• news

اسرائیلی طیارے کے پاکستان آنے کی افواہیں‘ یہ غلط اور حکومت فوج کو متنازعہ بنانے کی کوشش ہے : فواد چوہدری

اسلام آباد (نمائندہ خصوصی+ ایجنسیاں + نوائے وقت رپورٹ) ترجمان سول ایوی ایشن نے کہا کہ کوئی اسرائیلی طیارہ پاکستان کے کسی ایئرپورٹ پر نہیں اترا ،اسرائیلی طیارے کی پاکستان آمد افواہ ہے۔ ترجمان سول ایوی ایشن نے سوشل میڈیا اور ٹی وی چینلز پر چلنے والی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے کہا ہے کہ کسی اسرائیلی طیارے کی پاکستان کے کسی بھی ائیرپورٹ پر آمد کی افواہ میں قطعی کوئی صداقت نہیں۔ ادھر وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے اسرائیل سے خفیہ مذاکرات کی افواہوں کی تردید کرتے ہوئے احسن اقبال کی جانب سے وضاحت طلب کرنے پر کہا کہ عمران خان نواز شریف ہیں نہ ان کی کابینہ میں آپ جیسے جعلی ارسطو، مودی سے خفیہ مذاکرات کریں گے نہ اسرائیل سے۔مسلم لیگ (ن) کے رہنمااحسن اقبال نے بی بی سی کی خبر سوشل میڈیا پر شیئر کر تے ہوئے کہا کہ اسرائیلی طیارہ اسلام آباد آیا یا نہیں، حکومت صورتحال واضح کرے۔ وزیراطلاعات نے کہا آپ کو پاکستان کی اتنی فکر ہوتی جتنی ظاہر کر رہے ہیں تو آج ہم ان حالات میں نہ ہوتے، اس لئے فکر نہ کریں، پاکستان محفوظ ہاتھوں میں ہے۔وزیراطلاعات کی ٹویٹ پر احسن اقبال نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ حکومت سے وضاحت طلب کی تھی لیکن وزیر اطلاعات آگ بگولہ ہوگئے لگتا ہے دال میں کچھ کالا ہے۔یاد رہے کہ اسرائےلی صحافی کے اےک ٹوئٹ نے کہا تھا کہ اےک اسرائےلی طےارہ تل ابےب سے اڑ کر اسلام آباد مےں اترا ہے۔ اسرائیلی صحافی کے ٹویٹ کے بعد سوشل میڈیا پر تبصروں اور افواہوں کا ایک سیلاب امنڈ آیا، ایوی شار نامی ایک اسرائیلی صحافی نے اپنے ٹوئٹر پیغام میں کہا تھا کہ ایک اسرائیلی طیارہ پاکستان آیا، تاہم وہ طیارہ دارالحکومت تل ابیب سے براہ راست اسلام آباد نہیں پہنچا بلکہ طیارے کے پائلٹ نے چالاکی کرتے ہوئے پہلے اسے 5 منٹ کے لیے عمان میں لینڈ کرایا اور پھر وہاں سے اسلام آباد کے لیے اڑان بھری۔ فواد چودھری نے کہا ہے کہ فضل الرحمن سوال اٹھا کر کشمیریوں کے یوم سیاہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔ سول ایوی ایشن نے وضاحت کی کہ کوئی اسرائیلی طیارہ پاکستان میں لینڈ نہیں کرسکتا۔ بھارت اور اسرائیل کا آپس میں گٹھ جوڑ ہے۔ بھارت اور اسرائیل کے گٹھ جوڑ سے یوم سیاہ کو متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی۔ یوم سیاہ کو متنازعہ بنانے کیلئے افواہ پھیلائی گئی کہ اسرائیل کا وزیراعظم پاکستان میں دس گھنٹے گزار کر گیا۔وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ اسلام آباد میں اسرائیلی طیارے کے دس گھنٹے قیام کی خبر بالکل لغو اور بے بنیاد ہے اس خبر کی کوئی بنیاد ہی نہیں اور اس کی واضح تردید آ چکی ہے جس چیز کی کوئی حقیقت نہیں اس پر جواب دینا مناسب نہیں۔ فضل الرحمان نے کہا کہ ائر پورٹ پر اسرائیلی طیارہ انڈیا خفیہ مشن نظر آتا ہے۔ اسرائیلی طیارے کی خبر نہ قومی سطح پر تشویش پیدا کی سول ایوی ایشن حکام کی تردید کو مسترد کرتے ہیں قوم کو معاملے پر آگاہ کرنے کیلئے مہم چلائی جائے گی طیارے کا کوڈ تبدیل کرکے پاکستان آنے کی اجازت دی گئی ۔ پیپلز پارٹی کی سینیٹر شیری رحمان نے مطالبہ کیا ہے کہ حکومت اسرائیلی طیارے کے حوالے سے وضاحت کرے عمان نے آنے والے طیارے میں کون آیا ہے؟ اسرائیلی طیارہ دس گھنٹے تک رکا حقائق کیا ہیں؟ قوم سے کیا حقائق چھپانے کی کوشش کی جا رہی ہے قوم کو اندھیرے میں رکھ کر کئے گئے فیصلے قبول نہیں کریں گے۔ ادھر اسرائیلی صحافی نے یوٹرن لے لیا۔ ایوی شارف نے ٹویٹ میں کہا ہے کہ سول ایوی ایشن نے اسرائیلی طیارے سے متعلق خبر کی تردید کی ہو سکتا ہے کہ اسرائیلی طیارہ پاکستانی حدود سے گزر کر چین گیا ہو۔فواد چودھری نے اپنے بیان میں کہا کہ وزیراعظم عمران خان کی تقریر کے بعد ن لیگیوں کو دن میں تارے اور رات کو اسرائیلی طیارے نظر آنے لگے۔ اسرائیل کے ایک صحافی نے ایک من گھڑت ٹویٹ کرکے پاکستانی حکومت اور افواج یا پاکستان کو متنازعہ بنانے کی ناکام کوشش کی گئی جبکہ ایک مخصوص گروپ نے اسکو اٹھا کر کہرام مچا دیا ہے۔
اسرائیلی طیارہ/ فواد چودھری

ای پیپر-دی نیشن