یمن میں فوری جنگ بندی ، امن مذاکرات کا آغاز کیا جائے: امریکی وزیردفاع
واشنگٹن (اے پی پی+ نیٹ نیوز) امریکہ نے یمن میں سیز فائر اور امن مذاکرات کے آغاز کا مطالبہ کردیا۔ غیرملکی خبر رساں ایجنسی 'اے ایف پی' کے مطابق امریکی پینٹاگون چیف جم میٹس نے کہا کہ 'امریکہ طویل عرصے سے یمن میں تنازع دیکھ رہا ہے، تاہم سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات، جو حوثی باغیوں کے خلاف امریکی حمایت یافتہ اتحاد کا حصہ ہیں، مذاکرات کے لئے تیار ہیں۔' واشنگٹن میں امریکی انسٹی ٹیوٹ آف پیس میں خطاب کرتے ہوئے جم میٹس نے کہا کہ 'اب وقت آگیا ہے کہ ہم یمن میں امن کی کوششوں کی طرف بڑھیں اور اب یہ نہیں کہہ سکتے کہ ہم مستقبل میں ایسا کریں گے۔' انہوں نے کہا کہ 'ہمیں یہ کوشش اگلے 30 دن میں ہی کرنی ہوں گی۔' جم میٹس نے تمام فریقین سے مطالبہ کیا کہ وہ نومبر میں سویڈن میں اقوام متحدہ کے خصوصی نمائندہ مارٹن گریفتھس سے ملاقات کریں اور کسی حل پر پہنچیں۔ واضح رہے کہ صحافی جمال خاشقجی کے قتل کے بعد امریکا اور سعودی عرب کے تعلقات میں تناؤ پیدا ہوا ہے، جبکہ قتل کے واقعے نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی ساکھ کو بھی نقصان پہنچایا۔ دوسری جانب امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے یمن کے آبادی والے علاقوں میں عرب اتحاد کے فضائی حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا۔ اپنے بیان میں مائیک پومپیو نے کہا کہ 'اب وقت آگیا ہے کہ یمن میں جارحانہ کارروائیاں بند کی جائیں جن میں حوثیوں کی جانب سے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کے علاقوں میں میزائل اور ڈرون حملے بھی شامل ہیں۔' ادھر یمنی وزیراعظم حکومتی ارکان کیساتھ عدن پہنچ گئے ہیں۔