امن کی بحالی پر 11 سال بعد پاک آرمی نے تمام اختیارات سول انتظامیہ کے سپرد
سوات (فضل خالق خان سے) سوات میں دہشت گردی کے خاتمے اور فوجی آپریشن کے نتیجے میں امن کی بحالی پر 11 سال بعد پاک آرمی نے تمام اختیارات سول انتظامیہ کے سپرد کردیئے۔ اس سلسلے میں پروقار تقریب کا اہتمام سیدو شریف ائر پورٹ پر کیا گیا۔ تقریب میں جی او سی ملاکنڈ خالد سعید نے سوات میں دہشت گردی کی لہر اور اس کے خاتمے کےلئے پاک فوج کے کردار پر روشنی ڈالی اور کہا جب سوات میں دہشت گردوں کا تسلط قائم ہوا تو فوج کی جوانوں نے ماں دھرتی کی حفاظت کے لئے ناگزیر آپریشن کیا جس کے نتیجے میں پاک فوج کے پانچ سو سے زائد اہلکار جن میں جوان اور افسران شامل ہیں شہید ہوئے اس کے علاوہ ایف سی کے 150 جبکہ پولیس فورس کے 200 سے زائد اہلکار وں نے جام شہادت نوش کیا، شدت پسندی کے دوران سوات کے 3 ہزار سے زائد شہری شہید ہوئے جن کی قربانیوں کی بدولت آج ہم آزاد اور کھلی فضا میں سانس لے رہے ہیں۔ کور کمانڈر پشاور نذیر احمد بٹ نے کہا پاک فوج کی ذمہ داریاں سوات میں امن کی بحالی کے بعد باقی نہیں رہی ہےں جس کی وجہ سے پاک فوج کے جوان اب سرحدوں کی حفاظت کے لئے اگلے مورچوں پر جائیں گے اور سوات میں اب آرٹیکل 245 کانفاذ بھی نہیں رہے گا تاہم سوات میں پرامن حالات پر نظر رکھنے کےلئے ایک بریگیڈ فوج یہاں تعینات رہے گی۔ مہمان خصوصی وزیرا علیٰ خیبر پی کے نے کہا کہ سوات میں ہونے والے ظلم کا عینی شاہد ہوں لیکن اللہ کے فضل سے پاک فوج کے کامیاب آپریشن اوردیگر سکیورٹی اداروں اور یہاں کی عوام کی لازوال قربانیوں کی بدولت اب سوات میں مثالی امن قائم ہے۔
اختیارات حوالے