• news

جسٹس ثاقب کا دورہ جیل‘ شاہ رخ کو سی کلاس دینے پر سپرنٹنڈنٹ معطل

کراچی (وقائع نگار+آئی این پی+ نیٹ نیوز) چیف جسٹس پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے لانڈی جیل ملیرکا دورہ کیا اور شاہ زیب قتل کیس میں سزائے موت کے مجرم شاہ رخ جتوئی کو سی کلاس میں دیکھ کر جیل سپرنٹنڈنٹ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے آئی جی کو طلب کرلیا اور حکم دیا اس مجرم کو فوری ڈیتھ سیل میں منتقل کیا جائے، انہیں یہ سہولیات اور آسائش کیسے فراہم کی گئیں؟نیٹ نیوز کے مطابق بعدازاں قائم مقام آئی جی جیل خانہ جات قاضی نذیر چیف جسٹس کی ہدایت پر سپریم کورٹ میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا بتایا جائے سزائے موت کے مجرم کو اتنی سہولیات کس قانون کے تحت دی گئیں؟ شاہ رخ جتوئی کو جیل میں بجا سہولیات فراہم کرنے کے معاملے میں چیف جسٹس کی ہدایت پر جیل سپرنٹنڈنٹ لانڈی جیل ملیرکو معطل کر دیا گیا۔ چیف جسٹس نے معاملے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ذمہ داران کے خلاف کارروائی کرنے کا حکم دیدیا۔ آئی این پی کے مطابق سپریم کورٹ نے 15 دن میں کراچی سے تجاوزات کے مکمل خاتمے کا حکم دے دیا۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے تمام فٹ پاتھوں سے تجاوزات کو ختم کیا جائے، رفاہی ادارے فٹ پاتھوں پرغربا کو کھانا کھلاتے ہیں،انہیں بھی ہٹایا جائے، میئر کراچی غریبوں کو کھانا کھلانے کے لیے متبادل جگہ دیں۔ سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس کی سربراہی میں کراچی سے تجاوزات کے خاتمے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی اور میئر کراچی وسیم اختر، ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ اور دیگر حکام عدالت میں پیش ہوئے۔ سماعت کے آغاز پر چیف جسٹس نے ایڈیشنل آئی جی کراچی سے استفسار کیا تجاوزات آپ ختم کرائیں گے، اپناپلان بتائیں؟ایڈیشنل آئی جی نے کہا ہم مکمل تعاون کیلئے تیار ہیں۔ میئر کراچی وسیم نے عدالت کو بتایا ایمپریس مارکیٹ 70فیصد صاف ہوچکا ہے۔ چیف جسٹس نے میئر کراچی اور ایڈیشنل آئی جی سے کہا صرف ایمپریس مارکیٹ نہیں اطراف کاعلاقہ بھی صاف کرائیں۔ عدالت نے میئر کراچی سمیت انتظامیہ کو شہر بھر سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا عدالت کاحکم موجودہے، اب کسی اجازت کی ضرورت نہیں۔وسیم اختر نے عدالت کو یقین دہانی کرائی صدر کو مکمل طور پر صاف کرائیں گے۔ عدالت نے کنٹونمنٹ بورڈز اور رینجرز کو بھی انتظامیہ سے تعاون کی ہدایت دیتے ہوئے کہا امن و امان کی صورتحال سے قانون کے مطابق نمٹا جائے۔ وسیم اختر نے عدالت میں موقف اپنایا میرے پاس اختیارات اور میجسٹریل پاور نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے شہر صاف کرانے کا ٹاسک میئر کراچی کو دیا ہے، عدالت نے تجاوزات کے خاتمے کیلئے تشکیل دی گئی مشترکہ ٹیم کو 15 دن کی مہلت دے دی۔ چیف جسٹس نے کراچی کے علاقے بن قاسم پر واقع ملٹی نیشنل کمپنی کے واٹر ٹریٹمنٹ پلانٹ کا دورہ کیا اور کمپنی کے ذمہ داران کو شام تک رپورٹ جمع کرانے کا حکم دے دیا۔ جسٹس ثاقب نثار نے کہا جس جگہ یہ کمپنی قائم ہے یہ جگہ لیز نہیں، رپورٹ آنے کے بعد فیصلہ کریں گے ان کا کیا کرنا ہے۔ بعدازاں چیف جسٹس نے دورہ جیل کے دوران قیدیوں کے مسائل سنے۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار نے شاہ زیب کے قاتل کے پاس جیل میں اے سی اور ٹی وی کی سہولتیں دیکر برہمی کا اظہار کیا تو شاہ زیب کا قاتل چیف جسٹس کے سامنے مسکراتا رہا۔ شاہ رخ جتوئی نے چیف جسٹس کی موجودگی میں ڈھٹائی کا مظاہرہ کیا اس کا چہرہ ہشاش بشاش تھا اور میٹرس پر آرام کر رہا تھا اس نے سوال کیا ویڈیو بنانے کا حق آپ کو کس نے دیا ویڈیو بنانا بند کریں۔
شاہ رخ جتوئی
چیف جسٹس/ دورہ

ای پیپر-دی نیشن