پنجاب اسمبلی : متنازعہ بیان ، نہال ہاشمی کیخلاف بغاوت کا مقدمہ درج کرنے کی قرارداد منظور ، مسلم لیگ ن کا بائیکاٹ اور احتجاج جاری
لاہور (کامرس رپورٹر/ سپورٹس رپورٹر/ کلچرل رپورٹر/خصوصی رپورٹر) پنجاب اسمبلی نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کی جانب سے ہرزہ سرائی کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور کر لی۔ گزشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 55منٹ کی تاخیر سے سپیکر پرویزالٰہی کی صدارت میں شروع ہوا ۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے قواعد کی معطلی کی تحریک پیش کی جس کی منظوری کے بعد وزیر پبلک پراسیکیوشن چوہدری ظہیر الدین نے قرارداد پیش کی جس کے متن میں کہا گیا صوبائی اسمبلی پنجاب کا یہ ایوان مسلم لیگ (ن) کے رہنما نہال ہاشمی کی جانب سے حالیہ بیان کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ اس ایوان کی رائے ہے پوری قوم کو اپنی بہادر افواج پر فخر ہے جن کی قربانیوں کی بدولت سارا پاکستان امن اور چین کی نیند سوتا ہے۔ یہ ایوان اپنی افواج اور سکیورٹی کے دیگر اداروں کو یقین دلاتا ہے پوری قوم ان پر پورا اعتماد کرتی ہے۔ نہال ہاشمی کے بیان سے پوری قوم کی دل آزاری ہوئی۔ اس ایوان کی رائے ہے نہال ہاشمی کے خلاف بغاوت کا مقدمہ درج کیا جائے اور انہیں نشان عبرت بنایا جائے۔ سپیکر پرویزالٰہی کی جانب سے قرارداد کی متفقہ منظوری کا اعلان کیا گیا۔ قرارداد پیش کئے جانے اور اس کی منظوری کے موقع پر مسلم لیگ (ن) کے ارکان بائیکاٹ کی وجہ سے ایوان میں موجود نہ تھے۔ علاوہ ازیں 16اکتوبر کو بجٹ اجلاس کے موقع پر ایوان میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ کے واقعہ کی تحقیقات کیلئے ایوان کی منظوری سے 12رکنی کمیٹی تشکیل دینے کا باضابطہ اعلان کیا گیا۔ وزیر قانون راجہ بشارت نے خصوصی کمیٹی کے قیام کیلئے تحریک پیش کی جسے کی ایوان نے متفقہ منطوری دی ۔حکومتی رکن ساجد احمد خان کی تحریک استحقاق پر تشکیل دی گئی خصوصی کمیٹی میں راجہ یاور کمال، سید یاور عباس بخاری، ساجد احمد خان، علی اختر، محمد رضا حسین بخاری، سردار فاروق امان خان دریشک، ذکیہ شاہنواز، مظفر علی شیخ، محمد اشرف خان رند، عمر فاروق ،محمد رضوان اور محمد لطافت ستی شامل ہیں ۔کمیٹی دو ہفتوں میں تحقیقات کر کے اپنی رپورٹ ایوان میں پیش کرے گی۔ اجلاس کے دوران راہ حق پارٹی کے معاویہ اعظم نے اپنی ایک ماہ کی تنخواہ ڈیم فنڈز میں دینے کا اعلان کیا۔ اجلاس میں ڈیرہ غازی خان میں بسوں کے تصادم میں جاں بحق ہونے والوں کے لئے فاتحہ خوانی بھی کی گئی۔ بجٹ پر عام بحث میں حصہ لیتے ہوئے شاہدہ احمد نے کہا ویمن ویلفیئر کیلئے وہاڑی، لودھراں اور بہاولپور میں ویمن ہاسٹلز بنائے گئے لیکن کھیتوں میں کام کرنے والی خواتین کو نظر انداز کیا گیا۔ بھارت میں ویمن ویلفیئر اور چائلڈ پروٹیکس کی الگ وزارت قائم ہے۔ انہوںنے حکومت سے درخواست کی وہ نظر انداز کی جانے والی خواتین پر توجہ دے اور ان کے لئے بجٹ میں خصوصی فنڈز مختص کئے جائیں۔ نذیر چوہان ، عمر فاروق ،معاویہ اعظم، شکیل شاہد، شاہین رضا، محمد ندیم قریشی، نوابزادہ وسیم خان، راشدہ خانم ،شہباز احمد ،خدیجہ عمر، فرح آغا اور شازیہ عابد نے بجٹ پر اظہار خیال کرتے ہوئے اپوزیشن کی عدم موجودگی پر تنقید کی اور بجٹ کو عوام دوست اور مثالی بجٹ قرار دیا۔ ارکان اسمبلی نے کہا بجٹ خسارہ پورے کرنے کیلئے 138ارب روپے مختص کرنا خوش آئند ہے لیکن اسے صوابدیدی فنڈز کے طور پر استعمال نہ کیا جائے۔ ارکان نے عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا انہوں نے حقیقی تبدیلی کے لئے عملی اقدامات اٹھائے ہیں۔ ارکان اسمبلی نے اپنے حلقوں کے مسائل کا بھی ذکر کیا اور ان کو حل کرنے کیلئے فنڈز مختص کرنے کا مطالبہ کیا۔ گزشتہ روز بھی (ن) لیگ کے بائیکاٹ کے باوجود لیگی رکن اسمبلی میاں طاہر جمیل نے ایوان میں آکر کورم کی نشاندہی کی۔ تعداد پوری نہ ہونے پر پانچ منٹ کیلئے گھنٹیاں بجائی گئیں اور تعداد پوری ہونے پر دوبارہ کارروائی کا آغاز کیا گیا۔ سپیکر نے اجلاس آج صبح گیارہ بجے تک کیلئے ملتوی کر دیا۔ خصوصی رپورٹرکے مطابق مسلم لیگ (ن) کے رہنما پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر حمزہ شہباز نے کہا ہے ہم نے پنجاب اسمبلی میں احتجاج کیا تھا توڑ پھوڑ نہیں، پرویز الٰہی کا جھوٹ پوری قوم کے سامنے عیاں کریں گے، پیپلز پارٹی ایک مقبول جماعت ہے، ہم ان کے ساتھ مل کر اپوزیشن کا بہترین رول ادا کریں گے، فیاض الحسن چوہان سے گزارش ہے اخلاقیات کے ادارے سے اخلاق کا درس لے کر آئیں۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہائوس اپوزیشن کا بھی ہے اور حکومت کا بھی، میڈیا پر جعلی تصاویر چلوائی گئیں، آج میں سپیکر کا اصل چہرہ قوم کو دکھائوں گا۔ اپوزیشن پر بدنظمی کا الزام لگایا گیا، ہمارے جانے کے بعد توڑ پھوڑ کر کے ہم پر الزام لگایا گیا، حالات اتنے خراب تھے تو 55 دن ڈرامہ کیوں کیاگیا۔ تمام جماعتیں کہتی ہیں کہ انتخابات میں دھاندلی کی گئی، ہم سب کو مل کر پاکستان کیلئے اکٹھا ہونا ہے، یہ کنٹینر کے لوگ ہیں۔این این آئی کے مطابق قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف محمد شہباز شریف کی اسمبلی رکنیت منسوخ کرنے کے مطالبے کی قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کرا دی گئی۔ تحریک انصاف کی رکن پنجاب اسمبلی مسرت جمشید چیمہ کی جانب سے جمع کرائی گئی قرارداد کے متن میں کہا گیا ہے سپیکر پنجاب اسمبلی پرویزالٰہی نے نجی ٹی وی چینل پرجو بیان دیا وہ حقیقت پر مبنی ہے۔ شہباز شریف نے قومی اسمبلی کے مقدس ایوان میں جھوٹ بولا، نیب نے انہیں خواجہ آصف کے خلاف وعدہ معاف گواہ بننے کا کہا ہے۔مسلم لیگ (ن) نے منگل کو بھی پنجاب اسملی کے اجلاس کا بائیکاٹ کیا اور حمزہ شہباز کی قیادت میں پنجاب اسمبلی کے باہر دھرنا دیا اور شہباز شریف کی رہائی اور حکومت کے خلاف نعرے بازی کی۔