• news

ناموس رسالت ہمارے ایمان کا سب سے اہم حصہ ہے رائے ونڈ میں جاری عالمی تبلیغی اجتماع

رائے ونڈ (نامہ نگار) رائے ونڈ میں جاری عالمی تبلیغی اجتماع کے دوسرے اور باقاعدہ پہلے روز جمعہ کے دن نماز جمعہ تبلیغی مرکز رائے ونڈ کے استاد مولانا محمد جمیل نے پڑھائی جبکہ نماز جمعہ کے بعد ممتاز عالم دین مولانا طارق جمیل کا بیان ہوا جنہوں نے اپنے طویل بیان میں اللہ تعالیٰ کی عظمت اور وحدانیت پر مفصل خطاب کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب تک امت سب کچھ اللہ کی طرف سے ہی ہونے کا یقین دل میں پختہ نہیں کرلیتی، وہ یونہی بھٹکتی رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ اللہ بن مانگے ہدایت نہیں دیتا، دنیا و آخرت کی کامیابیاں آخری نبی کے طریقوں کے مطابق زندگی گزارنے میں ہےں ،ناموس رسالت ہمارے ایمان کا سب سے اہم حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ امت محمدی کو انتشار سے بچنا چاہئے، دلوں میں اللہ اور اس کے رسول کی محبت پیدا کرنے اور دوسروں کو معاف کرنے والے ہی اللہ کے صحیح بندے ہیں ،اپنے خطاب میں مولانا طارق جمیل نے مزید کہا کہ تبلیغی اجتماع خالص اللہ کی رضاحاصل کرنے اور اپنے گناہوں کی توبہ کرنے کیلئے دلوں کی صفائی کی ورکشاپ اور تربیت گاہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ عارضی دنیا کو مستقل ٹھکانہ سمجھنے والے خسارے میں رہیں گے،ہمیں آخرت کی تیاری کرنے کیلئے دنیا میں بھیجا گیا ہے ،سماجی ،معاشرتی اور سیاسی ذمہ داریوں سے پورا وقت نکال کر اپنے مقصد حیات کی طرف لوٹنے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اللہ دنیا بھر کے مسلمانوں پر اپنا فضل و کرم اور رحم فرمائے اور یہ صرف اسی وقت ممکن ہے انسان توبہ کا طلب گار ہو اورصدق دل سے اللہ سے اپنے گناہوں کی معافی مانگے ،ان کا سالانہ بیان سننے کیلئے لاکھوں لوگ اجتماع گاہ میں جمع تھے ،ملعونہ آسیہ بی بی کے فیصلہ کیخلاف ملک بھر میں دھرنوں اور سڑکیں بلاک ہونے کی وجہ سے اجتماع میں شرکاءکی آمد محدود رہی اور بہت کم رش دیکھنے کو ملا ،محکمہ جات بدستور اپنے فرائض انجام دیتے نظر آئے ،ٹرانسپورٹ میں سب سے زیادہ رش آٹو رکشاﺅں کا رہا، سٹیشن پر بھی اکا دکا مسافر نظر آئے، چوبیس گھنٹوں میں صرف ایک سپیشل ٹرین 860کارکنوں کو کوئٹہ سے لیکر رائے ونڈ پہنچی ،اجتماع گاہ ،بس اڈوں اور اسٹیشن پر کوئی ناخوشگوار واقع رونما نہیں ہوا ،ضلعی پولیس ،ٹریفک وارڈنز اور ریلوے پولیس اہلکار حسب معمول ڈیوٹی پر چوکس نظر آئے ،گزشتہ برسوں کی نسبت زیادہ سکیورٹی دیکھنے کو نظر آئی ،گستاخ رسول ملعونہ آسیہ بی بی کے واقعہ کیخلاف تحریک لبیک کی طرف سے دئےے گئے دھرنوں کی وجہ سے کئی سو بسیں تبلیغی اجتماع میں شامل نہیں ہوسکیں ،تاہم اس حوالے سے کئے گئے سوالات پر زیادہ تر کارکنان نے کسی قسم کا جواب نہیں دیا جبکہ بہت سے کارکنان نے احتجاج کے حق میں جواب دیا اور کہا کہ ناموس رسالت کے بغیر ایمان کامل نہیں ہوسکتا ۔تاہم اجتماع میں جاری بیانات میں ملعونہ آسیہ بی بی کیس کے حوالے سے کوئی بات نہیں کی گئی۔ فجر کی نماز کے بعد مولانا عبدالرحمن کا بیان ہوا جبکہ گزشتہ شب مولانا محمد ابراہیم نے بیان کیا جنہوں نے تبلیغ دین کی اہمیت پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزارپیغمبر اسی مقصد کی تکمیل کےلئے مبعوث فرمائے ، امام الانبیاءحضرت محمد رسول اللہ ﷺ کو خاتم النبین اور تمام جہانوں کےلئے پیغمبر بناکربھیجا گیا جنہوں نے دعوت و تبلیغ کا عظیم فریضہ بطریق احسن سرانجام دیا ،اب یہ امت کی ذمہ داری ہے کہ کائنات سے کفروشرک کے اندھیرے ختم کرنے اور توحید وسنت کے اجالے اجاگر کرنے میں اپنے تمام وسائل بروئے کار لائیں، اجتماع کا پہلا مرحلہ امن و سکون کے ساتھ جاری ہے اور علمائے کرام و بزرگان دین کا مختلف نشستوں سے بیانات کا سلسلہ بطریق احسن جاری ہے ۔

ای پیپر-دی نیشن