چکوال: گاڑی پر فائرنگ، ہائیکورٹ کے جسٹس (ر) محمود اختر جاں بحق، بھتیجی زخمی
چکوال+لاہور + اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ +خصوصی رپورٹر+ نمائندہ خصوصی) مندرہ چکوال روڈ جاتلی میں گاڑی پر فائرنگ سے لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس (ر) چودھری محمود اختر جاں بحق جبکہ ان کی بھتیجی زخمی ہو گئی۔ جسٹس (ر) محمود اختر فیملی کے ہمراہ ترکوال جا رہے تھے۔ جسٹس (ر) محمود اختر ہائیکورٹ میں بھی تعینات رہے جن کو نامعلوم افراد نے فائرنگ کا نشانہ بنایا۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کا کہنا ہے کہ جسٹس (ر) محمود اختر کی خاندانی دشمنی چل رہی تھی مزید تفصیلات جاری نہیں کی گئیں۔وزیراعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار نے سابق جج و قانون دان چوہدری محمود اختر خان کے قتل کے واقعہ کا نوٹس لیتے ہوئے انسپکٹر جنرل پولیس سے رپورٹ طلب کر لی اور تحقیقات کا حکم دیا ہے۔ وزیراعلی نے ہدایت کی کہ قتل کے واقعہ کے ذمہ داروں کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی کی جائے اور ملزموں کی گرفتاری کو جلد یقینی بنایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ مقتول کے خاندان کو انصاف کی فراہمی ہر صورت یقینی بنائیں گے۔ ادھر وزیراطلاعات فواد چودھری نے سابق جج چودھری محمود اختر کے قتل کی مذمت کی۔ پاکستان بار کونسل نے سابق جج کے مبینہ قتل کی مذمت کی ہے۔ اعلامیہ کے مطابق جسٹس ریٹائرڈ محمود اختر کو چکوال جاتے ہوئے جاتلی کے قریب قتل کر دیا گیا تھا، سابق جج لاہور ہائیکورٹ راولپنڈی بینچ سے واپس چکوال جا رہے تھے۔ بارکونسل نے کہا ہے کہ سابق جج کے دن دیہاڑے قتل نے قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی پر کئی سوال اٹھا دیئے ہیں، جسٹس ریٹائرڈ محمود اختر کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا ہے۔