لاہور سے پہلے روز 30، دوسرے دن 45 سے زائد تیسرے روز 50 مقامات پر دھرنے
لاہور (رفیق سلطان سے)لاہور میں پہلے روز تقریباً تیس مختلف مقامات سمیت کئی جگہوں پر احتجاج اور دھرنا دیا گیا ، جبکہ دوسرے روز 45سے زائد مقامات پر دھرنے دیئے گئے۔ تیسرے روز شہر بھر میں پچاس کے قریب مقامات پر دھرنے . ہوئے ۔ دھرنے میں مظاہرین کی تعداد کی بات کی جائے تو لاہور میں سب سے زیادہ مظاہرین مال روڈ، داتا دربار چوک، شاہدرہ چوک، چونگی امر سدھو پر نظر آئے۔ فیصل چوک میں دن بھر محتاط اندازہ کے مطابق چار سے ہانچ ہزار افراد موجود رہے۔ جبکہ مظاہرین کی بڑی تعداد دن کے مختلف اوقات میں مظاہرے میں شرکت کے لیے آتی رہی۔ احتجاجی دھرنوں میں سب سے زیادہ رش جمعہ کے اوقات مین دیکھنے کو ملا۔ جبکہ لاہور کے دیگر مقامات پر دھرنوں میں کہیں مظاہرین کی تعداد بیس سے تیس اور کہیں سینکڑوں میں رہی۔ دھرنوں کے مقامات کے علاوہ بھی شہر بھر میں مختلف جگہوں ہر مظاہرین اپنا احتجاج ریکارڈ کراتے رہے۔ تینوں روز دھرنوں اور مظاہروں میں شرکت کرنے والے افراد کی تعداد میں سب سے زیادہ اضافہ دوپہر 2 بجے سے رات 9 بجے تک دیکھی گئی جبکہ رات اور صبح کے وقت مال روڈ داتا دربار چوک اور شاہدرہ کے علاوہ باقی مقامات پر مظاہرین کی تعداد کم رہی صوبائی درالحکومت کے ساتھ ساتھ پنجاب بھر میں سینکڑوں مقامات سمیت ایم ٹو اسلام آباد سے لاھور۔ایم تھری پنڈی بھٹیاں سے فیصل آباد۔ ایم فور فیصل آباد سے گوجرہ ہر قسم کی ٹریفک کیلئے بند رہا جبکہ ہائی وے پر ٹیکسلا, سوہاوہ، دینہ، سرائے علمگیر،کھاریاں، گجرات, مریدکے،نتھے خالصا، کلمہ چوک،پکا میل، چونگ، مولن وال،لوہاراںوالہ کھواور سندر_اور اڈا جمبر سمیت مختلف مقامات بند رہے مظاہروں اور دھرنوں میں آنے والے افراد میں مذہبی جماعتوں کے کارکنوں کے ساتھ ساتھ عام شہری، وکلا اور کاروباری حضرات کے ساتھ ساتھ نوجوانوں اور بچوں کی بھی بڑی تعداد شریک رہی۔
دھرنے3 دن