فسادیوں اور کچھ سیاستدانوں کو خلا میں بھیج دینا چاہیے : فواد چوہدری
لاہور (خصوصی رپورٹر) وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ وزیراعظم عمران خان تاریخی دورہ چین کے بعد آج وطن پہنچ رہے ہیں۔ چین میں تاریخی معاہدوں پر دستخط ہوئے، باہمی تجارت ڈالر کی بجائے اب چینی کرنسی یوآن میں ہو گی۔ سی پیک سے خطے کے لئے نئے دروازے کھلے جبکہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ چین سے نئے انڈسٹریل زون کھلیں گے اور اقتصادی صورتحال میں بہتری آئے گی، چین کے ساتھ سٹرٹیجک تعلقات میں اس دورے سے بہت پیشرفت ہوئی ہے۔ 2022ءمیں پاکستان کا پہلا خلاباز چین کی مدد سے خلا میں بھیجا جائے گا۔ پاکستان کے کچھ سیاستدانوں اور فسادیوں کو بھی خلا میں بھیج دینا چاہئے تاکہ پاکستان کی جان ان سے چھوٹ جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ مسلم لیگ (ن) کی ترجمان نے الزام عائد کیا ہے کہ یہ وہاں جا کر سی پیک کی تعریف کر رہے ہیں جبکہ یہاں تنقید کرتے تھے۔ فواد چودھری نے کہا کہ ہم یہاں بھی سی پیک کی تعریف ہی کر رہے تھے۔ ہم مسلم لیگ ن کے شکر گزار ہیں کہ انہوں نے یہ نہیں کہہ دیا کہ پاکستان کے چین سے تعلقات میاں شریف کی وجہ سے تھے۔ انہوں نے خارجہ تعلقات کے حوالے سے قائد حزب اختلاف قومی اسمبلی شہباز شریف کی اسمبلی تقریر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ خارجہ تعلقات شخصیات کی بنیاد پر نہیں ہوتے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے چین، ترکی، سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور امریکہ سے تعلقات اب پچھلی حکومت سے بہتر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی خارجہ پالیسی سے اسلامی دنیا کے آپس کے تنازعات حل ہوںگے۔ پاکستان میں اقلیتوں کو ریاست مدینہ کی طرح حقوق ملیں گے۔ آسیہ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف پرتشدد احتجاج کی مذمت کی اور ایسا کرنے والوں کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں اور جن لوگوں کی املاک کو نقصان پہنچا ان کے نقصان کا مدوا کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہم سنسر شپ نے حق میں نہیں ہیں نہ ہی فیس بک اور ٹوئیٹر کو بند کرنا چاہتے ہیں۔ حکومت اشتہاروں کو بطور رشوت استعمال کرنے کے لئے تیار نہیں ہے۔ ن لیگ کی حکومت نے ایسا کیا تھا ہم میرٹ پر اشتہار دے رہے ہیں دوسری طرف میڈیا کو خود کو ری ماڈل کرنا چاہئے۔ فواد چودھری نے کہا ہے کہ ہم این آر او نہیں دے سکتے اور کوئی توقع نہیں کرے کہ ہم مقدمات روک لیں گے یا اس سے پیچھے ہٹ جائیں گے‘ کر پشن کرنے والوں کو پاکستان کا پیسہ واپس کرنا پڑے گا، ماضی میں احتساب کے نام پر سیاست ہوئی مگر اب احتساب کو سیاسی انتقام کیلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے‘ وزیراعظم کا ملک کو فائدہ یہ ہے کہ کسی کو رعایت دیں گے نہ لیں گے‘ شکر ہے یہ نہیں کہاکہ میاں شریف کی وجہ سے چین سے تعلقات ہیں، ملکوں کے تعلقات شخصیات پر نہیں ہوتے، ایک دوسرے کے مفادات پر ہوتے ہیں، پاکستان کے عالمی برادری سے تعلقات گزشتہ دور حکومت سے زیادہ اچھے ہیں، مشرق وسطی کے مسائل پر عمران خان بحیثیت وزیراعظم جو کردار ادا کررہے ہیں یہ ایک تاریخی بات ہے، پاکستان کو اس پر فخر ہونا چاہیے۔انہوں نے کہا کہ ذوالفقار بھٹو کے دور میں پاکستان کا ایک عالمی مقام بنا تھا، بہت عرصے بعد عمران خان کی صورت میں ایسی لیڈر شپ ملی جس پر اسلامی دنیا کو اعتماد ہے، اسلامی دنیا اپنے مسائل کے حل کے لیے عمران خان کی طرف دیکھ رہی ہے، یمن کے معاملے پر بات چیت آگے بڑھی ہے، فریقین کو شامل کیا ہے، اس حوالے سے مضبوط حکمت عملی سامنے آئے گی، گستاخانہ خاکوں کے معاملے پر ہمیں بہت بڑی سفارتی کامیابی ملی ہے، دھرنے کے مسائل کو حل کرنا پڑے گا، یہ نہیں ہو سکتا دو، تین ہزار لوگ شہر بند کر دیں۔ ان کا کہنا تھاکہ دھرنوں کے دنوں میں اپوزیشن کے تعاون کا شکریہ ادا کرتے ہیں، مظاہرین نے بچے کے پھل تک چوری کرلیے، اس سے مظاہرین کے اخلاقی زوال کا اندازہ لگاسکتے ہیں، خواتین کی بے حرمتی کی گئی اور گاڑیوں کو آگ لگائی گئی، ان لوگوں نے مذہب کا لبادہ اوڑھا، جن لوگوں کے ساتھ زیادتی ہوئی انہیں یقین دلاتے ہیں کہ ان کا مداوا کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بھٹو کے بعد عمران خان لیڈر ملا ہے۔
فواد چودھری