اعظم سواتی کے بیٹے کی درخواست پر گرفتار بچہ رہا‘ خانہ بدوشوں نے گھر پر حملہ کرکے 3ملازمین کو زخمی کیا‘ پولیس کو 38 کالیں کیں: وفاقی وزیر
اسلام آباد(آن لائن) وفاقی وزیر برائے سائنس اینڈ ٹیکنالوجی سینیٹر اعظم سواتی کے بیٹے کی جانب سے تھانہ شہزاد ٹاﺅن میں درج کروائے گئے مقدمے کے نتیجے میں گرفتار کیے گئے 12 سالہ بچے کو پولیس نے رہا کردیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق گزشتہ روز اعظم سواتی کے بیٹے کی جانب سے تھانہ شہزاد ٹاﺅن میں دی گئی درخواست میں مﺅقف اپنایا گیا تھا کہ چند ملزمان نے اپنے مویشی ان کے باغات میں چھوڑ دیئے اور منع کرنے پر ملازمین پر کلہاڑیوں اور ڈنڈوں سے حملہ کیا، گن مین سے کلاشنکوف کے میگزین چھینے اور زدوکوب کیا۔ جس کے بعد تھانہ شہزاد ٹاﺅن پولیس نے کارروائی کرتے ہوئے خیمہ بستی سے چوتھی جماعت کے طالبعلم 12 سالہ ضیاءالدین، اس کی والدہ اور 15 سالہ بہن سمیت 5 افراد کو گرفتار کرلیا تھا۔ رہائی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ضیاءالدین نے بتایا کہ وہ جمعہ کی نماز پڑھنے گیا ہوا تھا کہ ان کی گائے فارم ہاﺅس میں چلی گئی، جہاں کے ملازمین نے اسے وہیں باندھ دیا۔ ضیاءالدین کے مطابق جب اس نے گائے واپس کرنے کا مطالبہ کیا تو ملازمین نے کہا کہ خان نے گائے باندھی ہے، اسی سے واپس لو۔ بچے کے مطابق ہم اپنی گائے کھول کر واپس آئے تو یہ لوگ ڈنڈے لے کر ہمارے گھر آگئے اور انہوں نے میری ماں اور بہن کو مارا پیٹا اور بعدازاں تھانہ شہزاد ٹاﺅن میں ہمارے خلاف درخواست دے دی۔ وفاقی وزےر سائنس و ٹےکنالوجی سےنےٹر اعظم خان سواتی نے کہا ہے کہ خانہ بدوشوں نے مےرے گھر پر حملہ کرکے تےن ملازمےن کو شدےد زخمی کےا۔ 22 گھنٹے مےں پولےس کو 38 کالےں کیں جواب نہ ملنے پر چےئرمےن سےنٹ، قائداےوان شبلی فراز وزےراعظم عمران خان اور وزےر مملکت داخلہ شہرےار آفرےدی کو آئی جی کی غےر ذمہ دارانہ روےے کی تحرےری شکاےت کی لےکن مجھے نہےں معلوم آئی جی کو مےری شکاےت پر ےا کسی اور وجہ سے ہٹاےا گےا۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے اعظم سواتی نے مو¿قف اختےار کےا کہ آئی جی اسلام آباد کا اچانک تبادلہ مےری وجہ سے نہےں کےا گےا بلکہ ان کے غےر ذمہ دارانہ روےے کی کافی شکاےات موصول ہو رہی تھےں اور حکومت پہلے ہی انہےں تبدےل کرنے کے بارے مےں سوچ رہی تھی۔ انہوں نے کہا کہ مےری رہائش گاہ کے قرےب آباد خانہ بدوشوں نے مجھے بم سے اڑانے کی دھمکی دی۔
اعظم سواتی