ایل آر ایچ میں سٹریچر نہ ہونے پرخاتون بیماربچے کو ٹوکری میں ڈال کر ڈاکٹر کے پاس لے گئی
پشاور (بیورو رپورٹ) خیبر پی کے میں سب سے بڑے تدریسی لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں ایک خاتون نے سب کو اس وقت حیران کردیا جب وہ سٹریچر نہ ہونے کی وجہ سے اپنے بیمار بچے کو ٹوکری میں ڈال کر ڈاکٹر کے پاس لے گئی، خاتون کے اس انوکھے اقدام کو دیکھ کرہر کوئی اُس کی تصاویر بنا کر سوشل میڈیا پر شیئر کرتا رہا تو کوئی تبدیلی سرکار پر تنقید کے تیر برساتا رہا اور کہا کہ تحریک انصاف 5 سال حکومت میں رہنے کے باوجود ہسپتالوں میں سہولیات نہیں۔ خیبرپختونخوا میں تحریک انصاف کی جماعت گزشتہ ساڑھے 5 سال سے برسر اقتدار ہے ، اپنے گزشتہ دور حکومت میں صوبائی وزراء ہر فورم اور جلسے میں محکمہ صحت میں اصلاحات کے دعوے کرتے نظر آئے تاہم اپنے 5 سالہ دور حکومت کے دوران صوبے کے سب سے بڑی تدریسی ہسپتال لیڈی ریڈنگ میں مریضوں کیلئے سٹریچرز کی تعداد میں اضافہ نہ کرسکے ۔ ہفتہ کے روز ایک دیہاتی خاتون اپنے بیمار بچے کو علاج کیلئے ہسپتال لائی تاہم سٹریچر نہ ہونے کی وجہ سے وہ اپنے بچے کو ٹوکری میں ڈال کر ڈاکٹر کے پاس لے گئی، ڈاکٹر نے سی ٹی سکین کرنے کا کہا تو خاتون اپنے بچے کو ٹوکری میں ہی سی ٹی سکین کیلئے بھی لے گئی، اس تمام واقعے کو ہسپتال میں موجود لوگ دیکھ کر اُس کی تصاویر بنا رہے تھے جبکہ بیشتر افراد تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتے بھی نظر آئے۔ ہسپتال میں موجود بعض افراد کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کی حکومت محکمہ صحت میں اصلاحات لانے کے دعوے تو کرتے نہیں تھکتی لیکن حقیقت یہ ہے کہ صوبے کے سب سے بڑے تدریسی ہسپتال میں سٹریچرز کی تعداد اتنی کم ہے کہ ہر دوسرے مریض کو کندھوں پر ڈاکٹر کے پاس لے جایا جاتا ہے۔ واضح رہے کہ صوبے میں صحت شعبہ کی ترقیاتی بجٹ کیلئے گیارہ ارب 90کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں تاہم اب دیکھنا یہ ہے کہ اس بجٹ کو عوام کی فلاح کیلئے استعمال کیا جاتا ہے یا نہیں۔