چین سے امدادی پیکج بند کمروں کی باتیں منظرعام پر لانا نقصان دہ ہو سکتا ہے : وزیر خزانہ
شنگھائی (نوائے وقت رپورٹ) وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا ہے کہ مالیاتی پیکیج سے متعلق اعداد و شمار ابھی مفروضوں پر مبنی ہیں۔ مغربی میڈیا پاک چین تعلقات سے متعلق غلط خبریں پھیلا رہا ہے۔ نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے انہوں نے کہا کہ چین سے امدادی پیکیج کی بات ہوئی ہے۔ اتفاق کیا گیا ہے امدادی پیکیج پر بات چیت جاری رہے گی۔ اس سوال پر کہ کیا آپ تردید کر رہے ہیں کوئی پیکیج نہیں مل رہا؟ اسد عمر نے کہا کہ یہ بند کمروں کی باتیں ہیں، وقت سے پہلے منظر عام پرلانے سے ملک کا نقصان ہو سکتا ہے۔ چین نے بھی پاکستان سے درخواست کی کہ ہر بات منظر عام پر لانا ٹھیک نہیں، مالیاتی پیکیج پر نہیں طویل المدتی شراکت داری و سرمایہ کاری پر بات ہو رہی ہے۔ چین کے ساتھ ایک دو ہفتوں کی نہیں بلکہ آگے کے تعلقات کی بات کر رہے ہیں۔ کسی ایک ملک سے نہیں کئی دوست ممالک سے رابطے اور بات چیت جاری ہے۔ چینی قیادت سے ملاقاتیں ہوئیں، سب کی سوچ مثبت ہے، سب کی کوشش ہے کہ پاک چین دوستی کو مزید بڑھایا جائے۔ چین سے تعلقات قرض یا امداد سے نکال کر تجارت پر لے جانا چاہتے ہیں۔ ابھی چین سے تجارت یکطرفہ ہے وہاں سے ابھی درآمدات ہو رہی ہیں۔ چاہتے ہیں اقتصادی راہداری کا جو نام لیا گیا وہ واقعی اقتصادی راہداری ہونی چاہئے انڈسٹریلائزیشن، تجارت، زراعت کے اوپر ہمارا زور ہے۔
وزیر خزانہ