نیب نے ایل این جی کیس دوبارہ کھول دیا‘ شاہد خاقان کی طلبی کا فیصلہ
اسلام آباد + پشاور + لاہور (خصوصی نمائندہ + ایجنسیاں) قومی احتساب بیورو (نیب)نے ایل این جی سیکنڈل پھر سے کھولتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کر لیا۔ نیب راولپنڈی نے ایل این جی سکینڈل کی دوبارہ انکوئری شروع کر دی، وزارت پٹرولیم کے سابق افسران کو بھی طلب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، نیب نے متعلقہ وزارتوں سے ریکارڈ بھی طلب کر لیا وزارت پٹرولیم کو خط لکھ دیا گیا۔ اس سے قبل نیب کراچی نے کیس بند کر دیا تھا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم عمران خان کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان کرپشن کیس میں نیب بیورو پشاور میں پیش ہو گئے۔ اعظم خان پر مالم جبہ میں سرکاری اراضی کی غیر قانونی الاٹمنٹ اور بدعنوانی اور بے ضابطگیوں کا الزام ہے۔ مالم جبہ ریزورٹ لیز سکینڈل میں وزیراعظم کے پرنسپل سیکرٹری اعظم خان نیب پشاور میں بغیر نمبر پلیٹ کی سیاہ شیشوں والی گاڑی میں پہنچے۔ نیب ذرائع کے مطابق اعظم خان جوائنٹ انکوائری کمیٹی کے سامنے پیش ہوئے اور اپنا بیان ریکارڈ کرایا۔ نیب کے مطابق مالم جبہ میں275 ایکڑ زمین 33 سالہ لیز پر قواعدوضوابط کے برعکس دی گئی۔ سابق چیف سیکرٹری خیبرپی کے امجدخان بھی عدالت میں پیش ہوئے اور انہوں نے بھی اپنا بیان قلمبند کیا۔ اسی کیس میں وزیر دفاع پرویز خٹک اور سابق ایڈیشنل چیف سیکرٹری خالد پرویز کیس میں پہلے سے پیش ہوچکے ہیں۔ بعدازاںقومی احتساب بیورو(نیب) لاہور نے سابق وزیراعلیٰ شہباز شریف کے صاحبزادوں حمزہ شہباز اور سلمان شہباز کو 30 اکتوبر کو طلب کر لیا۔ نیب ذرائع کے مطابق مبینہ طور پر شوگر ملز کےلئے سرکاری خزانے سے چنیوٹ میں پل تعمیر کیا گیا، پل تعمیر کےلئے مبینہ طور پر 20کروڑ روپے سے زائد فنڈز لئے گئے۔
نیب طلبی