• news
  • image

ٹی ٹونٹی سیریز میں آسٹریلیا سے مقابلہ اچھا ہو گا

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان دو ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا دوسرا ٹیسٹ پاکستان ایک بہت بڑے مارجن یعنی 373 رنز سے جیت کر سیریز جیت گیا ۔گو پاکستان پہلا ٹیسٹ بھی ایک اننگ سے جیت سکتا تھا مگر وہ ٹیسٹ ایک فضول تجربے کی بھینٹ چڑھ گیا اور آسٹریلیا نے عمدہ فائٹ سے پہلا ٹیسٹ ڈرا کر دیا۔ میں بڑی مدت سے لکھ رہا تھا کہ فخر زمان کو کرکٹ کے تینوں فارمیٹ میں کھلایا جائے کیونکہ فخر زمان میں اتنا ٹیلنٹ ہے کہ وہ تینوں فارمیٹ کیلئے فٹ کھلاڑی ہے اور فخر زمان اپنے پہلے ہی ٹیسٹ کی دونوں اننگز میں خوب کھیلا اور میری بات کو سچ ثابت کیا کہ وہ تینوں فارمیٹ کا عمدہ کھلاڑی ہے۔ پاکستان کو امام الحق اور فخر زمان کی صورت میں تینوں فارمیٹ کیلئے ایک عمدہ اوپننگ جوڑی ملی ہے۔ گو پاکستان میں ابھی تک انٹرنیشنل کرکٹ شروع نہیں ہو سکی اور امید ہے عمران خان کی قیادت میں ملک میں امن قائم ہو رہا ہے اور مکمل امن کے بعد پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ کا دور بہت جلد پھر آئے گا۔ امارات کے میدان پچھلے 10 سالوں سے پاکستان کے ہوم گراؤنڈ کا درجہ رکھتے ہیں۔ دونوں ٹیموں کے بیٹسمینوں میں مجھے عثمان خواجہ نے بہت متاثر کیا۔ پاکستان امارات میں ابھی تک 13 ٹیسٹ سیریز کھیل چکا ہے جس میں پاکستان نے 7 سیریز جیتیں، 4 برابر رہیں اور پاکستان دو سیریز ہارا۔ ابھی تک کی پاکستانی ٹیم کی کارکردگی کو دیکھا جائے تو پاکستانی ٹیم باؤلنگ کے شعبے میں نت نئی تبدیلیوں سے کافی مضبوط ہو رہا ہے خاص کر محمد عباس نے تو کمال ہی کر دیا۔ ہر میچ میں محمد عباس نئی نئی ورائٹی کے ساتھ باؤلنگ کر رہا ہے اور عباس میں سیکھنے کی بہت بڑی صلاحیت موجود ہے۔ اگر آپ عباس کے صرف ایک اوور کو سلوموشن میں دیکھیں تو آپ کو وقار یونس اور وسیم اکرم کا سوئنگنگ یارکر بھی نظر آئے گا۔ محمد آصف کی طرح دونوں جانب سوئنگ بھی نظر آئے گی اور ایک آدھ باؤنسر بھی دیکھنے کو ملے گا۔ یہی وجہ ہے کہ اتنی زبردست بڑی ورائٹی سے بیٹسمین پاگل نظر آتا ہے کہ عباس کا اگلا گیند کیا ہو گا اور آپ دیکھیں گے محمد عباس انگلش وکٹوں پر کتنا کارآمد ثابت ہو گا۔ میرا مطلب ہے انگلش وکٹوں پر کامیاب ترین باؤلر ثابت ہو گا اور چونکہ ورلڈکپ 2018ء انگلینڈ میں ہو رہا ہے اگر پاکستانی ٹیم نے بیٹنگ میں ٹیم کو اچھے رنز دئیے تو پاکستانی باؤلنگ خاص کر عباس کی موجودگی میںعمدہ ہے۔ البتہ پاکستان کی بیٹنگ مشکوک ہے۔ احسان مانی کی موجودگی میں سفارش کو تو بھول جائیں البتہ پاکستانی کرکٹ میں بہت بہتری آئے گی کیونکہ پاکستان میں بلا کا ٹیلنٹ موجود ہے۔ صرف ایک انصاف کی نگاہ کی ضرورت ہے جو سفارشی کو اوپر نہ آنے دے۔ پاکستانی سلیکٹروں نے امارات میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلی جانے والی T20 سیریز کیلئے 15 رکنی سکواڈ کا اعلان کیا ہے جو عمدہ ہے اور آسٹریلیا سے اچھا مقابلہ ہو گا۔ سرفراز کی کپتانی عمدہ ہے اور وہ دوبارہ فارم میں آ گئے ہیں۔ موجودہ ٹیسٹ سیریز کی جیت میں سرفراز کا حصہ بہت بڑا ہے جو لوگ سرفراز کی کپتانی پر تنقید کر رہے ہیں وہ پاکستانی ٹیم کا مورائل پست کر رہے ہیں۔ ورلڈکپ سر پر ہے اس لئے سرفراز پر تنقید ملک کرکٹ کے خلاف سازش کہی جا سکتی ہے۔ T20 کیلئے پاکستانی ٹیم مضبوط اور تین میچوں کی موجودہ سیریز جیتنے کی طاقت اور اہلیت رکھتی ہے اور نئے لڑکوں کے لئے ٹیم میں جگہ بنانے کا موقع ہے۔ دنیا کی کوئی بھی گراؤنڈ ہو، آسٹریلیا کو شکست دینا آسان نہیں ہوتا مگر محمد عباس کی بدولت ہی پاکستان ٹیسٹ سیریز جیتنے میں کامیاب ہوا ہے۔ محمد عباس نے 10 میچوںمیں 50 وکٹ حاصل کرکے بہت بڑی پرفارمنس دی ہے۔

epaper

ای پیپر-دی نیشن