جائز کام رکے گا نہیں ناجائز ہو گا نہیں : عثمان بزدار
لاہور (خصوصی رپورٹر) وزیراعلیٰ عثمان بزدار کی زیرصدارت پنجاب اسمبلی میں ملتان اور ساہیوال ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ارکان صوبائی اسمبلی کے الگ الگ اجلاس ہوئے۔ وزیراعلیٰ نے مسائل سنے اور ان کے حل کیلئے تجاویز کا جائزہ لیا۔ وزیراعلیٰ نے بعض مسائل کے حل کیلئے موقع پر ہی احکامات جاری کئے۔ عثمان بزدار نے کہا کہ ارکان اسمبلی سے مشاورت کا سلسلہ جاری رہے گا۔ باہمی رابطوں کو مزید مضبوط بنائیں گے اور آپ کے مسائل حل کریں گے، جائز کام رکے گا نہیں اور ناجائز کام ہوگا نہیں اور ہر کام میرٹ کو مدنظر رکھ کر کریں گے۔ ارکان اسمبلی کے مسائل ضلع کی سطح پر حل کرنے کیلئے حکمت عملی بنا لی ہے ، ان کی تجاویز پر عملدرآمد ہوگا۔ جنوبی پنجاب کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہوں، زبانی جمع خرچ کی بجائے ٹھوس عملی اقدامات کریں گے۔ ملتان میں نشتر ہسپتال ٹو شروع کرنے کا منصوبہ بنایا گیا ہے۔ بجٹ سیشن کے اختتام پر ڈویژنل ہیڈکوارٹرز کا خود دورہ کرکے مسائل کا جائزہ لوں گا، اس ضمن میں پنجاب کابینہ کا اجلاس بھی ملتان میں ہوگا۔ لینڈ ریکارڈ مینجمنٹ انفارمیشن سسٹم کے تحت اراضی سینٹرز کی تعداد اضافہ کیا جائے گا۔ ہم نے مل کر وزیراعظم عمران خان کے تبدیلی کے وژن کو پورا کرنا ہے اور شہریوں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل کرنا پی ٹی آئی کا منشور ہے۔ عوام کے مسائل کے حل کیلئے تمام ممکنہ اقدامات کریںگے اور ارکان اسمبلی کی تجاویز اور سفارشات پر عملدرآمد یقینی بنایا جائے گا۔ عوام کی خدمت کیلئے دن رات محنت کررہے ہیں۔ ہم صرف کام کرنے کا ایجنڈا لے کر آئے ہیں اورسابق دور کی طرح ہمارا کوئی دوسرا ایجنڈا نہیں ہے۔ وزیراعلیٰ نے مسائل حل کیلئے ارکان اسمبلی سے مشاورت کی۔ وزیراعلیٰ نے خواتین ارکان اسمبلی سے گفتگو میں کہاکہ تحریک انصاف کی حکومت خواتین کو ترقی کے مساوی مواقع فراہم کرے گی۔ خواتین ارکان اسمبلی نے سیاسی جدوجہد میں ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے۔ نئے پاکستان میں خواتین کو ان کا حقیقی حق دیا جائے گا۔ پولیو سے بچائو کے عالمی دن پر پیغام میں عثمان بزدار نے کہا کہ بروقت ویکسی نیشن کے ذریعے بچوں کو اس موذی مرض سے بچایا جا سکتا ہے۔ پولیو کے خاتمے کیلئے موثر اقدامات کا تسلسل حکومت کے ساتھ معاشرے کی بھی ذمہ داری ہے لہذا والدین کو اپنے بچوں کو اس مرض سے بچانے کے لئے پولیو کے قطرے لازمی پلانے چاہئیں۔ پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے اور پاکستان کو پولیو فری بنانے کیلئے کوئی کسر اٹھا نہ رکھی جائے گی۔