• news

فضل الرحمن کا نوازشریف کو فون‘ اپوزیشن رابطے تیز کرنے پر اتفاق

لاہور/ کراچی (خصوصی نامہ نگار+ خبر نگار+ سٹاف رپورٹر) سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمن نے قائد مسلم لیگ ن نواز شریف سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور انہیں آصف زرداری سے ملاقات کے بارے میں آگاہ کیا۔ دونوں رہنماﺅں نے اپوزیشن جماعتوں سے رابطوں میں تیزی لانے پر اتفاق کیا۔ نواز شریف نے کہا کہ پارٹی سے مشاورت کے بعد جلد کوئی جواب دوں گا۔ مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ اپوزیشن جماعتوں کو متحد ہو کر حکومت کو ٹف ٹائم دینا چاہئے۔ ذرائع مسلم لیگ ن کے مطابق نواز شریف اور آصف زرداری کی ملاقات طے نہیں ہوئی۔ اتحاد کے حوالے سے پارٹی مشاورت جاری ہے۔ علاوہ ازیں مولانا فضل الرحمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے کہا کہ اپوزیشن ایک پیج پر اور متحد ہے دو ماہ میں جو چیزیں ہمارے سامنے آئی ہیں عوام کا کہنا ہے کہ حالات درست نہیں۔ متحدہ اپوزیشن کیلئے کام کا آغاز ہو چکا ہے، حکومت ایک ڈکٹیٹر کا کردار ادا کر رہی ہے۔ پچھلے 30 برس سے ملک کے حالات ایسے ہی دیکھ رہا ہوں، 30 سال سے کوشش ہو رہی ہے پیسہ واپس کیوں نہیں لایا جا سکا۔ متحدہ اپوزیشن بننے میں اصولی طور پر کوئی رکاوٹ نہیں، سیاستدانوں کی کردار کشی کی جاتی ہے، سیاستدانوں نے ہمیشہ قید و بند کی صعوبتیں برداشت کیں۔ علاوہ ازیں لاہور سے خبرنگار کے مطابق سابق صدر اور پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر آصف علی زرداری گزشتہ شام خاموشی سے لاہور پہنچ گئے۔ آصف زرداری ائرپورٹ سے سیدھے بلاول ہاﺅس چلے گئے، صرف چند افراد سے ملاقات کی۔ آصف زرداری آج سہ پہر فلیٹیز ہوٹل میں پیپلز پارٹی وکلاءکنونشن سے خطاب کریں گے تاہم باوثوق ذرائع کے مطابق آصف زرداری کی لاہور میں مختصر قیام کے دوران مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف سے ملاقات بھی متوقع ہے تاہم پیپلز پارٹی کے ذرائع کے مطابق اس مرتبہ آصف زرداری جاتی امرا نہیں جائیں گے۔ اگر ملاقات ہوئی تو میاں نواز شریف بلاول ہاﺅس آئیں گے۔ مزید برآں کراچی سے سٹاف رپورٹر کے مطابق زرداری نے کہا کہ میں خود جلد تھرکا دورہ کروں گا اورتھرکے عوام کومشکل گھڑی میں تنہا نہیں چھوڑا جا سکتا۔ جمعہ کو آصف زرداری سے وزیراعلیٰ سندھ کے معاون خاص محکمہ برائے انسانی حقوق ڈاکٹرکھٹومل جیون نے ملاقات کی۔ ڈاکٹرکھٹو مل جیون نے تھرکی قحط زدہ صورتحال پرتفصیلی بریفنگ دی۔ آصف علی زرداری نے کہا کہ تھرکے مسائل ترجیحی بنیادوں پرحل کریں گے، اگرپانی کی فراہمی کا منصوبہ آسانی سے شروع کیا جا سکتا ہے توفراہم کیا جائے گا، تھرکول جیسا منصوبہ تھرکوترقی کی راہ پرگامزن کرے گا اور تھرکی تقدیراب بدل جائے گی۔ ہم ہر مسئلے کا حل چاہتے ہیں، مسائل حل ہو سکتے ہیں۔
فضل الرحمن/ فون

ای پیپر-دی نیشن