جنوری میں ڈیم کی تعمیر شروع ہو گی‘ پاکستان پہلی بار ترقی کی جانب ٹیک آف کر رہا ہے : چیف جسٹس
لاہور (خصوصی نامہ نگار + وقائع نگار خصوصی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس میاں ثاقب نثار نے حضرت داتا گنج بخشؒ کے سالانہ عرس کی تقریب کے موقع پرگفتگو کرتے ہوئے کہا اولیاءکرام کی بدولت دنیا میں اسلام پھیلا۔ ملک میں اولیاءکرام کے کئی دربار ہیں جو رونق اور برکات کے مرکز ہیں۔ جو رونق اور برکت داتا دربار پر ہے وہ مقبرہ جہانگیر پر نہیں، پہلی دفعہ محسوس ہورہا ہے ملک ترقی کی طرف ٹیک آف کررہا ہے۔ انہوں نے کہا خطے میں اسلام پھیلانے والے یہاں دفن ہیں۔ اولیاءکرام کی بدولت ہی برصغیر میں لاکھوں لوگ مسلمان ہوئے۔ بزرگان دین نے بتایا دین کی پیروی میں نجات ہے۔ پاکستان ترقی کی جانب رواں دواں ہے۔ اولیاءکرام کی بدولت اسلام پھیلا اور صوفیاءکرام نے لوگوں کو محبت اور امن کا پیغام دیا۔ چیف جسٹس نے کہا اولیاءکرام معاشرے کیلئے اﷲ کی رحمت ہوتے ہیں، ملک میں اولیاءکرام کے کئی دربار ہیں۔ بزرگوں کی تعلیم یہی تھی کہ اسلام کی روح پر عمل کرنا ہے۔ ہمیں اس ملک سے پیار کرنا ہے اور اس ملک کے لئے بہت قربانیاں دی گئیں۔ اﷲ کرے ملک جلد ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو۔ عوام سے درخواست ہے ڈیمز فنڈ کے لئے دل کھول کر عطیات دیں ۔دنیا کا سب سے بڑا پیغام انسانیت کی خدمت ہے ۔ ڈیم ہمارے لئے بہت اہم ہیں اور ہم نے جلد بنانا ہے۔ جنوری کے آغاز میں ڈیم کی تعمیر پر کام شروع ہو جا ئےگا۔ صرف یہی نہیں ہم نے باقی ڈیمز بھی بنانے ہیں، ملک میں ایسی بہت سی چیزیں ہیں جن کی شدت سے اصلاح کرنے کی ضرورت ہے، دعا ہے اللہ تعالیٰ ہمیں نیک، صالح، سچے، پرہیزگار اور با کردار قائد بطور حکمران نصیب فرمائے تاکہ اپنے ملک اور آنے والی نسلوں کےلئے آسودگی اور سہولتیں پیدا کریں۔ انہوں نے مزید کہا کہ اولیاءکرام کی بدولت برصغیر میں لاکھوں لوگ مسلمان ہوئے۔ دین کی پیروی میں ہی نجات ہے۔ انہوں نے کہا دین کی پیروی میں ہی نجات ہے اسی پر عمل کر کے ہم اپنی دنیا اور آخرت دونوں سنوار سکتے ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا عوام بڑھ چڑھ کر ڈیم فنڈ میں حصہ ڈال رہے ہیں۔ انہوں نے دوبارہ زور دے کر کہا پاکستان کے لئے ڈیموں کی تعمیر بہت ضروری ہے۔ ہمیں ان ڈیمز کو جلد سے جلد بنانا ہے۔ یہ ہمارے لیے بہت اہمیت کے حامل ہیں۔ چیف جسٹس نے کہا ایک ادارے کی جانب سے ڈیم کےلئے ایک ارب روپے دئیے گئے لیکن جب ان سے کہا گیا آپ کے نام کی تشہیر کی جائے تو انہوں نے منع کر دیا۔ اسی طرح ہمدرد دواخانہ نے بڑا حصہ ڈالا اور جو محترمہ آئیں تو انہوں نے بھی کہا میں نے تشہیر کےلئے فنڈز نہیں دئیے۔ ہمارا بھی یہی جذبہ ہونا چاہیے۔ تشہیر کا مقصد یہ ہوتا ہے ایک دوسرے کو دیکھ کر ہمارے اندر بھی خواہش اور شوق پیدا ہو۔ چیف جسٹس نے کہا ہمیں اس ملک سے پیار کرنا ہے ، اس کیلئے بہت قربانیاں دی گئیں۔ اللہ کرے ملک جلد ترقی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن ہو۔ آپ سب دعا کر یں اللہ پاک اس ملک کو نیک ایما ن دار اور ملک سے محبت کر نے والے لوگ عطاکرے۔ حضرت داتا گنج بخشؒ افغانستان سے اسلام، اور امن و محبت کے اوّلین سفیر بن کر اس خطہ میں تشریف لائے اور اسے اپنے فیوض وبرکات سے منوّر اور مزّین کر دیا ۔ حضرت داتا گنج بخشؒ اور آپ جیسے دیگر صوفیاءکے فیضان کے سبب پاکستان انشاءاللہ ایک مضبوط اورمستحکم ملک کی صورت میں دنیا کے نقشہ پر ضرور معتبر ہوگا۔ رسم چادر پوشی کے موقع پر ڈاکٹر طاہر رضا بخاری ڈائریکٹرجنرل اوقاف پنجاب کی تصنیف ©" زادالخیر" کی تقریب رونمائی کی گئی۔ وقائع نگار خصوصی کے مطابق چیف جسٹس آف پاکستان نے ہفتہ وار چھٹی کے روز بھی مفاد عامہ سے متعلق درخواستوں کی سماعت کی۔ فاضل چیف جسٹس کے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں آنے سے پہلے ہی لوگوں کی بڑی تعداد رجسٹری کے باہر جمع ہو گئی۔ انہوں نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اٹھا رکھے تھے جن پر لوگوں کے مسائل سے متعلق نعرے درج تھے۔ اس سے پہلے ایڈن ہاﺅسنگ سوسائٹی کے متاثرین نے مظاہرہ بھی کیا اور چیف جسٹس سے اپیل کی ان کی دادرسی کی جائے۔ فاضل چیف جسٹس نے لوگوں سے درخواستیں لیں۔ مزید برآں سپریمکورٹ نے پنجاب میں پٹوار خانوں سے متعلق کیس کو اسلام آباد میں سماعتکے لئے مقرر کرنے کا حکم دیتے ہوئے ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو نوٹس جاری کردیئے۔ فاضل عدالت نے چیف سٹیبلمنٹ کمشنر کی طرف سے داخل جواب مسترد کرتے ہوئے قرار دیا فاضل عدالت کو بتایا جائے پٹواری کس حیثیت میں کام کررہے ہیں۔ قانون میں تو اس کی کوئی گنجائش نہیں کیا پیسے کمانے کے لئے پٹوار خانے بنائے ہوئے ہیں۔ چیف جسٹس آف پاکستان نے جعلسازی سے خاتون کی زمین ہتھیانے والے پٹواری کی گرفتاری کا حکم دے دیا۔ جس پر پٹواری رانا جاوید کو گرفتار کر لیا گیا۔ درخواست گزار کامونکی کی رہائشی آسیہ بی بی نے موقف اختیار کیا مذکورہ پٹواری نے جعلسازی سے اس کے معذور والد سے دستخط کروا کر زمین ہتھیا لی۔ پٹواری کے باہر نکلنے پر خواتین نے تشدد کرنے کی کوشش کی درخواست گزار نے پٹواری کی گرفتاری کے بعد عدالت اور چیف جسٹس کے حق میں نعرے بازی کی۔
چیف جسٹس