرنس میں شرکت سے انکار کرچکی تھیں اور اب برطانیہ‘فرانس اور نیدرلینڈ کے سینیئر وزرا نے بھی کانفرنس میں شرکت سے انکار کردیا ہے ۔واضح رہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی جانب سے سعودی عرب میں سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے آئندہ ہفتے سعودی دارالحکومت ریاض میں عالمی کانفرس کا انعقاد کی جارہا ہے‘جو ان کی معاشی اصلاحات کی پالیسی کا ایک حصہ ہے۔ دوسری جانب امریکی وزےر خزانہ سٹیون نوچین نے بھی سرمایہ کاری کانفرنس میں شامل ہونے سے انکار کردیا حالانکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اب تک اپنے اتحادی سعودی عرب کیلئے مدافعانہ رویہ اپنائے ہوئے ہیں۔امریکہ کی طرح برطانیہ‘فرانس بھی سعودی عرب کو ہتھیار فروخت کرنے والے بڑے ممالک ہیں لیکن اب 23 سے 25 اکتوبر تک ریاض میں ہونے والی ’ڈیووس ان دا ڈیزرٹ‘ نامی کانفرنس میں ان کی اعلیٰ سطح کی نمائندگی موجود نہیں ہوگی۔ اس بارے میں برطانوی سیکرٹری برائے عالمی تجارت لائم فوکس کا کہنا تھا کہ ریاض جانے کے لیے یہ وقت مناسب نہیں۔ فرانسیسی وزیر اقتصادیات ’برونو لی میری‘ نے بھی کانفرنس میں شرکت کے لیے سعودی عرب نہ جانے کا اعلان کیا، ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حالات مجھے ریاض جانے کی اجازت نہیں دیتے‘ اس کےساتھ انہوں نے بھی صحافی کی گمشدگی کو انتہائی ’سنگین معاملہ‘ قرار دیا۔فرانسیسی صدر ایمانویل میکرون کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ تحقیقات کے نتائج آنا باقی ہیں چناچہ فرانس کے لیے مناسب نہیں کہ وہ اعلیٰ سطح پر کانفرنس میں اپنی نمائندگی کرے۔دوسری جانب نیدر لینڈ کے وزیر خزانہ ووپکے ہوکسٹرا نے بھی کانفرنس میں نہ جانے کا اعلان کیا جبکہ وہ سعودی عرب سے دسمبر میں طے شدہ تجارتی وفد کی ملاقات بھی منسوخ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
سعودی کانفرنس