• news

ہائیکورٹ نے شہبازشریف کی گرفتاری کیخلاف درخواست خارج کر دی

لاہور (وقائع نگار خصوصی) لاہور ہائیکورٹ نے مسلم لیگ (ن) کے نومنتخب رکن قومی اسمبلی خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق کو گرفتار نہ کرنے کے احکامات میں 14 نومبر تک توسیع کر دی ہے۔ جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے سماعت کی۔ وکیل نے بتایا کہ نیب نے جو دستاویزات مانگے تھے وہ فراہم کر دیئے گئے۔ لیکن یہ خدشہ ہے نیب بے بیناد الزامات پر گرفتار کرلے گا۔ میڈیا سے گفتگو میں خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ حکومت احتساب کے نام پر انتقامی کارروائی کا نشانہ بنا رہی ہے مگر وہ ہر طرح کی کارروائیوں کا سامنا کرنے کےلئے تیار ہیں۔ بعض لوگوں کی وجہ سے پاکستان کا نظام عدل امتحان میں پڑ چکا ہے۔ قبل ازیں دو رکنی احتساب بنچ کے کمرہ عدالت کی حساس آلات سے چیکنگ کی گئی۔ ہائیکورٹ نے شہباز شریف کی گرفتاری کیخلاف دائر درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کر دی۔ درخواست میں یہ نکتہ اٹھایا گیا کہ تحقیقات مکمل ہونے سے پہلے گرفتار کرنا آئین کے منافی ہے۔ آئین کے تحت فری اینڈ فیئر ٹرائل ہر ملزم کا بنیادی حق ہے لیکن چیئرمین نیب نے شہباز شریف کو کیس میں فری اور فیئر ٹرائل کا حق نہیں دیا۔ ججز کمرہ عدالت میں وکلا اور لیگی کارکنوں کے رش اور شور کی وجہ سے عدالت سے اٹھ کر چلے گئے۔ فاضل ججز نے ڈی ایس پی سکیورٹی میاں ابصار کو رش کم کرنے کی ہدایت کی۔ بعد ازاں دوبارہ عدالت نے سماعت کی اور محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے درخواست خارج کر دی۔
درخواست خارج

ای پیپر-دی نیشن