بجلی مہنگی‘ ای سی سی نے منظوری دیدی‘ زرعی شعبے کیلئے سستی ‘ نرخ آدھے ہو گئے اضافے کا فیصلہ آج کابینہ کی اجازت سے مشروط
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں بجلی کے مختلف سلیبز میں نرخ بڑھانے کی منظوری دیدی ہے تاہم اس کا اعلان کابینہ سے منظوری لینے تک روک دیا گیا۔ کابینہ کا اجلاس آج ہوگا۔ قیمت میں اضافے کا اطلاق آج کابینہ کی اجازت سے مشروط ہے جس میں منظوری ملنے کے بعد بجلی کے نئے نرخ سامنے لائے جائیں گے۔ عمومی طور پر وزیر خزانہ کی صدارت میں ای سی سی کے اجلاس منعقد ہوتے ہیں جس کے بعد پریس کانفرنس یا پریس ریلیز کے ذریعے فیصلوں کا اعلان کیا جاتا ہے۔ تاہم گزشتہ دنوں بھی نائیجیریا کے 2مزید جے ایف تھنڈر طیارے بیچنے کیلئے ساورن گارنٹی دینے کا فیصلہ ای سی سی نے کیا تاہم اس کا اعلان نہیں کیا گیا۔ نیپرا اور متعلقہ اداروں کے ذرائع یہ بتا رہے ہیں کہ بجلی کے نرخ بڑھا دیئے گئے ہیں تاہم کابینہ سے ان کی منظوری لی جائے گی۔ کابینہ کی منظوری ملنے کے بعد فیصلے کا حتمی اعلان سامنے آئے گا۔ اس سلسلہ میں جو تفصیلات ذرائع سے معلوم ہوئی ان کے مطابق نیپرا نے اوسط 3روپے 82پیسے فی یونٹ قیمت بڑھانے کی سفارش کی تھی۔ 300 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے صارفین کے لئے بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ اس طرح 5کے ڈبلیو تک بجلی استعمال کرنے والے بجلی کے کمرشل صارفین کے لئے بھی ٹیرف میں تبدیل نہیں کی گئی۔ ذرائع نے بتایا کہ 300 سے زائد یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والوں کے لئے تمام بالاتر سلیب مختلف شرحوں سے قیمت بڑھا دی گئی ہے۔ 300 سے 700 یونٹ تک استعمال کرنے والوں پر نسبتاً کم شرح سے اضافہ ہوگا اور بالائی سطحوں پر شرحیں بڑھتی چلی جائیں گی جو 3روپے 82پیسے فی یونٹ تک جائیں گی۔ اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا۔ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ 300 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کیلئے کوئی اضافہ نہیں ہوگا‘ چھوٹے اور درمیانے کمرشل صارفین کیلئے بجلی کی قیمت میں اضافہ نہیں ہوگا۔ زرعی ٹیوب ویل صارفین کیلئے بجلی کی قیمت تقریباً آدھی کر دی گئی ہے اور بجلی 5روپے 35پیسے فی یونٹ سستی کر دی گئی۔ تمام صنعتی صارفین کیلئے 80پیسے فی یونٹ اضافے کی سفارش کی گئی ہے۔ پانچ برآمدی صنعتوں کیلئے 3روپے فی یونٹ کی سبسڈی جاری رہے گی۔رات گئے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ زرعی ٹیوب ویلز کے لیے بجلی کے ٹیرف 10 روپے 35 پیسے سے کم کرکے 5 روپے 35 پیسے کر دیا گیا۔ 3 روپے فی یونٹ سبسڈی کو جاری رکھا جائے گا۔ 5 برآمدی سیکٹرز کے لیے یقینی بنایا جائے گا کہ بجلی کی قیمت 7.5 سینٹس سے زیادہ نہ بڑھے۔ تمام سکولوں اور ہسپتالوں کے لیے بجلی کی قیمت میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔ بیان میں کہا گیا کہ اس بات کو یقینی بنایا گیا ہے کہ ٹیرف سے غریب اور مڈل کلاس طبقہ متاثر نہ ہو۔ بیان میں کہا گیا کہ وفاقی کابینہ اس کو حتمی منظوری دے گی۔نیشن رپورٹ کے مطابق اقتصادی رابطہ کمیٹی نے 301سے 700 یونٹ ماہانہ بجلی کے استعمال پر قیمت میں 10فیصد اضافہ کیا ہے اور موجودہ سلیب پر فی یونٹ 1.08 روپے اضافہ کیا گیا ہے جبکہ 700یونٹ سے اوپر بجلی کے بل پر 15فیصد فی یونٹ اضافے کی منظوری دی ہے۔ جس کے بعد 700 یونٹ سے زائد بجلی استعمال کرنے والوں کیلئے 2.70 روپے فی یونٹ قیمت میں اضافہ ہوگا۔ زرعی شعبے میں بجلی کی فی یونٹ قیمت 10 روپے 50 پیسے سے کم کر کے 5 روپے 50 کردی گئی۔ ذرائع کے مطابق وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ توقع سے کم کیا گیا ہے، واجبات کی وصولی اور گردشی قرضوں کو کم کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ 300 یونٹ تک استعمال کرنے والے صارفین کو اضافے سے چھوٹ دی گئی ہے۔ علاوہ ازیں نیپرا نے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں بجلی کی قیمت میں 20 پیسے فی یونٹ اضافہ کردیا تاہم اس کا اطلاق کراچی کے صارفین پر نہیں ہو گا۔ بدھ کو نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی (نیپرا) نے سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی کی ستمبر کے فیول ایڈجسٹمنٹ کے لئے دائر درخواست کی سماعت کی۔ سنٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی نے فی یونٹ بجلی 44 پیسے مہنگی کرنےکی درخواست کی تھی تاہم نیپرا نے بجلی کی قیمت میں 20 پیسے فی یونٹ اضافہ کر دیا۔ نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافہ ستمبر کے فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا، بجلی کی قیمت بڑھنے سے صارفین پر 2 ارب 40 کروڑ روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔
300یونٹ