تیز ترک گامزن منزل مادورنیست
سلطان سکندر
’’تیز ترک گامزن منزل فاڈورنیست‘‘ کے مصداق جواں سال کشمیری مجاہد کمانڈر برہان مظفر وانی کی طرح حال ہی میں علی گڑھ یونیورسٹی سے ڈاکٹریٹ سے فارغ التحصیل ہونے والے نوجوان کشمیری سکالر ڈاکٹر حنان وانی کی ہندواڑہ میں قابض بھارتی سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں المناک شہادت کے بعد مظلوم کشمیریوں کی شہادتوںکے سفر میں پھر تیزی آ گئی ہے ماہ رواں میں 29 شہادتیں ہوئیں آزادی مانگنے کی پاداش میں شہید ہونے والے ان بے گناہ اور پرامن کشمیریوں کی قربانی نے تحریک آزادی کشمیر کیلئے نئی مہمیز کا کام دیا ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں احتجاجی مظاہروں سری نگر کے ساتھ تھانوں کی حدود میں خاص طورپر کو دبانے کے لئے کرفیوں کا سہارا بھی لیا گیا ہے جس کی وجہ مرکزی جامع مسجد سری نگر میں گزشتہ تین ہفتوں میں ایک بار پھر نماز جمعہ ادا نہ کی جا سکی اس دوران حریت قائدین سید علی گیلانی ، میرواعظ، عمر فاروق، محمد یاسین ملک اور دیگر سرگرم رہنمائوں اور کارکنوں کو نظر بند اور گرفتار کیا گیا، نام نہاد سیکولر بھارتی حکومت کا اصل مذموم مقصد مقبوضہ کشمیر میں مہم آبادی کا تناسب تبدیل کرنا ہے اس سلسلے میں بھارتی آئین کے آرٹیکل 35-A جس کے تحت کوئی نان کشمیری، کشمیر میں جائیدادیں خرید سکتا کو ختم کر کے لئے سپریم کورٹ آف انڈیا کا سہارا لینے کی کوشش کی گئی تھی اس پر زبردست عوامی ردعمل اور احتجاج کے بعد اب بھارت نے براہ راست کشمیری نوجوانوں کی نسل کشی کی مذموم کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ بھارتی سکیورٹی فورسز کی اس قتل و غارت کے خلاف آزاد کشمیر کے عوام بھی سراپا احتجاج ہیں دارالحکومت مظفرآباد، میرپور ، کوٹلی اور دیگر مقامات پر احتجاجی مظاہرے اور ریلیاں نکالی گئیں۔ وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اور دیگر مقررین نے مظفرآباد میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت تحریک آزادی میں نفسیاتی طور پر شکست کھانے کے بعد شکمیریوں کو شہید کرنے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے عالمی برادری انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں بند کرائے، وفاقی وزیر اور کشمیر علی امین خان گنڈا پور نے اپنے پہلے دورہ مظفرآباد کے دوران نیا پاکستان ہائوسنگ سکیم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کشمیر میں درندگی کی تمام حدود کو توڑ چکا ہے اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کی خاموشی سوالیہ نشان ہے۔ کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے زیر اہتمام نیشنل پریس کلب اسلام آباد کے سامنے بھارتی مظالم کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، حکومت پاکستان کے دفتر خارجہ نے ان بھارتی مظالم کے خلاف سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ بھارت اقوام متحدہ اور سلامتی کونسل قراردادوں اور کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق تنازعہ کشمیر کے حل کیے جانے کی پیش رفت کا احساس کرے اور مسئلہ حل کرنے کے لئے مذاکرات کرے، وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا کہ کشمیریوں کا بہتا خون اقوام متحدہ کے ضمیر پر داغ ہے جو چپ رہے گی۔ زبان خنجر لہو پکارے گا آستین کا۔