حمزہ شہباز بیٹے کی طرح، بچے تہذیب چھوڑیں تو سکھانا پڑتا ہے: پرویز الہیٰ
لاہور (خصوصی نامہ نگار) سپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی نے کہا ہے کہ حمزہ شہباز میرے بیٹے کی طرح ہیں، بچے جب تہذیب کے دائرے سے نکل جائیں تو انہیں سکھانا تو پڑے گا۔ ایک بات واضح کرلیں، ممبران کی ممبرشپ نہیں بلکہ اس اجلاس میں داخلہ ممنوع کیا گیا۔ ان کی حرکتوں کی وجہ سے پابندی لگائی ہے۔ باہر بھی اور اندر بھی باقاعدگی سے حاضری لگائی جارہی ہے۔ ماں باپ ہی کی طرف سے کوئی کمی رہ جائے تو کیا کیا جاسکتا ہے۔ پنجاب اسمبلی کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سپیکر نے کہا کسی کا روٹی پانی بند نہیں کرنا، کمیٹی رپورٹ پیش کرے گی۔ شہباز شریف کی نالائقی کی وجہ سے جو جو منصوبے تعطل کا شکار ہوئے ان کی نشاندہی کرے گی۔ یہ ایوان کی کمیٹی ہے، پیسوں کی نشاندہی کرے گی۔ اسمبلی سمیت جتنے منصوبوں کی لاگت بڑھی ان سب کی نشاندہی کی جائے گی۔ ایک ایک بیڈ پر تین تین مریض شہباز شریف کی وجہ سے ہوئے، ہسپتال مکمل نہیں کیے گئے۔ چالیس کالجز مکمل نہیں کیے گئے خزانہ پہلے بھی خالی تھا مگر نیت ٹھیک ہو تو سب کچھ کیا جاسکتا ہے۔ ان کو شرکت سے روکا نہیں، چوتھی دفعہ انہوں نے ہنگامہ آرائی نہیں تشدد کیا۔ شہباز شریف کی نالائقی کی وجہ سے ٹیکس دینے والوںکے پیسے کو برباد کیا گیا۔ اور ہمارے ترقیاتی منصوبے پایہ تکمیل تک نہ پہنچ پائے۔ ایوان کی سپیشل کمیٹی ان منصوبوں میں تاخیر کی وجوہات کو دیانتداری سے دیکھے گی عوام کا پیسہ برباد کرنے والوں پر ذمہ داری فکس کرے گی لاگت میں اضافہ کے ذمہ داروں سے ان کی لاگت وصول کی جائے گی۔ اپوزیشن کے باقی ارکان اسمبلی موج مستی کے لیے آتے ہیں پیسے وصول کرنے کے لیے حاضر ی بھی لگاتے ہیں، صرف ایوان میں آنا ان کو پسند نہیں۔ ہمارا فرض بنتا ہے کہ اپنے بچوں کو جو وہ غلط کر رہے ہیں اس کی نشاندہی کریں۔ ان بچوں کو معاف کرنے کا ارادہ ہے تو انہوں نے کہا کہ بچے جب تہذیب کے دائرے میں رہ کر گفتگو سیکھ جائیں گے تو پھر انشاءاللہ دیکھیں گے۔ اپوزیشن کہتی ہے سپیکر نیشنل اسمبلی اسد قیصر کا رویہ اور ہے پرویز الٰہی صاحب کا رویہ اور ہے۔ چودھری پرویز الہٰی نے کہا کہ احتجاج اپوزیشن کا حق ہے۔ مگر نیشنل اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کا فرق دیکھیں کہ وہاں اجلاس میں شور ضرور ہوا تھا لیکن کسی نے کسی کا گلا نہیں پکڑا تھا، نہ سپیکر اور اراکین اسمبلی کے خلاف غلیظ زبان استعمال کی گئی۔ اپوزیشن ارکان حمزہ شہباز کے ایماءپر چیئر پر حملہ آور ہوئے ۔ اسمبلی سٹاف کو گریبانوں سے پکڑا۔ مائیک توڑ د یئے اور فرنیچر اور دیگر سرکاری املاک کو نقصان پہنچایا۔ مالی مشکلات کے باوجود پنجاب میں عوام دوست بجٹ پیش کیا گیا۔ وزیراعظم کو سعودی عرب کے کامیاب دورہ پر ایوان خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزیر اعظم کے مشکور ہیں کہ انہوں نے متوسط گھرانے سے وزیراعلیٰ دیا۔ ہم سب کو وزیر اعلیٰ کے کندھے سے کندھا ملا کر چلنا چاہئے تا کہ پنجاب کو ایک مثالی صوبہ بنایا جا سکے۔ کسانوں کے لیے بجلی کے بل میں وزیر اعظم کی طرف سے 50فیصد کا تعاون احسن اقدام ہے۔ آج تک کسی وزیر اعظم نے کسانوں کے لیے اس طرح کا پیکج نہیں دیا۔ 2002سے 2008تک جب ہماری حکومت تھی، کسانوں کا بجلی کا آدھا بل حکومت پنجاب ادا کرتی تھی۔ وزیر اعظم نے یہ پیکج سارے پاکستان کے لیے کر دیا ہے۔ ان کے دل میں غریبو ں کے لیے ہمدردی ہے۔ ہماری دعائیں ان کے ساتھ ہیں ۔ اللہ تعالیٰ ان کو عوامی خدمت کے مشن میں کامیاب فرمائے۔ یہ ہم سب کا فرض بنتا ہے کہ وز یر اعظم کے نامزد وزیر اعلیٰ کا بھرپور ساتھ دیں ،مجھے پتہ ہے کہ وہ بھی پنجاب کے لئے کچھ کرنا چاہتے ہیں ۔ سپیکر نے وزیر اعلیٰ پنجاب کو ایک متوازن بجٹ پیش کرنے پر مبارکباد دی۔
پرویز الہی