اصغر خان عملدرآمد کیس میں ایف آئی اے کو 6 ہفتے میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم
اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے اصغر خان عملدرآمد کیس میں ایف آئی اے کو 6 ہفتے میں تحقیقات مکمل کرنے کا حکم دیتے ہوئے پیشرفت رپورٹ طلب کرلی ہے ۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے اپنی تحقیقات کے دوران لوگوں کی عزت و احترام کا خےال رکھے، کسی کی تضحیک برداشت نہیں کی جائے گی اگر کسی کے خلاف ٹھوس ثبوت نہیںتو بتادےا جائے تاکہ لوگوں کو بری کےا جاسکے۔ سےاست دانوں میں لاکھوں روپے کی تقسیم سے متعلق کیس کی سماعت بروزجمعہ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس سجاد علی شاہ پر مشتمل تین کرنی بینچ نے کی تو ڈی جی ایف آئی، سےاستدان جاویدہاشمی، لےاقت جتوئی ودیگر عدالت میں پیش ہوئے۔ فریق وکلاءنے عدالت کو بتاےا انکے موکلوں کو ایف آئی اے بلا کر تنگ کرتی ہے ، ڈی جی ایف آئی نے عدالت کو بتاےا کہ تفتیش کیلئے لوگوں کو بلاتے ہیں یہ درست ہے کہ کچھ لوگوں کے خلاف ابھی تک ثبوت نہیں مل سکے سترہ لوگوں کو نوٹس جاری کیئے۔دوران سماعت چیف جسٹس نے جاویدہاشمی سے کہا کہ عدالت نے آپ کو طلب نہیں کےا تھا آپ کیوں آئے ہیں؟جاوید ہاشمی نے عدالت کو بتایا کہ پولیس نے رات کو اٹھا کر نوٹس پر مجھ سے دستخط لیے، آخر میرا قصور کیا ہے۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ کیا چیف صاحب آپ کو وہ وقت یاد ہے جب آپ نے میرا ہاتھ چوما تھا، چیف جسٹس نے کہا کہ میں جاوید ہاشمی کی بہت عزت و احترام کرتا ہوں۔
اصغر خان کیس